حماس کےلیڈر کابیان۔فلسطینیوں سے تعمیر نومیں تعاون کی اپیل۔ حماس سے جنگ بندی معاہدے کی اسرائیلی کابینہ کی توثیق۔
جنگ بندی کے بعد لوگ اپنے گھروں کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ تصویر :اے پی / پی ٹی آئی
حماس نے اعلان کیا ہےکہ غزہ میں مکمل طور پر جنگ ختم ہوجانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق غزہ میں حماس کے لیڈ ر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ مکمل طور پر ختم ہوجانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
غزہ میں حماس کے لیڈرخلیل الحیہ نے اعلان کیا کہ یہ معاہدہ جنگ کے خاتمے، مستقل جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کرنے اور اسرائیل کے انخلاء کو یقینی بنانے کے لئے طے پایا ہے۔
انہوں نے جمعرات کی شام ایک تقریر میں تصدیق کی کہ تحریک نے ٹرمپ کے منصوبے کا جواب دینے سے پہلے لیڈروں سے مشورہ کیا ہے، حماس امریکی منصوبے کے ساتھ بڑی ذمہ داری کے ساتھ نمٹی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے ایک ایسا ردعمل پیش کیا جو عوام کے مفادات کے لئے ہے، خلیل الحیہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ اب رفح گزرگاہ کو دونوں سمتوں سے کھول دیا جائے گا۔
خلیل الحیہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا چاہئے، حماس کو ثالثوں اور امریکہ کی طرف سے یقین دہانیاں ملی ہیں کہ اب دوبارہ جنگ نہیں ہوگی اور یہ مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔
اسی دوران غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ بندی کے بعد شروع ہونے والے تعمیر و بحالی کے مرحلے کی کامیابی کے لئے نظم و ضبط اور بھرپور تعاون کا مظاہرہ کریں۔
دفتر نے جمعہ کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد جب غزہ میں قومی اور انسانی سطح پر ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے تو ہم اپنے باہمت فلسطینی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تمام سرکاری، سیکوریٹی اور انسانی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ ہر شعبے میں پیشہ ورانہ ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دی جا سکیں جو ہماری ثابت قدم قوم کے صبر و استقامت کو مزید مضبوط کریں اور ہمارے غزہ میں زندگی کی بحالی میں مددگار ثابت ہوں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہمارے فلسطینی عوام ایک ایسی نسل کش جنگ، قید، قحط اور تباہی کے طوفان سے گزرے ہیں جس نے زندگی کے ہر گوشے کو متاثر کیا ہے۔ ہم سب ان کے زخموں کی گہرائی، ان کی تکالیف اور روزمرہ کے مصائب سے بخوبی آگاہ ہیں، اسی لئے ہم اس مرحلے سے مکمل قومی اور انسانی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ گزرنا چاہتے ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی حکومت نے جمعہ کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی توثیق کردی جس کے بعد ۲۴؍ گھنٹوں کے اندر غزہ میں جنگی کارروائیاں روکنے اور اس کے۷۲؍گھنٹے بعد اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔