امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جمپنگ کےفوجی پریڈ میں پوتن اور کم جونگ ان کو مدعو کرنے پر امریکہ کے خلاف سازش کا الزام عائد کیا۔
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 4:02 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جمپنگ کےفوجی پریڈ میں پوتن اور کم جونگ ان کو مدعو کرنے پر امریکہ کے خلاف سازش کا الزام عائد کیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو چین میں فوجی پریڈ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی میزبانی پر اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔جن پنگ کی گرم جوشی پر طنز کیااور ساتھ ہی ان پر ’’امریکہ کے خلاف سازش‘‘ کرنے کا الزام بھی لگایا۔ولادیمیر پوتن اور کم جونگ ان بیجنگ میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی۸۰؍ ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والی فوجی پریڈ میں مدعو مہمانوں میں شامل تھے۔کم جونگ اُن، جو شاذ و نادر ہی شمالی کوریا سے کسی دوسرے ملک کا سفر کرتے ہیں، انہیںشی جن پنگ کے ساتھ مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ چینی صدر، جنہوں نے حال ہی میں تیانجن میں ایس سی او سربراہی اجلاس میں پوتن کی میزبانی کی تھی، انہیں پریڈ میں دوبارہ اپنے روسی ہم منصب کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔تینوں لیڈروں کو سرخ قالین پر تیانمن اسکوائر کی طرف چلتے ہوئے دیکھا گیا، پوتن، شی کے دائیں طرف اور کم ان کے بائیں طرف تھے۔
یہ بھی پڑھئے: پوتن، کم جونگ اور شی جن پنگ ایک ساتھ، کیا عالمی طاقت کا محور بدل رہا ہے؟
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے چین کو مدد دی تاکہ وہ غیر ملکی حملہ آور سے آزادی حاصل کر سکے۔ٹرمپ نے آج صبح ٹروتھ سوشل پر لکھا، ’’بہت سے امریکی چین کی فتح کی کوشش میں مارے گئے۔ مجھے امید ہے کہ انہیں ان کی بہادری اور قربانیوں کے لیے بجا طور پر اعزاز اور یاد رکھا جائے گا۔‘‘ واضح رہے کہ چین نے ۱۹۳۰ء سے ۴۰ء کی دہائی میں سامراجی جاپان کے خلاف ایک تباہ کن جنگ برداشت کی، ایک ایسا تنازعہ جس میں لاکھوں چینیوں کی جانیں گئیں۔ یہ جنگ۱۹۴۱ء میں جاپان کے پرل ہاربر پر حملے کے بعد ہوئی، جس میں امریکہ کو براہ راست ملوث کیا گیا۔فوجی پریڈ میں اپنی تقریر میں، شی جن پنگ نے کہا کہ چین ’’نا رکنے والا‘‘ ملک ہے اور مزید کہا: ’’انسانیت کو ایک بار پھر امن یا جنگ، بات چیت یا تصادم، اور جیت کے نتائج یا صفر کے کھیل کے انتخاب کا سامنا ہے۔‘‘کچھ دن پہلے کے اپنے ’’غنڈہ گردی‘‘ والے تبصرے کا اعادہ کرتے ہوئے، شی نے یہ بھی کہا: ’’چینی قوم کبھی بھی کسی غنڈہ گردی سے نہیں ڈری اور ہمیشہ آگے بڑھے گی۔‘‘
یہ فوجی پریڈ تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے کچھ دن بعد ہوئی ہے، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی بھی موجود تھے۔ پریڈ میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت تعاون تنظیم کے کئی لیڈر بھی موجود تھے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں بھی، جن پنگ نے عالمی غنڈہ گردی، سرد جنگ کی ذہنیت اور کیمپ کے تصادم کے خلاف بات کی تھی، اور وہاں موجود لیڈروں سے انصاف اور انصاف پر عمل کرنے کی اپیل کی تھی۔