۸۰؍سے زائد برطانوی اراکین پارلیمان کا اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ کیا ،الجزیزہ کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد نے حکومت پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: July 19, 2025, 4:08 PM IST | London
۸۰؍سے زائد برطانوی اراکین پارلیمان کا اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ کیا ،الجزیزہ کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد نے حکومت پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
۸۰؍سے زائد برطانوی اراکین پارلیمان نے اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ کیا ،الجزیزہ کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد نے حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ تقریباً ۸۴؍ اراکین پارلیمنٹ کا مطالبہ ہے کہ حکومت اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری بند کرے۔ برطانیہ اسرائیل تجارتی معاہدہ معطل کرے، ویسٹ بینک اور غزہ میں قائم غیرقانونی اسرائیلی بستیوں کے ساتھ تمام تجارت پر پابندی لگائے۔ واضح رہے کہ یہ اقدام گزشتہ جمعرات۶۰؍ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی کو بھیجے گئے خط کا تسلسل ہے، جس میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے اور ’’نسل کشی ‘‘روکنے کی اپیل کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: سلووینیا نے غزہ کی ناگفتہ بہ صورتحال کے ذمہ داراسرائیلی وزراء پر پابندی عائد کی
برطانوی ایوانِ زیریں (ہاؤس آف کامن) میں کل۶۵۰؍ منتخب اراکین موجود ہیں۔ یہ خط انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے اس تاریخی فیصلے کی پہلی سالگرہ سے قبل موصول ہوا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی غیرقانونی ہے اور جلد از جلد ختم ہونی چاہیے۔‘‘ خط کے مشترکہ منتظم اور لیبر پارٹی کے رکن رچرڈ برگن کا کہنا تھا’’اسرائیل ایک کے بعد ایک جنگی جرائم کر رہا ہے۔ہمیں حکومت کی جانب سے اسرائیل کو `صحیح کام کرنے کی خالی تقریروں کی نہیں، بلکہ فلسطینی عوام کے خلاف مظالم روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔‘‘