• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ میں تنگدستی سے نبردآزما شخص کی نیک دلی نےاچانک اسے لکھ پتی بنایا لیکن لٹیروں نےسب لوٹ لیا

Updated: September 11, 2025, 12:46 PM IST | Agency | Detroit

ڈیٹرائٹ کا کرٹس ڈکسن نامی شخص انگوٹھی گروی رکھنے بینک پہنچا،وہاں اسے نابینا سوالی ملاجس کے حال پر رحم کھاکر اس نے چند ڈالر دئیے، وہ مشہور یوٹیوبرنکلا جو نابینا بن کر نیک دلوں کو ڈھونڈرہا تھا، اس نے ڈِکسن کو ایک ہزار ڈالر دئیے اور اسکی پزیرائی کیلئے ویڈیو پوسٹ کیا جس کے بعد لوگوں نے بھی خوب مدد کی اورڈکسن کے پاس ایک لاکھ ڈالر آگئےلیکن ....

Zach Derienowski talking to Curtis Dixon. Photo: INN
کرٹس ڈِکسن سے بات چیت کرتے ہوئے زیک ڈیرینیوسکی۔ تصویر: آئی این این

امریکہ میں۶۰؍ سالہ شہری کی نیکی حیرت انگیز طور پر ڈراؤنی حقیقت میں بدل گئی، اب اسے اپنی زندگی سب سے چھپ کر گزارنا پڑ رہی ہے۔  امریکہ کے شہر ڈیٹرائٹ سے تعلق رکھنے والے ۶۰؍ سالہ کرٹس ڈِکسن کی زندگی چند ہفتے قبل تک انتہائی مالی مشکل حالات میں گزر رہی تھی۔ اس کے گھر میں بجلی کا کنکشن کٹ چکا تھا، جیب میں پیسے نہ تھے جس کیلئے وہ اپنی شادی کی انگوٹھی گروی رکھنے بینک گیا تاکہ بجلی کا بل ادا کرسکے۔  ابھی وہ بینک کے دروازے کے پاس پہنچا ہی تھا کہ وہاں بیٹھے ایک نابینا شخص نے اس سے مدد کی درخواست کی، جس پر ڈِکسن نے اس سے کہا کہ میں اپنی تنگدستی کے باوجود بینک سے پیسے لاکر تمہاری مدد کروں گا۔ میں ابھی انگوٹھی گروی رکھ کر آؤں گا تو تمہیں چند ڈالر دے دوں گا۔‘‘
 دراصل بینک کے دروازے پر ملنے والا شخص نابینا نہیں تھا بلکہوہ  ڈراما کر رہا تھا کیونکہ وہ حقیقت میں سوشل میڈیا انفلوینسر اور مشہور یوٹیوبر زیک ڈیرینیوسکی تھا جو ضرورت مند اور نیک دل لوگوں کو ڈھونڈ کر ان کی مدد کرتا ہے۔ 


 بینک سے واپس آکر ڈِکسن نے اپنا وعدہ پورا کیا لیکن اسی لمحے کہانی میں نیا موڑ آیا۔ یوٹیوبر زیک ڈیرینیوسکی نے اس کی سچائی اور نیکی سے خوش ہوکر اسے ایک ہزار ڈالر دینے کا اعلان کیا، جسے سن کر کر ڈکسن کی حیرت کی انتہا نہ رہی اور وہ فرط جذبات سے مغلوب ہوکر رو پڑا۔  بعد ازاں یوٹیوبر نے اس سے کچھ دنوں بعد ملاقات کی اور اسے ایک ہزار امریکی ڈالر نقد دئیے ۔ یوٹیوبر نے اپنی یہ ویڈیو پوسٹ کی جسے بہت پسند کیا گیا، اس کے بعد دنیا بھر سے چندے کی صورت میں مزید امداد جمع ہوتی گئی اور چند ہی دنوں میں یہ رقم بڑھتے بڑھتے ایک لاکھ ڈالر تک جا پہنچی۔ 
 کرٹس ڈکسن جذبات سے مغلوب ہو کر بار بار یہی کہتا رہا کہ یہ سب خدا کی مرضی سے ہوا ہے اور اگر موقع ملتا تو وہ بھی دوسروں کے لئے  ایسا ہی کرتا۔ یہ ویڈیو پوری دنیا میں نیکی، امید اور انسانیت کی مثال کے طور پر وائرل ہوگئی۔  لیکن ! قسمت کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا، اس کی یہ خوشگوار زندگی کی کہانی زیادہ دیر نہ چل سکی۔ چند ہی ہفتوں بعد خبر آئی کہ ڈکسن مشرقی ڈیٹرائٹ میں اس کی جلی ہوئی گاڑی سے ہاتھ پاؤں بندھے شدید زخمی حالت میں ملا ہے۔ 
 ڈکسن نے پولیس کو بیان دیا کہ اسے نیواڈا سے اغوا کیا گیا تھا، بیان کے مطابق وہ ایک مقام پر کسی سے ملنے گیا، جہاں سے نقاب پوش اغوا کاروں نے اس سے زبردستی اے ٹی ایم سے پیسے نکلوائے، اسے مارا پیٹا اور  پھر گاڑی میں بٹھا کر باندھ پیر باندھ کر آگ لگا دی تاکہ وہ جل کر مرجائے، تاہم خوش قسمتی سے وہ کسی طرح بچ گیا۔  دوسری جانب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کی کہانی میں کئی تضادات اور الجھاؤ ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے اسی لیے یہ معاملہ اب صرف مقامی پولیس کا نہیں رہا۔ لہٰذا یہ کیس امریکی ادارے اے ٹی ایف کے پاس ہے، جو اغوا، آگ لگانے اور بھتہ خوری کے پہلوؤں پر تحقیقات کر رہا ہے۔  ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے معاملے کی مکمل تحقیقات تک ڈِکسن فی الحال کسی نامعلوم مقام پر چھپ کر وقت گزار رہا ہے۔  اب یہ سوال سوشل میڈیا صارفین کے ذہنوں میں ہے کہ آخر ڈِکسن کے ساتھ ہوا کیا؟ کیا واقعی وہ نیک دل انسان جرم کا شکار بنا، یا اس کہانی کے پیچھے کوئی اور راز چھپا ہوا ہے؟ دیکھئے  آگے کیا ہوتا ہے؟اور تفتیش میں کیا سامنے آتا ہے۔اس بارے میں کئی طرح کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK