این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۳ء میں ہندوستان میں سڑک حادثات سے ۷۳ء۱؍ لاکھ اموات ہوئیں جن میں نصف تعداددو پہیہ گاڑی سواروں کی ہے۔
سڑک پر چھوٹی سی لاپروائی اس طرح کے بڑے حادثے کا سبب بنتی ہے۔ تصویر: آئی این این
۲۰۲۳ء میں پورے ملک میں سڑک حادثات میں۷۳ء۱؍ لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک اور۴۷؍لاکھ ۹۶۹؍ افراد زخمی ہوئے۔ ان میں سے ۸ء۴۵ ؍فیصد متاثرین دو پہیہ گاڑیوں کے سوار تھے۔ جب کہ تیز رفتاری (اوور اسپیڈنگ) اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ ان حادثات کی دو بڑی وجوہات قرار دی گئیں، جیسا کہ نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو(این سی آر بی ) کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔
حادثات کس وقت زیادہ ہوئے؟
زیادہ تر حادثات شام۶؍ سے رات۹؍بجے کے درمیان درج کئے گئے ۔ مجموعی طور پر ۴؍لاکھ ۶۴؍ ہزار ۲۹؍حادثات میں سے۹۵؍ہزار۹۸۴؍ حادثے (۲۰ء۷؍ فیصد)۔ اس کے بعد سب سے زیادہ حادثے سہ پہر۳؍ بجے سے۶؍ بجے (۸۰؍ ہزار ۴۸۲؍ حادثے، ۱۷ء۳؍ فیصد) اوردوپہر۱۲؍ سے ۳؍بجے (۶۹؍ ہزار ۳۹۷؍ حادثے، ۱۵؍ فیصد) کے درمیان ہوئے۔ کل۴؍لاکھ ۶۴؍ہزار ۲۹؍ سڑک حادثات۲۰۲۳ء میں رپورٹ ہوئے، جو۲۰۲۲ء کے مقابلے میں ۱۷؍ ہزار ۲۶۱؍ زیادہ ہیں۔ ہلاکتوں میں بھی۶ء۱؍ فیصد اضافہ ہوا۔ ۲۰۲۲ء میں ایک لاکھ ۷۱؍ہزار۱۰۰؍ اموات کے مقابلے میں۲۰۲۳ء میں ایک لاکھ ۷۳؍ہزار۸۲۶؍ اموات ہوئیں، جیسا کہ این سی آر بی رپورٹ نے بتایا۔
دو پہیہ گاڑیاں سب سے خطرناک
دو پہیہ گاڑیوں کے حادثات میں سب سے زیادہ ہلاکتیں درج کی گئی ہیں۔ ۷۹؍ہزار ۵۳۳؍اموات، جو کل اموات کا ۸ء۴۵؍ فیصد ہیں۔ اس کے بعد پیدل چلنے والے(۲۷؍ہزار۵۸۶؍ اموات،۱۵ء۹؍ فیصد) اور ایس یو وی/کار/جیپ(۲۴؍ہزار ۷۷۶؍ اموات، ۳ء۱۴؍ فیصد) رہے۔ دو پہیہ گاڑیوں کے حادثے میں سے سب سے زیادہ اموات تمل ناڈو(۱۱؍ہزار۴۹۰ اموات)اور اتر پردیش(۸۳۷۰؍ اموات) میں ہوئیں، جو بالترتیب کل اموات کا۱۴ء۴؍ فیصد اور ۵ء۱۰؍ فیصد ہیں۔
ایس یو وی/کار/جیپ کے حادثات سے زیادہ اموات
اتر پردیش(۴؍ہزار۷۶۸؍اموات،۲ء۱۹؍ فیصد)میں ہوئیں، جب کہ ٹرک/لاریاں/منی ٹرک کے حادثات سے بھی زیادہ تر اموات اتر پردیش میں (۴؍ ہزار ۱۳۸؍اموات،۹ء۲۹؍فیصد) ریکارڈ کی گئیں۔
سڑک حادثات کی بڑی وجوہات
۶ء۵۸؍فیصد اموات (ایک لاکھ ایک ہزار ۸۴۱) اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے ہوئیں۔
۶ء۲۳؍فیصد اموات (۴۱؍ہزار۳۵) خطرناک /لاپرواہ ڈرائیونگ یا اوورٹیکنگ کی وجہ سے ہوئیں۔
خراب موسم، منشیات/شراب کے زیر اثر ڈرائیونگ، اور جانوروں کے سڑک پر آنے کی وجہ سے۸ء۲؍ فیصد اموات(۴؍ہزار۹۵۲)ہوئیں۔
کچھ ریاستوں میں زخمیوں سے زیادہ مہلوکین
عام طور پر سڑک حادثات میں زخمیوں کی تعداد اموات سے زیادہ ہوتی ہے، لیکن انڈمان و نکوبار، جھارکھنڈ، پنجاب، بہار اور اتر پردیش میں اموات کی تعداد زخمیوں سے زیادہ رہی۔
انڈمان و نکوبار میں۲۵؍ حادثات میں۲۷؍ اموات اور۱۱؍ زخمی ہوئے۔
جھارکھنڈ میں۵۳۱۶؍ حادثات میں۴۱۷۳؍ اموات اور۳۵۸۶؍ زخمی ہوئے۔
پنجاب میں۶۲۷۶؍ حادثات میں۴۹۰۶؍ اموات اور۳۳۰۵؍ زخمی ہوئے۔ n بہار میں۱۱؍ہزار ۱۴؍ حادثات میں ۸؍ ہزار ۸۷۳؍اموات اور۶؍ہزار۵۳۹؍زخمی ہوئے۔ n اتر پردیش میں۳۷؍ہزار۷۶۴؍ حادثات میں ۲۳؍ ہزار۹۴۷؍ اموات اور۲۳؍ہزار ۸۴۳؍ زخمی ہوئے۔
ایکسپریس ویز اور ہائی ویز پر حادثات
ایکسپریس ویز پر ۳۶۳۰؍ حادثات رپورٹ ہوئے جن میں۳۷۲۲؍ اموات اور ۷۶۲۲؍زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ اموات نیشنل ہائی ویز پر ہوئی ہیں، یہ تعداد۶۰؍ہزار۱۲۷؍ اموات (۶ء۳۴؍فیصد)، اس کے بعد اسٹیٹ ہائی ویز پر ۴۰؍ہزار ۶۱۱؍اموات (۴ء۲۳؍ فیصد) رپورٹ ہوئیں۔ دیگر سڑکوں پر کل ۷۳؍ہزار۸۸؍ افراد(۴۲؍ فیصد)جان سے گئے۔
ریاست وار اعداد و شمار
نیشنل ہائی ویز پر سب سے زیادہ اموات اتر یوپی(۷۰۴۱؍ اموات،۷ء۱۱؍فیصد)میں ہوئیں، اسکے بعد: تمل ناڈو ۶۲۵۸؍اموات،۴ء۱۰؍ فیصد، مہاراشٹر ۵۱۰۴؍ اموات،۸ء۵؍ فیصد۔کرناٹک (۴۲۳۰؍اموات،۷؍ فیصد)۔مدھیہ پردیش (۴۱۸۴؍اموات،۷؍ فیصد)