• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پی ٹی اوشا نے اولمپک میں تمغہ سے محرومی کو ہندوستانی کھیلوں کیلئے فیصلہ کن لمحہ قرار دیا

Updated: September 13, 2025, 12:36 PM IST | Agency | New Delhi

’اڑن پری‘ نام سے مشہور اوشا نے کہا کہ لاس اینجلس اولمپکس میںیہ ثابت ہوا کہ ہندوستانی لڑکی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو چیلنج کر سکتی ہے.

Former Indian athlete PT Usha. Photo: INN
ہندوستان کی سابق ایتھلیٹ پی ٹی اوشا۔ تصویر: آئی این این

 ’اڑن پری‘ پی ٹی اوشا نے جمعہ کو کہا کہ لاس اینجلس اولمپکس میں بہت کم فرق سے کانسے کا تمغہ چھوٹ جانا ان کی ہار نہیں بلکہ ہندوستانی کھیلوں کیلئے ایک فیصلہ کن لمحہ تھا، جس نے یہ ثابت کیا کہ ہندوستان کی ایک خاتون دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو چیلنج کر سکتی ہے۔​ واضح رہے کہ اوشا لاس اینجلس اولمپکس میں خواتین کی ۴۰۰؍میٹر دوڑ میں سیکنڈ کے ۱۰۰؍ویں حصے سے کانسے کا تمغہ حاصل کرنے سے محروم رہ گئی تھیں ۔
 ​ہندوستانی اولمپک اسوسی ایشن کی صدر نے یہاں `اسپورٹس اسٹار ’پلے کام بزنس سمٹ ‘میں اپنے کریئر کو یاد کرتے ہوئے کہا’’میں کیرالا کے ایک چھوٹے سے گاؤں پائولی میں پلی بڑھی ایک ایسی لڑکی تھی جسے کھیلنا پسند تھا۔ اُس وقت کوئی اسٹیڈیم، اچھے جوتے، سائنسی تربیتی پروگرام نہیں ہوتے تھے۔ میں کھردری زمینوں پر ننگے پاؤں بھی دوڑی ہوں کیونکہ مجھے اس سے خوشی ملتی تھی۔‘‘​انہوں نے کہا ’’میرا یہ خواب مجھے عالمی پلیٹ فارم تک لے گیا اور ۱۹۸۴ءکے لاس اینجلس اولمپکس میرے کریئر کے سب سے یادگار لمحات میں سے ایک ہیں۔ میں نے ہندوستان کا پرچم لہرانے کے لئے کئی سال محنت کی تھی۔ میں ۴۰۰؍میٹر رہرڈل ریس میں تمغے سے سیکنڈ کے سوویں حصے سے محروم رہ گئی۔ بہت سے لوگوں کو یہ میری ہار لگتی ہوگی لیکن میرے لئے یہ ہندوستانی کھیلوں کا ایک فیصلہ کن لمحہ تھا۔‘‘
 ’پائولی ایکسپریس‘ کے نام سے مشہور اوشا نے کہا’’اس نے یہ ثابت کیا کہ ہندوستان کی ایک خاتون دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو چیلنج کر سکتی ہے۔ اس سے ملک کے ہر نوجوان کھلاڑی کو یہ پیغام ملا کہ اگر بڑے خواب دیکھیں اور محنت کریں تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے اور یہی کھیلوں کی طاقت ہے۔‘‘
 ​اوشا نے مزید کہا’’ہندوستانی کھیلوں میں ایسے کئی لمحات آئے ہیں۔ ہاکی کے میدان پر دھیان چند کا جادو، ملکھا سنگھ کی دوڑ، کرکٹرز کا ملک کو متحد کرنا، بیڈمنٹن، باکسنگ، ریسلنگ اور شوٹنگ میں کامیابی۔ لیکن ہم صرف تاریخ کی بنیاد پر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ مستقبل کیلئے  زمینی سطح پر صلاحیتوں کی ترقی ضروری ہے۔ دور دراز کے کسی گاؤں میں ننگے پاؤں دوڑتے بچوں یا گھر کے صحن میں کبڈی کھیلتے بچوں کو تلاش کرکے تراشنے کی ضرورت ہے۔​ ہمارا مقصد صرف کرکٹ یا چند کھیلوں میں ہی نہیں بلکہ ہر کھیل میں ہندوستان کو کامیاب بناناہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK