سپریم کورٹ نے میرٹ کی بنیاد پر ضمانت کی عرضی سماعت کرنے کا حکم دیا ، محمد کامل کی عرضی پر گزشتہ ۲؍ سال سے سماعت نہیں ہوئی۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 1:33 PM IST | Agency | New Delhi
سپریم کورٹ نے میرٹ کی بنیاد پر ضمانت کی عرضی سماعت کرنے کا حکم دیا ، محمد کامل کی عرضی پر گزشتہ ۲؍ سال سے سماعت نہیں ہوئی۔
نئی دہلی(انقلاب بیورو)سپریم کور ٹ نے اترپردیش اے ٹی ایس کے ذریعہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار محمد کامل کی ضمانت کی عرضی پرلکھنؤ ہائی کورٹ کو جلد ازجلد سماعت کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ستیش چند ر شرماکی دورکنی بنچ نے محمد کامل کی پیروی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کی بحث کی سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے لکھنؤ ہائی کورٹ کو حکم دیا کہ ملزم محمد کامل کی جانب سے ڈیفالٹ ضمانت عرضداشت داخل کرنے میں ہونے والی تاخیر کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم کی ڈیفالٹ ضمانت عرضداشت پر میرٹ کی بنیاد پر سماعت کرے اور فیصلہ صادر کرے۔ عدالت نے ملزم کے مقدمہ کی سماعت تین ماہ میں مکمل کئےجانے کا حکم بھی جاری کیا۔
محمد کامل کے مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کر رہی ہے۔ گزشتہ دو سال سے محمد کامل کی ضمانت کی عرضداشت پر ہائی کورٹ اس لئے سماعت نہیں کررہی تھی کہ تاخیر والا ایشو سپریم کورٹ میں زیر سماعت تھا۔ محمد کامل نے یو اے پی اے قانون کی دفعہ۴۳(ڈی) اورکریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ ۱۶۷؍(۲) کے تحت تفتیشی ایجنسی کی جانب سے ۹۰؍دنوں میں اس کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں نہیں داخل کئےجانے کو چیلنج کرتے ہوئے ڈیفالٹ ضمانت کی درخواست کی۔ چونکہ ملزم نے خصوصی عدالت کے فیصلے کو۳۰؍دنوں کے اندر چیلنج نہیں کیا، اسلئے ہائی کورٹ نے اس کی پٹیشن پر سماعت کرنے سے انکار کردیا جس کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی تھی جس پر آج اہم سماعت عمل میں آئی۔
محمد کامل کے ساتھ گرفتار دیگر ملزمین پر یو پی اے ٹی ایس نے القاعدہ نامی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم سے جڑے ہونے کا سنگین الزام عائد کیا۔اس مقدمہ میں گرفتار دیگر ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت دو سال قبل ہی لکھنؤ ہائی کورٹ نے منظور کرلی تھی لیکن اس وقت محمد کامل نے ڈیفالٹ عرضداشت داخل کرنے میں تاخیر کردی تھی جس کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے اس کے مقدمہ کی سماعت کرنے سے انکار کردیا تھا۔ چونکہ اب محمد کامل کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کئے جانے کا سپریم کور ٹ آف انڈیا نے راستہ صاف کردیا ہے ، امید ہے کہ لکھنؤ ہائی کورٹ ملزم کی ڈیفالٹ عرضداشت پر جلد از جلد سماعت کریگی۔ محمد کامل کی عرضداشت ایڈوکیٹ آن ریکارڈ چاند قریشی نے سپریم کورٹ نے داخل کی تھی جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔ دوران سماعت سینئر ایڈوکیٹ گورو اگروال کی معاونت ایڈوکیٹ عارف علی، ایڈوکیٹ مجاہد احمد و دیگر نے کی۔