Inquilab Logo

کوکن کو ممبئی سے جوڑنے والے کوسٹل ہائی وے کی تعمیر کیلئے۳؍ ہزارکروڑ روپے منظور

Updated: December 06, 2023, 11:54 AM IST | Siraj Shaikh | Konkan

۱۹۸۰ء میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ عبدالرحمٰن انتولے نے اس پروجیکٹ کا کام شروع کروایا تھا ، اب اسکے پورے ہونے کی امید ہے۔

The project is likely to generate employment opportunities in Kokan. Photo: INN
اس پروجیکٹ سے کوکن میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔ تصویر : آئی این این

رائے گڑھ، رتناگیری اور سندھودرگ اضلاع سے گزرنے والے ریوس ریڈی کوسٹل ہائی وے کا کام جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔۴۹۸ کلو میٹر طویل اس سمندری شاہراہ پر ریوس ۔کرنجہ پل کی تعمیر کیلئے۳۰۵۷ کروڑ اور کیلشی کھاڑی کے پل کیلئے ۱۴۵ کروڑ کے فنڈ کومنظوری دی گئی ہے۔اس شاہراہ کی تعمیر کے سبب ممبئی کا فاصلہ ۸۰سے ۹۰ کلومیٹر تک کم ہو جائے گا اور سفر کے وقت میں ڈیڑھ گھنٹے کی بچت ہو گی اور ایندھن کی بھی بچت ہو گی۔
اس ضمن میں ٹینڈرنگ کا عمل جلد شروع کیا جائے گا اس طرح کی اطلاع مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے انجینئر اویناش بارائوکر نے د ی ہے۔ اطلاع کے مطا بق ریوس ریڈی سمندری شاہراہ کے لئے ۹ہزار کروڑ کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے جو سیاحت کے لحاظ سے اہم ہے۔ اس کام کو ۲۰۱۷ میں نیشنل ہائی ویز بورڈ اور ۲۳ اکتوبر ۲۰۲۰کو مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سپرد کیا گیا تھا۔ یہ شاہراہ کوکن کے تنگ ساحلی گاؤں سے گزرے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گجرات کے لکھپت سے کنیا کماری تک چار ریاستوں سے گزرنے والی سمندری شاہراہ بہت پہلے مکمل ہوچکی، لیکن ریوس ریڈی شاہراہ پروجیکٹ پر کام اب بھی جاری ہے۔
 مختلف مقاصد کیلئے امریکہ میں کیلیفورنیا کی طرز پر یہ سمندری راستہ بنایا جا رہا ہے جو ممبئی گوا ہائی وے کا متبادل ہو سکتا ہے۔ ۱۹۸۰ء کے آس پاس اس وقت کے وزیر اعلیٰ بیرسٹر اے آر انتولے نے اس ہائی وے کا تصو ر پیش کیا تھا اور منصوبہ بھی تیا ر کیا جا چکا تھا اور کام کی شروعات بھی کی جاچکی تھی ۔ لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ سابق وزیر اعلی بیرسٹر انتولے کاکوکن کو کیلیفورنیا بنانے کا خواب جلد پورا ہوگا۔یہ سمندری شاہراہ کوکن کے رائے گڑھ، رتناگیری اور سندھو درگ اضلاع سے گزرے گی۔ سمندری راستہ رائے گڑھ ضلع کے ریوس سے شروع ہوگا اور سندھو درگ ضلع میں گوا سرحد پر ریڈی پر ختم ہوگا۔ ۱۹۸۰میں اس آبی گزرگاہ کا شروع کیا گیا تھا۔ اس روٹ پر سڑک کا کام بھی مکمل کر لیا گیاتھا۔لیکن کھاڑیوں پر پلوں کا کام رک گیا تھا جو اب شروع ہونے کی امید ہے۔ اس پروجیکٹ کے بعد جہاں سفر میں آسانی ہوگی وہیں سیاحت میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی بھی امید ہے۔ البتہ اس کا جلد پورا ہونا بے حد ضروری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK