Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں ٹینڈر کے تعلق سے بدعنوانی

Updated: August 09, 2025, 5:59 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

فبیریکیشن کے نام پر اسکریپ نیلامی کا ٹینڈرنکالنے کاسابق کارپوریٹرنے سنگین الزام لگایا

Bhiwandi Municipal Corporation building. Photo: INN
بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی عمارت۔۔ تصویر: آئی این این

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی ٹینڈر کارروائی میں سنگین بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔ الزام ہے کہ فبیریکیشن کے نام پر اسکریپ نیلامی کا ٹینڈر نکالا گیا، لیکن ٹینڈر کھلنے پر فارم کے کاغذات ہی قبول نہیں ہو رہے تھے۔ ۷؍ امیدواروں نے ٹینڈر بھرا مگر صرف ۳؍ کو اہل قرار دیا گیا اور یہ تینوں ایک ہی کمپنی سے تعلق رکھتے ہیں۔ 
  سابق کارپوریٹر ارون راؤت نے براہ راست الزام لگایا ہے کہ کارپوریشن کے کچھ افسران نے چہیتے ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانے کےلئے جان بوجھ کر ٹینڈر میں رکاوٹیں پیدا کیں تاکہ زیادہ بولی دہندگان حصہ نہ لے سکیں۔ ارون راؤت اور الہاس نگر کی دیپک ٹریڈرز نے میونسپل کمشنر انمول ساگر کو دئیے گئے تحریری شکایت نامے میں بتایا کہ تعمیرات، بجلی اور پانی سپلائی سمیت کئی محکموں کی پرانی اور ناکارہ اشیاء کی نیلامی کیلئے ۸؍ جولائی ۲۰۲۵ءکو ای۔ ٹینڈر نمبر ۱۱۹۸۵۵۵؍ جاری کیا گیا۔ اس میں ۲۰؍سے ۲۵؍بولی دہندگان نے گودام میں اسکریپ کا معائنہ کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کیا، مگر ٹینڈر اسکریپ کے بجائے فبیریکیشن کا نکالا گیا۔ مزید یہ کہ ٹینڈر میں مطلوبہ دستاویزات کی فہرست واضح طور پر شامل نہیں کی گئی اور ’بی او کیو‘ میں ریٹ درج کرنے کی سہولت ہی موجود نہیں تھی۔ اس خرابی کے باعث دلچسپی رکھنے والے۲۰؍سے زائد لوگوں میں سے صرف ۷؍نے فارم بھرا، جن میں سے صرف ۳؍کو اہل قرار دیا گیا — جو کہ ایک ہی کمپنی کے لوگ تھے۔ شکایت کنندگان کے مطابق زیادہ تر بولی دہندگان نے جب بی او کیو کی غلطی کی نشاندہی کی تو محکمہ نے انہیں نیا ٹینڈر نکالنے کا وعدہ کر کے ٹال دیا۔ 
 ارون راؤت نے الزام لگایا کہ افسران نے دانستہ طور پر کم امیدوار رکھنے کی حکمت عملی اپنائی تاکہ مخصوص ٹھیکیدار ہی ٹھیکہ جیت سکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جائے، ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی ہو، پرانا ٹینڈر منسوخ کر کے غیر ضروری شرائط ختم کی جائیں اور نیا ٹینڈر نکالا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ بولی دہندگان حصہ لے سکیں اور کارپوریشن کو اسکریپ سے خاطر خواہ آمدنی ہو۔ 
 اس ضمن میں میونسپل کمشنر انمول ساگر سے رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن میونسپل کمشنر انمول ساگر نے فون کال وصول نہیں کیا اورانہوں نے وہاٹس ایپ پر بھیجے میسیج کا بھی جواب نہیں دیا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK