Inquilab Logo Happiest Places to Work

مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر اسمبلی میں زور دارہنگامہ

Updated: July 11, 2024, 9:58 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے وزیراعلیٰ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے پر برسراقتدار پارٹیاں ناراض، دونوں طرف سے الزام تراشی، دونوں ایوانوں میں کارروائی ملتوی۔

Opposition Leaders: Anil Deshmukh, Vijay Vidyatiwar, Prithviraj Chauhan and others. Photo: PTI
اپوزیشن لیڈران : انل دیشمکھ، وجے وڈیٹیوار، پرتھوی راج چوہان اور دیگر۔ تصویر: پی ٹی آئی

مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر   بدھ کو قانون ساز اسمبلی( ودھان سبھا) اور قانون  کونسل( ودھان پریشد) دونوں جگہ بر سر اقتدار اور حزب اختلاف کے لیڈروں کی جانب سے جم کر الزام  تراشیاں  اور ہنگامہ آرائی کی گئی جس کے سبب دونوں ایوانوں میں کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ دن بھر میں اسمبلی میں مجموعی طور پر ساڑھے ۴؍ گھنٹے جبکہ کونسل  میں مجموعی طور پر ڈھائی گھنٹے  کے کام کاج  ہوسکا۔ اس کے بعد دن بھر کیلئے  کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
 ہنگامہ آرائی کی وجہ
ایوان میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کی اصل وجہ   وزیر اعلیٰ کی جانب سے منعقد آل پارٹی میٹنگ  میں مہاوکاس اگھاڑی کے کسی بھی رکن کا شریک نہ ہونا تھی۔  بر سر اقتدار مہا یوتی کے لیڈروں کی جانب سے اپوزیشن پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے منگل کو سہیادری گیسٹ ہاؤس میں  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی صدارت میں جو کل جماعتی میٹنگ بلائی گئی تھی اس کا مہا وکاس اگھاڑی نے بائیکاٹ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بایکاٹ کس کے کہنے پر کیا گیا تھا ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئے۔
دوسری جانب  اپوزیشن   لیڈروں کا یہ کہنا تھا کہ او بی سی کے کوٹے سے مراٹھا ریزرویشن دے کر حکومت او بی سی اور مراٹھا سماج میں تنازع اور فساد پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ او بی سی کے ساتھ ہم یہ نا‌انصافی ہونے نہیں دیں گے۔
مہایوتی نے مراٹھا او بی سی میں دراڑ پیدا کردی
اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار( کانگریس) نے  قانون ساز اسمبلی میں  حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا  کہ ’’مہایوتی حکومت نے مراٹھا اور او بی سی برادریوں میں دراڑ پیدا کر دی ہے۔ یہ حکومت ریزرویشن کا مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتی۔ یہ اب واضح ہو چکا ہے۔‘‘ انہوں نے کہاکہ’’ توقع ہے کہ حکومت ایوان میں اپنی پوزیشن واضح کرے گی۔ تاکہ عوام کو ریزرویشن کے بارے میں معلوم ہو سکے لیکن حکومت عوام کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہے۔ اسلئےوہ ایوان میں ریزرویشن کے معاملے پر بات نہیں کرتی ہے۔‘‘  وجے وڈیٹیوار نے کہا  ’’درحقیقت اس حکومت کے پاس ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کی خواہش نہیں ہے۔ اس لئے اب اس  حکومت کو اقتدار سے باہر ہو جانا چاہئے۔ 
وجے وڈیٹیوار نے مزید  کہا کہ حکومت نے مہاوکاس اگھاڑی کے  لیڈروں کو یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے(مراٹھا) مظاہرین سے کیا وعدہ کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ سیشن کے دوران ریزرویشن کے معاملے پر میٹنگ طلب کرتے ہیں۔ اس کے بجائے، ہم کرپشن اور گھوٹالوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔ اس لئے حکومت کنفیوژن پیدا کر کے کام کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا ’’مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں کو مہایوتی کا اصل چہرہ بے نقاب ہونے کے خوف سے بولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا’’ مہایوتی میں ۲۰۰؍ سے زیادہ اراکین اسمبلی  ہیں۔ تاہم مہا یوتی حکومت ریزرویشن کا مسئلہ حل نہیں کر رہی ہے۔ اس کے برعکس ایوان میں ہنگامہ آرائی کر کے  کام روکا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعت کو ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اسی ہنگامہ آرائی کے دوران دونوں ایوانوں میں کام کاج ہوتا رہا او ر سوال جواب بھی کئے جاتے رہے۔ یاد رہے کہ مراٹھا سماج نے حکومت کو  ریزرویشن کیلئے ۱۳؍ جولائی تک کی ڈیڈ لائن دی ہے جو سنیچر کو ختم ہو جائے گی۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK