ٹرمپ نے ہندوستان پاکستان جنگ رکوانے کا کریڈٹ ٹیرف کو دیا، انہوں نے آپریشن سندور کا حوالہ دے کر ٹیرف کو صلح کرانے کا ذریعہ قرار دیا، حالانکہ ہندوستان نے متعدد بار اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 07, 2025, 10:21 PM IST | Washington
ٹرمپ نے ہندوستان پاکستان جنگ رکوانے کا کریڈٹ ٹیرف کو دیا، انہوں نے آپریشن سندور کا حوالہ دے کر ٹیرف کو صلح کرانے کا ذریعہ قرار دیا، حالانکہ ہندوستان نے متعدد بار اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے آپریشن سندور کے بعد پیدا ہونے والے ہند پاک تنازع کو ’’ختم‘‘ کیا تھا، یہ ایک ایسا بیان جسےہندوستان پہلے ہی کئی بار حقیقت سے عاری قرار دے چکا ہے۔ٹرمپ نے پیر کو نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تجارتی پالیسیاں اور ٹیرف عالمی امن کے قیام کی کلیدی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم ایک امیر ملک ہیں، ہم ایک طاقتور ملک ہیں کیونکہ میں نے سات جنگیں ختم کی ہیں، جن میں سے کم از کم آدھی تجارت اور ٹیرف کے ذریعے ختم ہوئیں۔ اگر میرے پاس ٹیرف لگانے کی طاقت نہ ہوتی تو ان سات میں سے چار جنگیں اب بھی جاری ہوتیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، اگر آپ ہندوستان اور پاکستان کو دیکھیں، وہ آپس میں ٹکرانے کے لیے تیار تھے۔ سات جنگی طیارے مار گرائے گئے۔ میں نہیں چاہتا کہ بالکل وہی کہوں جو میں نے کہا تھا، لیکن وہ بات بہت مؤثر تھی۔ نہ صرف ہم نے سینکڑوں ارب ڈالر کمائے، بلکہ ہم ٹیرف کی وجہ سے امن قائم کرنے والے بن گئے ہیں۔‘‘واضح رہے کہ ٹرمپ کے بار بار کیے گئے ان دعوؤں اور نوبل امن انعام کے لیے ان کی مہم کے باوجود، ہندوستان کے خارجہ امور کے محکمے نے مسلسل یہ موقف برقرار رکھا ہے کہ آپریشن سندور کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے دوران کسی تیسری فریق کی مداخلت نہیں ہوئی۔ اہلکاروں نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹرز جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہوا تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ کسی بھی عالمی لیڈر نے ہندوستان کو آپریشن سندور روکنے کو نہیں کہا تھا اور نہ ہی اس فیصلے میں کسی نے کوئی کردار ادا کیا تھا۔
ٹرمپ نے کنیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کی واشنگٹن میں آمد کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ تجارتی مذاکرات بھی ایجنڈے میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا، ’’وہ شاید ٹیرف کے بارے میں بات کرنے آرہے ہیں۔ کمپنیاں کنیڈا، میکسیکو، اور یہاں تک کہ چین کو چھوڑ کر امریکہ آ رہی ہیں۔ ایسا پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھا۔‘‘یہ بھی یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کا سہرا لینے کی کوشش کی ہے۔ صرف چند ہفتے پہلے، امریکن کارنر اسٹون انسٹی ٹیوٹ کے فاؤنڈرز ڈنر میں، انہوں نے نوبل امن انعام کے لیے خود کو موزوں امیدوار کے طور پر پیش کرتے ہوئے یہی کہانی دہرائی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے ہندوستان اور پاکستان، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگیں روکیں۔ ہندوستان اور پاکستان کے بارے میں سوچیں، میں نے وہ تجارت کے ذریعے روک دی۔ وہ تجارت کرنا چاہتے ہیں۔ میں دونوں لیڈروں کا بہت احترام کرتا ہوں۔‘‘
ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے آرمینیا اور آذربائیجان، کوسوو اور سربیا، اسرائیل اور ایران، مصر اور ایتھوپیا، اور روانڈا اور کانگو سمیت دیگر تنازعات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے ان سب کو روکا، اور۶۰؍ فیصد ٹیرف کی وجہ سے رک گئے۔‘‘
آپریشن سندوردراصل۲۲؍ اپریل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں ایک دہشت گردانہ حملے کے بعد سے شروع ہوا تھا، جس میں۲۶؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد ازاں اس نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ کی صورت اختیار کرلی تھی۔