• Thu, 16 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی تحویل سے رہاہونیوالے صمود فلوٹیلا کے۱۳۷؍کارکن ترکی پہنچے،صہیونی مظالم بیان کئے

Updated: October 06, 2025, 1:37 PM IST | Agency | Istanbul

کارکنان کو۴۰؍ گھنٹے بھوکا پیاسا رکھا گیا،انہیں برہنہ کیا گیا،صہیونی فوج نے گریٹا تھنبرگ کو بال پکڑ کر گھسیٹا، اسرائیلی پرچم کو زبردستی چومنے پر مجبور کیا۔

The workers were welcomed upon arrival in Turkey. Photo: INN
ترکی پہنچنے پر کارکنان کا استقبال کیا گیا۔ تصویر: آئی این این

صمود فلوٹیلا سے گرفتار کیے گئے ترکی سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن آیکن کانتوگلو نے اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز سلوک پر خاموشی توڑ دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل   نے صمود کے  ۱۳۷؍ انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کیا  جس کے بعد وہ استنبول پہنچے۔رہائی پانے والے کارکنوں کا تعلق مختلف ممالک سے ہے جبکہ ان میں ترک صحافی بھی شامل ہیں جنہوں نے انکشاف کیا کہ گریٹا تھن برگ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں اسرائیلی پرچم زبردستی چومنے پر مجبور کیا گیا۔
 استنبول پہنچنے والے ترک کارکن آیکن کانتوگلونے اسرائیلی حراست میں بدسلوکی کی تفصیلات بتائیں اور انکشاف کیا کہ حراست میں لینے کے بعد اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ تم اسرائیل میں ہو، اب کسی بھی جگہ غزہ کا نام نہیں ہے۔  کانتوگلو نے کہا کہ ہمیں جانوروں کے پنجرے نما کمروں میں بند کیا گیا، دیواروں پر خون سے عربی میں بچوں کے نام لکھے تھے جبکہ ہمیں ۴۰؍ گھنٹوں تک بھوکا پیاسا رکھا گیا۔ ارسین جیلیک جو گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک تھے نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فورسیز نے سب کے سامنے گریٹا  کو اسکے بالوں سے گھسیٹا، مارا اور اسے اسرائیلی پرچم کو چومنے پر مجبور کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ  انہوں نے اس کے ساتھ ہر وہ کام کیا جو کسی کے تصور میں آ سکتا ہے تاکہ دوسروں کیلئے ایک انتباہ ہو۔استنبول پہنچنے والے ۱۳۷؍ کارکنوں میں ۳۶؍ ترک شہری شامل تھے، جبکہ دیگر کا تعلق امریکہ، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراقش، اٹلی، کویت، لیبیا، ملیشیا، موریطانیہ ، سوئٹزرلینڈ، تیونس اور اردن سے تھا۔ملیشیا کے شہری حضوانی حلمی اور امریکی کارکن وِن فیلڈ بیور نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے گریٹا  کے ساتھ بدسلوکی ہوتے دیکھی۔۲۸؍ سالہ حلمی نے کہا کہ یہ ایک بھیانک تجربہ تھا، ہمیں جانوروں کی طرح رکھا گیا، صاف پانی  اورکھانا نہیں دیا گیا،دوائیں اور ذاتی اشیا ضبط کر لی گئیں۔۴۳؍ سالہ بیور نے کہا کہ گریٹا کے ساتھ ’انتہائی خراب سلوک‘کیا گیا اور اسے پروپیگنڈا کے لیے استعمال کیا گیا،بن گویر کے پہنچنے پر اسے ایک کمرے میں زبردستی دھکیلا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK