• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان اور امریکہ تجارتی معاہدے پر گفتگو تیزی سے آگے بڑھی ہے:پیو ش گوئل

Updated: October 19, 2025, 7:24 PM IST | New Delhi

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ ہم ہندوستان کے کسانوں، ماہی گیروں اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کا خیال رکھے بغیر کوئی سودا نہیں کریں گے، قومی مفاد سب سے اہم ہے۔

Piyush Goyal.Photo:INN
پیوش گوئل۔ تصویر:آئی این این

تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت مثبت ماحول میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک کے کسانوں، ماہی گیروں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ایز)  کے مفادات کا مکمل تحفظ کیے بغیر کوئی معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ ہم ہندوستان کے کسانوں، ماہی گیروں اور ایم ایس ایم ای  سیکٹر کا خیال رکھے بغیر کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔ قومی مفاد سب سے اہم ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ ہندوستان کے زرعی شعبے میں رعایتوں کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ معاہدے کی پیشرفت اور یہ کب مکمل ہوگا، گوئل نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا ماحول بہت دوستانہ ہے۔ اس ہفتے ایک ہندوستانی ٹیم نے واشنگٹن کا دورہ کیا اور امریکی حکام سے ملاقات کے بعد واپس آرہی ہے۔
ہندوستانی ٹیم کی قیادت کامرس سیکریٹری راجیش اگروال کررہے تھے۔ سہ  روزہ میٹنگ ۱۷؍ اکتوبر کو اختتام پذیر ہوا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ بات چیت بہت مثبت رہی اور پچھلے دوروں میں بہت سے معاملات پر معاہدے طے پا چکے ہیں۔ فروری میں  دونوں ممالک کے لیڈروں  نے حکام کو دو طرفہ تجارتی معاہدے (بی ٹی اے) پر کام کرنے کی ہدایت کی۔ معاہدے کے پہلے حصے کو رواں موسم سرما یعنی اکتوبر نومبر تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ اب تک مذاکرات کے ۵؍ دور ہو چکے ہیں۔ پچھلے مہینے، گوئل خود ایک ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے نیویارک گئے تھے تاکہ وہاں تجارتی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے:ایمریٹس این بی ڈی کا آر بی ایل بینک میں ۲۷؍ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان

دونوں ممالک کے تعلقات حالیہ دنوں میں خاصے کشیدہ رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے روسی خام تیل کی خریداری پر اضافی ۲۵؍ فیصد درآمدی ڈیوٹی سمیت ہندوستانی اشیاء پر ۵۰؍ فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کیے ہیں۔ ہندوستان نے ان محصولات کو غیر منصفانہ، غیر منصفانہ اور غیر ضروری قرار دیا ہے تاہم وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان حالیہ فون پر ہونے والی بات چیت سے امید پیدا ہوئی ہے کہ ایک مثبت نتیجہ نکلے گا۔۱۶؍ ستمبر کو امریکی تجارتی نمائندے برینڈن لنچ نے دہلی میں ہندوستانی حکام سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں نے جلد از جلد ایک باہمی فائدہ مند معاہدے تک پہنچنے پر اتفاق کیا۔
اس معاہدے کا بنیادی مقصد دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہے۔ فی الحال، یہ۱۹۱؍ بلین ڈالرس ہے ،۲۰۳۰ء تک۵۰۰؍ بلین ڈالرس تک پہنچنے کا منصوبہ ہے۔ ۲۵۔۲۰۲۴ءمیں، امریکہ مسلسل چوتھے سال ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر رہا۔ اس سال، دونوں ممالک کے درمیان تجارت۸۴ء۱۳۱؍ بلین ڈالرس تھی، جس میں سے ہندوستان کی برآمدات ۵ء۸۶؍ بلین ڈالر تھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK