Inquilab Logo Happiest Places to Work

آپریشن سیندور کی کامیابی پر ’ایک ہزار ایک سو گیارہ‘ فٹ ترنگا ریلی

Updated: May 20, 2025, 1:18 PM IST | Ismail Shad | Dhule

دھولیہ میں نکالی گئی اس ریلی کی قیادت شہری حلقے کے رکن اسمبلی انوپ اگروال نے کی جس میں اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

All classes, regardless of religion and nationality, participated in the tricolor rally. Photo: INN
ترنگا ریلی میں بلالحاظ مذہب و ملت ، ہرطبقے نے شرکت کی۔ تصویر: آئی این این

پہلگام میں دہشت گردوں نے۲۶؍بے قصوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ انڈین فوج نے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے ’آپریشن سیندور‘ کے نام سے ایک مہم چلائی اور دشمن کو سبق سکھایا۔ اس آپریشن کے تحت نہ صرف دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا بلکہ پاکستان کے ایئر بیس کو بھی نیست ونابود کردیا گیا۔ ہندوستان فوج کی اس دلیری کو سلام کرنے اور ان کا حوصلہ بڑھانے کیلئے دھولیہ میں بھی ۱۹؍مئی بروز پیر کو ایک عظیم الشان ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر’ ایک ہزار ایک سو گیارہ‘ فٹ ترنگا ریلی نکالی گئی۔ 
 ترنگا ریلی کا آغاز اگرسین مہاراج مجسمے کے پاس سے کیا گیا۔ مذکورہ ریلی کی قیادت شہری حلقے کے رکن اسمبلی انوپ اگروال نے کی۔ اس ریلی میں ضلع ایس پی شری کانت دھیورے، کارپوریشن کے کمشنر امیتا دگڑے پاٹل، ایجوکیشن محکمے کے افسران اور اساتذہ و طلبہ کے ہمراہ شہری بھی شامل ہوئے تھے۔ ترنگا ریلی میں اردو اسکولوں کے اساتذہ کی تعداد بھی قابل ذکر دیکھنے کو ملی۔ ایک ہزار ایک سو گیارہ فٹ ترنگا سبھی مذہب کے لوگ پکڑ کر چلے۔ اس ترنگا ریلی نے اتحاد کا پیغام دیا۔ پولیس بینڈ ریلی کے آگے آگے دیش بھکتی گیت بجاتے چل رہے تھے۔ فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرنے والے نعروں کی تختیاں لوگوں نے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے۔ ملک کی شان میں جذباتی نعرے بھی لگائے گئے۔ ترنگا ریلی کا اختتام گاندھی کے مجسمے کے پاس کیا گیا۔ خیال رہے کہ آپریشن سیندور کی کامیابی کو ترنگا ریلی کے ذریعہ بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK