Inquilab Logo

اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے کارکنان کا احتجاج

Updated: March 22, 2024, 11:31 PM IST | Agency | Mumbai

بیلارڈ پیئر پر واقع ای ڈی کے دفتر کے باہر احتجاج کرتےہوئے گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیا۔

Police personnel are detaining the protesting Aam Aadmi Party workers. Photo: PTI
پولیس اہلکار احتجاج کر رہے عام آدمی پارٹی کے ورکروں کو حراست میں لیتے ہوئے۔ تصویر :پی ٹی آئی

دہلی کے وزیر اعلیٰ و عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کی گرفتاری کو سیاسی اور غیر سیاسی جماعتوں اور لیڈران نے جہاں غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا ہے اور پُرزور مذمت کی ہے  وہیں ممبئی میں عام آدمی پارٹی لیڈر اور کارکنان نے بیلارڈ پیئر میں واقع ای ڈی کے دفتر کے باہر زبر دست احتجاج کرتے ہوئے اس کارروائی کو ’مودی کی ای ڈی ‘نام دیا ہے۔ دوسری جانب احتجاج کے دوران عام آدمی پارٹی مہاراشٹر کی صدر پریتی شرما مینن نے پولیس پر رضا کاروں پر احتجاج کے دوران بدسلوکی کرنے ، دھکا مکی کرنے ، بے رحمی سے زد و کوب کرنے اور خواتین رضا کاروں کو گزشتہ رات حراست میں لینے کا الزام لگایا ہے۔
جمعہ کو کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران ممبئی پولیس نے مہاراشٹر  عام آدمی پارٹی کی صدر اور چند رضا کاروں کو حراست میں لیا تھا اور چند گھنٹے بعد قانونی کارروائی کے بعد انہیں متنبہ کرتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دے دی ۔ واضح رہے کہ جمعرات کو دہلی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) کے ذریعہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کی گرفتاری کے فوراً بعد ہی ممبئی ’آپ‘ صدر اور رضا کارو ں نے بیلارڈ پیئر میں واقع ای ڈی کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
جمعہ کو پریتی مینن اور عام آدمی پارٹی رضا کاروں نے صبح ۱۱؍ بجے ای ڈی کے دفتر کے باہر زبردست احتجاج کرتے ہوئے کیجریوال کی گرفتاری اور ایجنسی کی کارروائی کو ’ مودی کی ای ڈی ‘ کا نام دیا تھا اور حکومت مخالف نعرے لگائے تھے۔ بعد ازیں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پریتی مینن سمیت عام آدمی پارٹی کے ۱۰؍ سے زائد رضا کاروں کو حراست میں لیا تھا۔ چند گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعدپولیس نے مہاراشٹر کی صدر اور دیگر رضا کاروں کو متنبہ کرتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ مہاراشٹر آپ پارٹی کی صدر نے اس ضمن میں ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وکیل کاٹکے کی مداخلت اور ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹین مجسٹریٹ ایس پی کیکان نے رضا کاروں کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے  پارٹی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
پریتی شرمامینن نے احتجاج کے دوران پولیس کی کارروائی پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’’اروند کیجروال کی گرفتاری نہ صرف غیر آئینی بلکہ غیر قانونی ہے۔  اپنے لیڈر کے حق میں احتجاج کے دوران ممبئی پولیس نے بھی قانون کا پاس رکھے بغیر احتجاج کرنے والوں کے ساتھ بد سلوکی کرتے ہوئے دھکا مکی کی بلکہ کئی رضا کاروں کوبے دردی اور بے رحمی سے زد کوب بھی کیا۔ حتیٰ کے رضا کار اسلم مرچنٹ اور چند او رکار کن کو مکا بھی مارا ہے جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK