شہر کے نوجوانوں اور مزدور طبقے میں انگریزی زبان کی اہمیت اجاگر کر رہے ہیں۔ وہ تلفظ، ادائیگی اور جملوں کے درست استعمال پر توجہ دیتے ہیں۔
مومن محمد انس محبوب حسن کا چینل کافی پسند کیا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این
بھیونڈی جو کبھی صرف پاورلوم اور کارخانوں کے شور سے پہچانی جاتی تھی، آج ایک نئے انقلاب کی شاہد بن رہی ہے۔ یہاں کے نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ڈیجیٹل دنیا کے ذریعے منوا رہے ہیں۔ یوٹیوب، انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھیونڈی کے درجنوں نوجوان ایسے ویڈیوز تخلیق کر رہے ہیں جنہیں نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی شہرت مل رہی ہے۔
پاورلوم کے شہر سے ڈیجیٹل دنیا تک کا سفر
کچھ برس قبل تک بھیونڈی کا تاثر صرف مزدوروں اور صنعتوں کے شہر کے طور پر تھا مگر اب منظر بدل رہا ہے۔ نوجوان نسل نے موبائل فون، انٹرنیٹ اور نئی ٹیکنالوجی کو ہنر کا اوزار بنا لیا ہے۔ کم وسائل کے باوجود یہ نوجوان ثابت کر رہے ہیں کہ اگر نیت پختہ ہو تو ڈیجیٹل دنیا میں بھی اپنی پہچان بنانا ممکن ہے۔
نئی نسل، نیا انداز بھیونڈی کے یوٹیوبرز مختلف موضوعات پر ویڈیوز بنا کر اپنی تخلیقی سمت طے کر رہے ہیں۔کچھ تعلیمی ویڈیوز کے ذریعے اسکول اور کالج کے طلبہ کو سہولت فراہم کر رہے ہیں، تو کچھ نوجوان مزاحیہ ریل اور شارٹ کے ذریعے مقامی زبان اور لہجے کو عالمی ناظرین تک پہنچا رہے ہیں۔کچھ یوٹیوبرز شہریوں کو تازہ خبر تو کچھ دکان، ہوٹل اور دوسرے کاروبار کو تشہیر کرنے میں مشغول ہیںتو چند ایک فوڈ وی لاگرز یہاں کے ذائقوں اور گلی کوچوں کی پہچان دنیا کو کرا رہے ہیں۔ان میں سے ایک ایسا بھی یو ٹیوبر ہے جو چلتے پھرتے لوگوں کو درست اور صحیح انگریزی بولنا سکھا رہا ہے۔
’ واکنگ ڈکشنری ‘انگریزی کو درست کرنے کا جنون
انگریزی کے تلفظ اور زبان کی درستی کے جنون کا نام مومن محمد انس محبوب حسن ہے۔ تھانےروڈ کے رہائشی انس مومن اپنے چینل walking dictionaryپر ایک عام موبائل سے ویڈیوز ریکارڈ کرکے اپنے طالب علموں کی مدد سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔انس مومن نے انقلاب سے گفتگو میں بتایا کہ انہیں صحیح انگریزی عوام تک پہنچانے کا جنون ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خاص طور پر بھیونڈی کے نوجوانوں اور مزدور طبقے میں انگریزی زبان کی اہمیت اجاگر کر رہے ہیں۔ وہ تلفظ، ادائیگی اور جملوں کے درست استعمال پر توجہ دیتے ہیں تاکہ لوگ پُراعتماد انداز میں درست انگریزی بول سکیں۔وہ چیزوں کے قریب جا کر انگریزی نام اور تلفظ بتاتے ہیں۔جس سے دیکھنے والوں کو وہ لفظ آسانی سے یاد رہ جاتا ہے۔ اگر عام گفتگو میں غلط تلفظ استعمال ہو رہا ہو تو اسے درست کر کے اصلاح کرتے ہیں۔ ان کا یہ شوق انہیں واٹر پارک، گارڈنز،ماتھیران جیسی پرفضا مقام ،بھیڑ بھاڑ والے مقامات اور ساحل سمندر تک لے جاتا ہے۔ حتیٰ کہ بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں سے بھی گفتگو کرتے ہیں تاکہ ناظرین کو عملی انداز میں درست انگریزی کی مثالیں دے سکیں۔انس مومن نے بتایا کہ آج کے دور میں سیکھنے کے طریقے بدل گئے ہیں اسی لئے وہ جدید انداز اپناتے ہوئے سوشل میڈیا کے وائرل موضوعات کے ذریعے انگریزی سکھاتے ہیںتاکہ علم بھی ملے اور دلچسپی بھی برقرار رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ عوام خود اعتمادی کے ساتھ درست اور مؤثر انگریزی بول سکیں کیونکہ تعلیم کا نیا دور جدید ذرائع کا مطالبہ کرتا ہے۔