مالیگائوں سے رحمٰن فائونڈیشن کا وفد ۳۰؍ ہزار عرضیاں لے کر جے پی سی کے دفتر روانہ ، اکولہ میں جماعت اسلامی کی پریس کانفرنس
EPAPER
Updated: September 12, 2024, 10:03 AM IST | ali imran and Mukhtar Adeel | Malegaon
مالیگائوں سے رحمٰن فائونڈیشن کا وفد ۳۰؍ ہزار عرضیاں لے کر جے پی سی کے دفتر روانہ ، اکولہ میں جماعت اسلامی کی پریس کانفرنس
وقف ترمیمی ایکٹ کو منسوخ کروانے کیلئے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مہم چلائی گئی ہے۔ اس تعلق سے سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ ہر علاقے سے اس کے خلاف عرضیاں جے پی سی کے نام دہلی بھیجی جا رہی ہیں جن کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ جگہ جگہ پریس کانفرنس اور دیگر ذرائع سے عوام میں بیداری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مالیگائوں سے ۳۰؍ ہزار عرضیاں روانہ
مسلم اکثریتی شہرمالیگائوںسے۳۰؍ ہزارسے زائد تحریری عرضیاں لے کر رحمٰن فائونڈیشن نامی تنظیم کا ایک وفد دہلی روانہ ہوا ہے۔اس تعلق سے رحمٰن فائونڈیشن کے ناصر حسین نے کہا کہ آن لائن اعتراضات بڑے پیمانے پربھیجے گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ آف لائن اعتراضات روانہ کرنے کی مہم میں بھی تیزی لائی گئی تھی۔گزشتہ جمعہ کی نمازسے قبل شہر کی بیشتر مسجدوں میںاس تعلق سے بیداری پیدا کرنے کیلئے تقریریں ہوئیں جس کا مثبت اثر دیکھنے کو ملا۔ کہ ہزاروں افرادنے آف لائن اعتراضات بھرے میں دِلچسپی دکھائی۔ تحریری اعتراض بھیجنے والوں میں کثرت اُن کی ہے جو معمر ہیں یا موبائل فون کے استعمال سے بہت زیادہ واقفیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں واقع جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کے دفتر پہنچ کر سارے کاغذات جمع کروائے جائیں گے۔اس کیلئے مقامی رکن پارلیمان ڈاکٹر شوبھا کے علاوہ جمعیۃ علماء (محمود مدنی)کی معاونت مل گئی ہے۔
وقف ترمیمی بل ہر طرح سے غیر آئینی ہے
اس دوران جماعت اسلامی نے اکولہ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی ۔ جماعت اسلامی ہند کے ریاستی امیر و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن الیاس خان فلاحی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ بل آئین میں ذکرکئے گئے بنیادی اختیارات کو سلب کرنے کی ایک کوشش ہے۔ اسلئے پورے ملک میں مسلمان اس بل کی مخالفت کررہے ہیں۔ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے مانگی گئی تجاویز میں اس بل کی مخالفت درج کروانا ضروری ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ اس بل کو واپس لے کر ۲۰۱۳ ءکے وقف بل کو بحال کرنا چاہئے۔ الیاس خان فلاحی نے بتایا کہ اس بل کے ذریعے وقف قوانین میں کل ۴۰؍ تبدیلیاں کی گئی ہیں جس میں آئین کی دفعہ ۲۵ اور ۲۶ کے علاوہ ۵۳ (اے) کے تحت دیئے گئے بنیادی اختیارات ہی کو ختم کیا جارہا ہے۔ اسلئے ملک کا مسلمان اس بل کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔ مفتی اشفاق قاسمی نے بتایا کہ وقف کی جائیداد کے تعلق سےافواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ خاص طور پر یہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وقف بورڈ کسی بھی جائیداد پر اپنا دعویٰ کرتے ہوئے اُسے اپنے قبضہ میں لے لیتا ہےجبکہ سچائی یہ ہے کہ کئی لوگ وقف کی جائیدادوں پر غیر قانونی طریقے سے قبضہ کیے ہوئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر امر کالے، ڈاکٹر احمد عروج مدثر، حامد حسین، الطاف خان، حاجی محمد یونس، سید ندیم و دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔