Inquilab Logo Happiest Places to Work

مراٹھا سماج کے جذبات سے کھیلنے کا الزام

Updated: November 22, 2023, 12:33 PM IST | Ali Imran | Akola

شیوسینا (ادھوٹھا کر گروپ) کی نائب سربراہ سشما اندھارے نے میڈیا سے خطاب کیا ۔اکولہ معاملے پر بھی شدید تنقید کی۔

Vice President of Shiv Sena (Udhotakar Group) Sushma Andhare addressing the media. Photo: INN
شیوسینا (ادھوٹھا کر گروپ) کی نائب سربراہ سشما اندھارے میڈیا سےمخاطب۔ تصویر : آئی این این

شیو سینا کی جانب سے حکومت پر مراٹھا سماج کے جذبات سے کھیلنے کاالزام عائد کیا گیا اور اکولہ شہر میں نابالغ سے جنسی زیاتی پر بھی شدید تنقید کی گئی ہے۔ منگل کو اپنے اکولہ دورے کے موقع پر شیوسینا (ادھوٹھا کر گروپ) کی نائب سربراہ سشما اندھارے نے میڈیا سے خطاب کیا۔ 
’’بی جے پی مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینا ہی نہیں چاہتی‘‘
اس موقع پر انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ،’’ ریاستی حکومت کو ریزرویشن دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس کے باوجود ریاستی حکومت مراٹھا برادری سے جھوٹے وعدے کرتی آرہی ہے۔ یہ معاملہ مرکزی حکومت کے دائرۂ اختیار میں آتا ہے اور بی جے پی کو اس بات کا علم ہے ۔ اس کے باوجود بی جے پی اس معاملے کو جان بوجھ کر بڑھارہی ہے اور مراٹھا سماج کا ہر جگہ تماشا بنارہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینا ہی نہیں چاہتی۔ اس لئے ریاستی حکومت جان بوجھ کر ریزرویشن معاملے میں غلط فہمیاں پھیلارہی ہے۔‘‘
دیگر بر ادریوں کو بھی گمراہ کرنے کا الزام 
انہوں نے مزید کہا ،’’ بی جے پی مراٹھا، او بی سی سمیت دیگر برادریوں کو بھی گمراہ کر رہی ہے۔ اگر کسی بھی سماج کو یزرویشن دینا ہے تو آئینی حد کی شرائط میں نرمی کرنی ہوگی،اس لئے ریاستی حکومت یہ ریزرویشن دے سکتی ہے کیا؟ اس پر پہلے غور کیا جانا چاہئے۔ مرکز میں اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی حکومت ہے پھر بھی بی جے پی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ ‘‘
’’ حکومت جان بوجھ کر وقت برباد کررہی ہے ‘‘
 سشما اندھارے نے یہ بھی الزام لگایا ،’’حکومت جان بوجھ کر وقت برباد کررہی ہے اور مراٹھا سماج کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔ ریزرویشن کے حامی اور مخالفین دونوں ریاست کے اقتدار میں شامل ہیں۔‘‘
  انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ اگرچہ کچھ لوگ مراٹھا ریزرویشن کی حمایت کا دکھاوا کررہے ہیں لیکن کچھ لوگ ریزرویشن کی مخالفت کرکے چھپی حمایت کررہے ہیں۔‘‘
اکولہ شہر میں نابالغ کے جنسی استحصال پر برہمی 
سشما اندھارےنے اکولہ شہر میں نابالغ لڑکی کے ساتھ غیر انسانی طریقے سے جنسی استحصال کے معاملے میں وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ،’’فرنویس وزیر داخلہ کی حیثیت سے ناکام رہے۔ ریاست میں مسلسل فسادات ہو رہے ہیں اور خواتین کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ 
اندھارے نے الزام لگایا کہ منشیات کی تجارت بہت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کے حکم پر اکولہ میں متاثرہ لڑکی کو مالی مدد کی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ سرمائی اجلاس میں اس مسئلہ پر آواز اٹھائیں گی۔ ریاستی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر کے اس بیان کو بھی سشماآندھرے نے تنقید کا نشانہ بنایا کہ جس میں روپالی چاکنکر نے لڑکیوں سے اپیل کی کہ وہ ٹول فری نمبر پر رابطہ کریں ۔ سشما نے سوال کیا کہ کیا اسکول کی لڑکیوں کے پاس فون ہوتا ہے؟
 دیگر لیڈر بھی موجود تھے
سشما کے اکولہ دورہ کے موقع پر ٹھاکرے گروپ کے ضلع رابطہ سربراہ پرکاش شرواڈکر، ایم ایل اے نتن دیشمکھ، ضلع سربراہ گوپال داتکر، اتل پاوانیکر اور دیگر موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK