• Tue, 28 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلی اسمبلی حلقہ میں ۱۹؍ ہزار ۳۳۳؍ووٹرس گڑبڑ: آدتیہ ٹھاکرے

Updated: October 28, 2025, 4:32 PM IST | Agency | Worli

بتایا کہ ایک ایسا ووٹر بھی ملا جس کا انتقال ہوچکا ہے لیکن اسمبلی الیکشن میں اس نے ووٹ دیا، بعد میں اس کا نام نکال دیا گیا۔ دیگربے ضابطگیوں کا بھی انکشاف کیا۔

Shiv Sena (Uddhav Thackeray) leader Aaditya Thackeray presenting evidence of irregularities in the voter list. Photo: Syed Sameer Abadi
شیوسینا (ادھوٹھاکرے) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے ووٹرلسٹ میں گڑبڑی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے۔ تصویر: سیّد سمیرعابدی
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جس طرح ووٹر لسٹ میں گڑبڑی اور ووٹ چوری کو بے نقاب کیا تھا، اسی طرز پرشیوسینا ( ادھو ٹھاکرے )کے لیڈر اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے پیر کو ورلی ٹوم آڈیٹوریم میں پارٹی عہدیداروں کے سامنے ورلی اسمبلی حلقہ کی ووٹر لسٹ میں پائی جانے والی گڑبڑی اور بوگس ووٹروں کو لائیو بے نقاب کیا ۔ آدتیہ ٹھاکرے نے بڑی اسکرین پر ایک ایک کر کے متعدد بے ضابطگیوں کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے بتایاکہ صرف ورلی اسمبلی حلقہ میں ۱۹؍ ہزار ۳۳۳؍ ووٹرس ایسے ہیں جو گڑبڑ معلوم ہو رہے ہیں اور ان کی تعداد ۲۲؍ تا ۲۳؍ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے  پارٹی عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ کل   ہی  سے ہر میونسپل وارڈ کی ووٹر لسٹ کو کھنگالنے میں مصروف ہوجائیں اور گڑبڑ ووٹروں کی نشاندہی کریں۔اس پروگرام  میں پارٹی  کے سربراہ  ادھوٹھاکرے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور الیکشن کمیشن پر شدید تنقیدبھی کی۔ انہوں نے امیت شاہ کو ’اناکونڈا ‘تک کہا۔
آدتیہ ٹھاکرے نے بتایاکہ ’’لوک سبھا الیکشن کے وقت ورلی اسمبلی حلقہ میں کل ۲؍لاکھ ۵۲؍ ہزار ۹۷۰؍ ووٹرس تھے اور اسمبلی انتخابات کے وقت یہ تعداد بڑھ کر ۲؍ لاکھ ۶۳؍ ہزار ۳۵۲؍ ہوگئی ۔ یعنی لوک سبھا تا اسمبلی انتخابات ۴؍ مہینوں کے وقفہ میں ورلی اسمبلی حلقہ میں کل ۱۶؍ہزار ۴۳؍ ووٹروں کا اضافہ ہوا اور ۵؍ ہزار ۶۶۱؍   ووٹروں کے نام حذف کئے گئے۔ جب ہم نے ووٹر لسٹ کا مطالعہ کیا اور باریکی سے جانچ کی تو پتہ چلاکہ ان میں ۱۹؍ ہزار ۳۳۳؍ ووٹرس گڑبڑی والے ہیںیعنی کسی کا نام ایک سے زیادہ جگہ ہے تو کوئی انتقال کر چکا ہے اور کئی ووٹرس ایک ہی مکان میں رہتے ہیںو غیرہ اس طرح کی بے ترتیبی ہے۔   ا نہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ نرہری نام کا ووٹر جس کا انتقال ہونے کے سبب ووٹر لسٹ سے اس کا نام نکال دیاگیا تھا،  اسمبلی الیکشن سے قبل اس کا نام دوسری ووٹر لسٹ میں شامل کیاجاتا ہےاور وہ ووٹ بھی دیتا ہے۔یہ تعجب کی بات ہےکہ ایک مردہ شخص کیسے ووٹ دے سکتا ہے؟ البتہ ووٹنگ کے بعد اس کا نام ووٹنگ لسٹ سے نکال بھی دیاجاتا ہے ۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ کسی شخص نے اس کے نام کوووٹر لسٹ میں درج کروایا اور الیکشن کے بعد اسے نکال بھی دیا۔ یہ کام الیکشن کمیشن کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں۔
آدتیہ ٹھاکرے نے ووٹر لسٹ کی دیگر غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایاکہ ’’ورلی اسمبلی حلقہ میں ۵۰۲؍ ووٹرس ایسے ہیں جن کے والد یا رشتہ داروں کے نام  یکساں ہیں۔ ۷۲۰؍ ایسے ووٹرس ہیں جن کے والد کا نام اور سرنیم مختلف ہیں ، ۶۴۳؍ ووٹرس ایسے ہیں جن کی جنس   غلط درج ہے۔ ۲۸؍ ووٹر س ایسے ہیں ووٹر لسٹ میں جن کا الیکشن کارڈ نمبر ہی نہیں لکھا ہے۔۱۳۳؍ ووٹر ایسے ہی جن کے نام ایک سے زیادہ لسٹ میں  درج کیا گیا ہے، وہ بھی ایک ہی الیکشن کارڈ نمبر( ایپک نمبر) کے ساتھ۔۳؍ ہزار ۵۸۶؍  ایسے ووٹرس ہیں جن کے ۷؍ ہزار ۸۱۰؍ ایپک نمبر ہے۔۱۱۳؍ ووٹرس ایسے ہیں جن کی عمر ۱۰۰؍ سے زیادہ بتائی گئی ہے۔۶۷؍ ووٹر وں کا مکان نمبر نہیں دیا گیا ہے۔۴؍ ہزار ۱۷۷؍ ووٹروں کا پتہ ہی نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK