Inquilab Logo

کلوا میونسپل اسپتال میں۲۴؍ گھنٹے میں۱۸؍ اموات ،جانچ کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

Updated: August 14, 2023, 11:48 AM IST | Iqbal Ansari | Thane

شرد پوار ،جینت پاٹل اورجتیندر اوہاڑ کااظہار ِ تشویش۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے تھانے کے میونسپل کمشنر سے تفصیلات حاصل کیں۔ ریاستی وزیر صحت نے کہا :خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

Chhatrapati Shivaji Maharaj Hospital of Kalwa where 23 patients have died in 2 days.Photo. INN
کلوا کا چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال جہاں ۲؍ دن میں ۲۳؍ مریضوں کی موت ہوچکی ہے۔ تصویر:آئی این این

 تھانے میونسپل کارپوریشن(ٹی ایم سی) کے کلوا میں واقع چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال میں گزشتہ ۲۴؍  گھنٹوں میں۱۸؍ اور ۲؍دن میں۲۳؍ مریضوں کی موت ہوچکی ہے۔اسی اسپتال میں جمعرات کو ۲۴؍ گھنٹوں میں۵؍  مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اتنی زیادہ تعداد میںاموات ہونے سے این سی پی کے قومی صدر شرد پوارنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا ۔اسی طرح این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل اورطبی تعلیم کے سابق وزیر جتیندر اوہاڑ نے ناراضگی اور میونسپل اسپتال میںمریضو ںکے علاج میںلاپروائی برتنے کا الزام عائد کیاہے۔ معاملہ طول پکڑتا دیکھ کر اور اس کی سنگینی کو محسو س کرتے ہوئے ریاستی وزیر صحت تانا جی ساونت نے ان اموات کی اعلیٰ سطح کمیٹی کے ذریعے جانچ کرانے کا اعلان کیا اور خاطیوںکے خلاف کارروائی کرنے کا بھی یقین دلایا ہے۔
سرکار کی مہم کےدوران میونسپل اسپتال میں علاج کا فقدان 
 اس موقع پر این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا کہ’’ ریاستی حکومت کی جانب سے سرکار آپ کے دروازے پر مہم چلائی جارہی ہے اور یہ دعویٰ بھی کیا جارہا ہےکہ عوام کو سرکاری اسکیموں سے استفادہ کیلئے یہ مہم چلائی جارہی ہے اور دوسری جانب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے گڑھ مانے جانے والے تھانے شہر کے میونسپل اسپتال میں۲۴؍ گھنٹے میں۱۸؍  اموات ہوئی ہیں۔ اسپتال میں ڈاکٹر نہیں،نرس نہیں، دوائیں اور علاج کی دیگر سہولتیں نہیں ہیں۔ اس کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ لوگوں کی موت ہو رہی ہے ۔ حکومت کو اس طرف سنجیدگی سے توجہ دینی چاہئے۔‘‘
 ۲۴؍ گھنٹوں میں۱۸؍ اموات کی اطلاع ملتے ہی میڈیکل ایجوکیشن کے سابق وزیر اور مقامی رکن اسمبلی ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ اتوار کو میونسپل اسپتال پہنچے اور وہاں مہلوکین کے رشتہ داروںسے ملاقات کی اور اس کے بعد اسپتال کے ذمہ دار ڈاکٹروں سے باز پرس کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسپتال آنے کے راستہ تو بہت ہیں لیکن واپس جانے کا محض ایک ’ اوپر‘ جانے کا راستہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ ۲؍ روز قبل بھی اسی اسپتال میں۵؍ مریض اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ یہاں علاج میں لاپروائی برتی جارہی ہے۔ ڈاکٹر نہیں، دوائیں نہیں غریب مریضو ںسے جنرل وارڈ میں پنکھے کے نیچے والے بیڈ اور آئی سی یو بیڈ کے حصول کیلئے رشوت کا مطالبہ کیاجاتا ہے۔‘‘
 اس تعلق سے شرد پوار نے ٹویٹ کر کے کہاکہ ’’تھانے میونسپل کارپوریشن کے چھتر پتی شیواجی مہاراج اسپتال میں۲۴؍ گھنٹوں میں۱۸؍ مریضوں کی موت دل دہلانے والی ہے۔ گزشتہ چند روز قبل بھی ۲۴؍ گھنٹو ںمیں۵؍ افراد کی موت بھی اسی اسپتال میں ہوئی تھی، اس کے باوجود اسپتال انتظامیہ نے کوئی سدھار نہیں لایا، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔مَیں مہلوکین کے اہلِ  خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوںاور ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘
مہلوکین مختلف مرض میں مبتلاتھے: میونسپل کمشنر
  اس سلسلے میں تھانے میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ ’’۱۸؍ مریض مختلف جگہوںسے یہاں علاج کیلئے آئے تھے اور مختلف وجوہات کے سبب ان کی موت ہوئی ہے۔مہلوکین میں۶؍ مریض تھانے شہر، کلیان سے ۴، شاہ پور سے ۳، بھیونڈی ، الہاس نگر ،گوونڈی اور ساکی ناکہ سے ایک ایک مریض اور ایک مریض کی شناخت نہیں ہو سکی ،شامل ہیں۔ یہ مریض گزشتہ ۲؍ تا ۱۲؍ دن سے یہاںزیر علاج تھے۔ان مریضوںکی موت کسی ایک وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔ ابتدائی وجوہات دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ یہ مختلف امراض میں مبتلا تھے۔ کوئی گردے کی بیماری میں، کوئی فالج کا شکار تھا جبکہ سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہونے والے ایک مریض اور زہر کھانے کے بعد یہاںعلاج کیلئے لایا گیا ایک مریض بھی ان میں شامل ہیں۔‘‘ا نہوںنے مزید بتایا کہ’’ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے فون کر کے مجھ سے اس بارے میں تفصیلات لی ہیںاور میرے علاوہ تھانے ضلع کلکٹر اور ریاستی محکمہ صحت کے افسران سے بھی معلومات لی ہے۔
  میونسپل کمشنر کے مطابق جہاں تک اسٹاف کی کمی کا معاملہ ہے تو نرسوں کی کمی کو دور کرنے کیلئے گزشتہ دنوں ہی ہم نے ۴۰؍ نرسوں کی بھرتی کی ہے،البتہ ۲۰؍ نرسوںکا عہدہ خالی ہے جسے پُر کرنے کی کارروائی جاری ہے۔
اعلیٰ سطح کمیٹی کےذریعے معاملے کی جانچ ہوگی: وزیر صحت
 اس سلسلےمیںوزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت نے کہاکہ ’’یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم اس کی جڑ تک جائیںگے کہ اس کیس کی اصل وجہ کیا ہے۔ اس کی جانچ کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ آتے ہی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ طبی تعلیم کے وزیر حسن مشرف اور وزیر گریش مہاجن اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ا نہوں نے مزید بتایاکہ’’ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کیلئے ریاستی سطح کے افسران کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو یہ جانچ کرے گی کہ مریضوں کی اموات کی کیا وجہ تھی اور ان کے علاج میں کوئی لاپروائی برتی گئی ہےیا نہیں؟‘‘وزیر تانا جی ساونت نے کہا کہ ’’حالانکہ یہ وہ اسپتال طبی تعلیم کے تحت آتا ہے ،اس کے باوجود میں خود وہاں کے کمشنر سے بات کر رہا ہوں۔ اس واقعہ کی اصل وجہ کی رپورٹ ایک دو دن میںآجائے گی۔ جاں بحق ہونے والے ۱۴؍ مریض آئی سی یو اور ۴؍مریض جنرل وارڈ میںتھے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا اسپتال کے ڈین نے اس میں کوتاہی تو نہیں کی ہے۔
’’خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی‘‘
 تاناجی ساونت نے کہا کہ تھانے کے اسپتال کے واقعہ سے متعلق خاطیوںکے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسپتالو ںمیں خالی عہدوںکو پُر کرنے کیلئے ٹیمیں بنا کر مہم چلائی جا رہی ہے۔ تقریباً ایک ہزار ۶۰۰؍ سےایک ہزار ۷۰۰؍نئے ڈاکٹروںکی بھرتی ایم پی ایس سی کمیشن کو دی گئی ہے۔ 
پریس کانفرنس میں وزراء کی وضاحت کی کوشش
 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے گڑھ تھانے کے کلوا میونسپل اسپتال میں۱۸؍اموات پرچہار جانب سے تنقیدوںکے بعد اس معاملے میںوزراء آدیتی تٹکرے اور دیپک کیسرکر نے پریس کانفرنس منعقد کی اور وضاحت کی کوشش کی۔ دونوں ہی وزیروں نے یقین دلایا کہ اعلیٰ سطح کمیٹی کے ذریعے جانچ کی جارہی ہے اور اگر کمیٹی کی رپورٹ میںیہ پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹروںکی لاپروائی کے سبب کسی مریض کی موت ہوئی ہے تو مہلوک کے ورثاء کو معاوضہ دیاجائے گا اور خاطی اسٹاف پر کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK