قطر اور ترکی کی ٹيکنيکل ٹيميں ہوائی اڈوں کے آپريشنز اور سیکوریٹی امور کا معائنہ کرنے کیلئے افغانستان کا دورہ کر چکی ہيں
EPAPER
Updated: May 26, 2022, 1:08 PM IST | Agency
قطر اور ترکی کی ٹيکنيکل ٹيميں ہوائی اڈوں کے آپريشنز اور سیکوریٹی امور کا معائنہ کرنے کیلئے افغانستان کا دورہ کر چکی ہيں
افغان طالبان عنقريب متحدہ عرب امارات کے ساتھ ايک معاہدے کو حتمی شکل ديں گے جس کے تحت افغانستان ميں ہوائی اڈوں کا انتظام امارات کو سونپ ديا جائے گا۔ طالبان کے نائب وزير اعظم ملا عبدالغنی برادر نے ايک ٹويٹ ميں اس سمجھوتے کی تصديق کی اور بعد ازاں منگل کو کابل ميں رپورٹرز کو بھی بتايا کہ امارات کے ساتھ ايک معاہدہ از سر نو تشکيل ديا جا رہا ہے۔يہ پيش رفت طالبان کے امارات، ترکی اور قطر کے ساتھ کئی ماہ تک مذاکرات کے بعد سامنے آئی ہے۔ فوری طور پر يہ واضح نہيں کہ معاہدے ميں کيا کيا شامل ہے۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے اس معاہدے کی تصديق فی الحال نہيں ہو پائی ہے۔ اس مذاکراتی عمل سے واقف ايک ذريعے نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتايا کہ بات چيت کے دوران قطر کا يہ مطالبہ تھا کہ اس کے سیکوریٹی دستے ہوائی اڈے پر موجود ہوں۔ افغانستان ميں طالبان کی عمل داری کے بعد قطر اور ترکی کی ٹيکنيکل ٹيميں ہوائی اڈوں کے آپريشنز اور سیکوریٹی امور کا معائنہ کرنے کے ليے افغانستان کا دورہ بھی کر چکی ہيں۔ يہ اسی وقت کی پيش رفت ہے جب بين الاقوامی افواج افغانستان چھوڑ رہی تھيں۔