• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اڈانی گروپ کو نمک کی کھیتی والی زمینیں استعمال کرنے کی اجازت

Updated: October 01, 2024, 2:44 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

دھاراوی کے مکینوں کی شدیدمخالفت کے باوجود کانجورمارگ، بھانڈوپ اور ملنڈ میں زمین دینے کی ریاستی کابینہ کی منظوری۔ پروجیکٹ متاثرہ افراد کیلئے مکانات اور دکانیں تعمیر کی جائیں گی۔

File photo of Dharavi residents protesting against resettlement in Milind. The state government has also given permission to use the land in Milind. Photo: INN
دھاراوی واسیوں کی ملنڈ میں بازآبادکاری کیخلاف احتجاج کی فائل فوٹو۔ریاستی حکومت نے ملنڈ کی زمین استعمال کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔ تصویر : آئی این این

ریاستی کابینہ نے پیر کو دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے متاثرین کیلئے مکانات کی تعمیر کیلئے اڈانی گروپ کو ’سالٹ پین (نمک کی کھیتی)‘ کی زمینیں استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔ اس میٹنگ میں دیگر کئی اہم پروجیکٹوں کیلئے فنڈ مہیا کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس ماہ کی ابتداء میں مرکزی کابینہ نے اڈانی گروپ کو ان زمینوں کو استعمال کرنے کی منظوری دی تھی اور اس وقت دھاراوی  کے مکینوں نے  اپنے سخت رد عمل میں کہا تھا کہ عنقریب   ہونے والے الیکشن میںشکست کے خوف سے حکومت جلد از جلد اڈانی کمپنی کو حتی الامکان سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کررہی  ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ملنڈ کے مکینوں نے دھاراوی واسیوں کی یہاں بازآبادکاری کی  مخالفت کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا تھا۔
۲۵۵ء۹؍ ایکڑ زمین استعمال کرنے کی منظوری
 دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں  نااہل پائے جانے والے جھوپڑا واسیوں کو ’رینٹل ہائوسنگ‘ کے تحت دیگر جگہ پر مکان اور دکان فراہم کرنے کے نام پر ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے درخواست کی تھی کہ دھاراوی پروجیکٹ کیلئے سالٹ پین کی زمینیں ’لیز‘ پر دی جائے۔ اس درخواست کی بنیاد پر اسی ماہ کی ابتداء میں مرکزی کابینہ اڈانی گروپ کو ا س کی منظوری دے چکی ہے اور پیر کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی سربراہی میں ہونے والی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں بھی اڈانی گروپ کو نمک کی کھیتی کیلئے استعمال ہونے والی ۲۵۵ء۹؍ ایکڑ زمین کی منظوری دے دی گئی۔ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کے ساتھ ان زمینوں کے استعمال کے معاہدے پر دستخط کیلئے ریاست کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو نامزد کیا ہے۔ اس فیصلے کےمطابق اڈانی گروپ کو موضع کانجور میں واقع ۱۲۰؍ ایکڑ زمین، کانجور اور بھانڈوپ میں واقع ۷۹ء۹؍ اور موضع ملنڈ میں ۵۸ء۸؍ ایکڑ (کُل ۲۸۵ء۷؍ایکڑ) زمین حاصل ہوگی۔ 
 نمک کی کھیتی والی  زمین پر متبادل مکانات اور دکانیں تعمیر کرنے کی ذمہ داری اب ’دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ‘ (ڈی آر پی پی ایل) کی ہوگی۔ ان تعمیرات کے اخراجات اس پروجیکٹ کیلئے تشکیل دی گئی ’اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی)‘ اٹھائے گی جس میں اڈانی گروپ کے افسران کے ساتھ ریاستی حکومت کے افسران بھی ممبر ہیں۔
ۭسرنگ کی تعمیرکیلئے غیرسودی قرض
 کابینہ کی اس میٹنگ میں ’ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی‘ (ایم ایم آر ڈی اے) کی اس درخواست کو بھی منظوری دی گئی ہے جس میں پی ڈیمیلو روڈ پر واقع ’اورینج گیٹ‘ سے مرین ڈرائیو کے درمیان آمدورفت کیلئے سرنگ تعمیر کرنے کیلئے ایک ہزار ۳۵۴؍ کروڑ روپے کا غیر سودی قرض طلب کیا گیا تھا۔ یہ قرض ’اَربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ‘ کی تجویز پر ایم ایم آر ڈی اے کو دیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کیلئے زمین حاصل کرنے پر ۴۳۳؍ کروڑ روپے اخراجات آئیں گے جو ریاستی حکومت برداشت کرے گی اور یہ فنڈ ایم ایم آر ڈی اے کو دے گی۔
تھانے رنگ میٹرو پروجیکٹ
 کابینہ کی میٹنگ میں تھانے میں ۲۹؍ کلو میٹر طویل رنگ میٹرو پروجیکٹ کے نظرثانی شدہ ۱۲؍ہزار ۲۰۰؍ کروڑ روپے کے پروجیکٹ کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اسے تھانے میٹرو لوپ بھی کہا جارہا ہے جس میں ۲۰؍ اسٹیشن ہوں گے۔
تھانے سے بوریولی کا پروجیکٹ
 تھانےاور بوریولی کے درمیان آمدورفت کیلئے ۶؍ لین والی دو سرنگوں کی تعمیر کو بھی منظوری ملی ہے۔ اس پروجیکٹ پر ۱۸؍ ہزار ۸۳۸؍ کروڑ روپے لاگت آئے گی اور یہ سرنگیں ۱۱ء۸۵؍کلو میٹر طویل ہوںگی۔
اسپورٹس اتھاریٹی کو۳؍ مقامات پر زمینیں دینے کا فیصلہ
 اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کو نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس تشکیل دینے کیلئے ۳؍ مختلف مقامات پر زمینیں مہیا کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کے تحت ملاڈ (ممبئی)، آکُرلی (نوی ممبئی) اور وادھاون (پال گھر) میں ۳۰؍ برس تک ایک روپے کرایہ پر ۳۷؍ ایکڑ زمین دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK