دنیا بھر کی ۸؍بڑی کمپنیوں میں ۱ء۲۰؍ لاکھ سے زائد نوکریاں ختم ہوئیں، عالمی سطح پر مجموعی طور پر ۱۲؍لاکھ ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔
ملازمت ختم ہونے پر دفتر چھوڑتا ہوئے ایک شخص کی علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
۲۰۲۵ء میں دنیا بھر میںمجموعی طور پر ۱۲؍لاکھ ملازمتیں کم ہوئی ہیں۔ بالخصوص ٹیکنالوجی کے شعبے میں ۸؍ٹاپ کمپنیوں میں مجموعی طور پر ایک لاکھ ۲۰؍ ہزار سے زیادہ نوکریاں ختم کی گئیں، کیونکہ کمپنیاں تیزی سے مصنوعی ذہانت(اے آئی) اور آٹومیشن کی طرف منتقل ہو رہی ہیں۔ انٹیل، ٹی سی ایس، امیزون، مائیکروسافٹ سمیت کئی بڑی کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر چھٹنی کی ہیں۔ یہ رجحان اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ عالمی ٹیکنالوجی صنعت میں یہ کوئی عارضی سست روی نہیں بلکہ ایک طویل المدتی ساختی تبدیلی ہے۔ ۲۰۲۵ءعالمی ٹیکنالوجی انڈسٹری کیلئے اب تک کے مشکل ترین سال میں سے ایک ثابت ہوا ہے۔ دنیا بھر کی بڑی اور معروف ٹیک کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر ملازمین کو نکالنے کا اعلان کیا۔ مجموعی طور پر۱ء۲۰؍ لاکھ سے زائد افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ نوکریوں میں اس کٹوتی کی لہر سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنیاں اپنے کام کرنے کے طریقوں میں تبدیلی لا رہی ہیں، جس کی بنیادی وجہ اے آئی اور آٹومیشن کا تیز رفتار استعمال ہے۔ یہ چھٹنی (لے آف) کسی ایک شعبے تک محدود نہیں رہیں بلکہ سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنیوں، آئی ٹی سروسیز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ٹیلی کام اور انٹرپرائز سافٹ ویئر فراہم کرنے والوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
چھٹنی میں انٹیل سب سے آگے، ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں بھی شامل
۲۰۲۵ء میں سب سے بڑی چھٹنی کا اعلان انٹیل نے کیا۔ اس سیمی کنڈکٹر کمپنی نے تقریباً۲۴؍ ہزار ملازمتیں ختم کیں۔ کمپنی کے مطابق یہ فیصلہ مالی استحکام بہتر بنانے اور فاؤنڈری پر مبنی بزنس ماڈل کی طرف منتقل ہونے کیلئے ضروری تھا۔ انٹیل تیزی سے بدلتی چِپ انڈسٹری میں خود کو مسابقتی رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہندوستان کی سب سے بڑی آئی ٹی سروسیز کمپنی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (ٹی سی ایس)نے تقریباً۲۰؍ ہزار نوکریوں میں کٹوتی کی اطلاع دی۔ کمپنی نے وضاحت کی کہ کئی عہدے اب اے آئی پر مبنی ڈیلیوری ماڈل کیلئے درکار مہارتوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یہ اس بات کی مثال ہے کہ روایتی آئی ٹی ملازمتیں بھی ٹیکنالوجی کی وجہ سے کس طرح تبدیل ہو رہی ہیں۔ کئی عالمی کمپنیوں نے اخراجات کم کرنے اور اپنے آپریشنز کو سادہ بنانے پر توجہ دی۔ ویریزون نے بڑے ری اسٹرکچرنگ پلان کے تحت تقریباً۱۵؍ ہزار ملازمتیں ختم کیں۔ امیزون نے تنظیم کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تقریباً۱۴؍ ہزار کارپوریٹ عہدے، خاص طور پر مینجمنٹ اور انتظامی سطح کے، ختم کیے۔
ڈیل ٹیکنالوجیزاور ایکسینچرجیسی کمپنیوں نے بھی عملہ کم کیا۔ ڈیل نے تقریباً۱۲؍ ہزار جبکہ ایکسینچر نے لگ بھگ ۱۱؍ ہزار ملازمین کو فارغ کیا، کیونکہ کلائنٹس کی طلب تیزی سے جنریٹو اے آئی منصوبوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ ایس اے پی نے بھی کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور بزنس اے آئی کے گرد تنظیم نو کرتے ہوئے۱۰؍ ہزار عہدے ختم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
ٹیک سیکٹر میں مزید چھٹنی کا خدشہ
فری پریس جرنل کی رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ نے گیمنگ اور ایژور سمیت مختلف شعبوں میں تقریباً۹؍ ہزار نوکریاں کم کیں۔ نجکاری کے بعد توشیبا نے۵؍ ہزار ملازمتیں ختم کیں، جبکہ سسکو نے۴۲۵۰؍ ملازمین کو نکالا اور اپنی سرمایہ کاری سائبر سیکوریٹی اور اے آئی ڈیولپمنٹ کی طرف موڑ دی۔ مجموعی طور پر۲۰۲۵ء میں اے آئی پر مبنی کارکردگی عالمی ٹیک ورک فورس پر اثر انداز ہورہی ہے۔