Inquilab Logo

اسرائیلی فوج کی پر تشدد کارروائیاں ، فائرنگ میں ۱۶؍ سالہ فلسطینی جاں بحق

Updated: September 11, 2023, 1:57 PM IST | Agency | Ramla

متعدد زخمی ، قابض فوجیوں نے متعدد نوجوانوں اور بچوں پر براہ راست گولیاں برسائیں اور زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ کی ، حماس نے مذمت کی

Smoke rises from a Palestinian refugee camp.Photo: AP/PTI
ایک فلسطینی پناہ گزیں کیمپ سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ تصویر: اےپی / پی ٹی آئی

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے تشدد جاری ہے۔ اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک ۱۶؍ سالہ فلسطینی جاں بحق ہوگیا جبکہ متعدد زخمی ہیں ۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق غرب اردن کے جنوبی علاقے الخلیل میں گزشتہ روز اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے پرتشدد کارروائیاں جاری رہیں ۔
میڈیارپورٹس میں مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ قابض فوجیوں نے متعدد نوجوانوں اور بچوں پر براہ راست گولیاں برسائیں اور زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے ایک۱۶؍ سالہ میلاد الرائے گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا جسے ایمبولینس کے عملہ نے علاج کیلئےا سپتال منتقل کیا۔ ہلال احمر نے تصدیق کی ہے کہ بچہ العروب کیمپ میں قابض افواج سے تصادم کے دوران کمر اور سینے میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوا تھا۔
 انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹیموں نے اس کی نبض اور سانس بند ہونے کے بعد دل اور پھیپھڑوں کو بحال کرنے کی کوشش کی اور اسے بیت لحم کے الیمامہ اسپتال منتقل کیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکا تھا۔
 دوسری طرف حماس نے اس کی شدید مذمت کی ۔ اس کے مطابق شہادت کا یہ واقعہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی واضح مثال ہے۔ کسی بچے کو گولیاں مارناقابل مذمت ہے۔
 یاد رہے کہ مغربی کنارہ۱۹۶۷ء کی جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں شامل ہے اور فلسطینیوں کو وہاں محدود خود مختاری حاصل ہے۔
 یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہےکہ اسرائیل وقتاًفوقتاً مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتا رہتا ہے ۔ وہ مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے فلسطینیوں کے ٹھکانوں  پر چھاپے بھی مارتا ہے۔ اس دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی افواج میں جھڑپیں ہوتی ہیں ۔ آخر میں اسرائیلی فوج فائرنگ کرتی ہے جس سے فلسطینی جاں بحق ہوجاتےہیں ۔ بعدازاں اسے اسرائیل جوابی کارروائی قرار دے دیتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK