• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جاپان کے آسمان پر عجب منظر، کچھ سیکنڈ کیلئے رات میں دن کا سماں

Updated: August 22, 2025, 1:24 PM IST | Agency | Tokyo

شہاب ثاقب گرنے کا یہ منظر لوگوں کیلئے حیران کن تھا،۱۹؍اگست کی رات کا یہ واقعہ کیمروں میں قید

Image taken from a car`s dash camera. Photo: INN
ایک کار کے ڈیش کیمرہ سے لی گئی تصویر۔ تصویر: آئی این این

جاپان میں شہابِ ثاقب گرنے سے ہر سو روشنی پھیل گئی اور لمحے بھر کے لیے منظر دن کی روشنی جیسا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ ۱۹؍اگست کی رات پیش آیا ہے ۔ جاپان میں ایک بڑا شہاب ثاقب گرا۔ اس دوران رات کے وقت کچھ سیکنڈ کیلئے دن کا سماں ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق  شہابِ ثاقب گرنے سے ہر سو روشنی پھیل گئی شعلہ نما آگ کے گولے کا دلفریب منظرکیمرے کی آنکھ نے محفوط کر لیا ہے۔
 میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کے مغربی علاقوں کی فضاؤں میں منگل۱۹؍ اگست کی رات ایک شعلہ نما آگ کا گولا نمودار ہوا جس نے لمحوں کے لیے رات کو دن میں بدل ڈالا اور شہریوں کو حیرت زدہ کر دیا۔ مقامی وقت کے مطابق رات۱۱؍ بجے کے بعد آسمان پر ظاہر ہونے یہ تیز روشنی سیکڑوں میل دور تک دیکھی گئی اور لمحے بھر کے لیے منظر دن کی روشنی جیسا لگا، چند ہی لمحوں میں اس کے مناظر انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئے۔ کاغوشیما ریجن میں واقع سندائی اسپیس میوزیم کے سربراہ توشیہِسا مائدہ کے مطابق یہ ایک غیر معمولی طور پر روشن شہابِ ثاقب تھا جو غالباً بحرالکاہل میں جا گرا، کچھ افراد نے اس دوران فضائی ارتعاش بھی محسوس کیا جبکہ روشنی کی شدت تقریباً چاند جتنی تھی۔ماہرین کے مطابق ناسا کے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایسے شہابِ ثاقب، جنہیں فائربال یا آگ کے گولے کہا جاتا ہے، اکثر ایک میٹر یا اس سے بڑے ہوتے ہیں اور فضا میں پھٹنے کی صورت میں انہیں ’بولائیڈ‘کہا جاتا ہے۔روشنی کی شدت چاند جیسی تھی، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جاپان میں اس طرح کا منظر دیکھا گیا ہو، گزشتہ برس نومبر میں بھی ٹوکیو کے قریب رات کے وقت ایک روشن ’فائربال‘ نمودار ہوا تھا ، جسے ہزاروں افراد نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ اس سے پہلے۲۰۲۳ء میں اسپین اور پرتگال میں بھی ایک بڑا شہابِ ثاقب نظر آیا تھا، جبکہ۲۰۱۳ء میں روس کے شہر چیلیابنسک میں شہابِ ثاقب زمین سے ٹکرا گیا تھا جس سے ہزاروں عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات دراصل معمول کے فلکیاتی مظاہر ہیں، جو زمین کی فضا میں داخل ہو کر جل جاتے ہیں۔ تاہم ان کے دلکش اور شاندار مناظر انسانی آنکھ کو حیران اور بسا اوقات خوفزدہ کر دیتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK