Inquilab Logo

شیوسینا کی جڑوں کو بچانے کے لئے آدتیہ ٹھاکرے سرگرم،کئی اضلاع کا دورہ

Updated: July 23, 2022, 12:18 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari and Mukhtar Adeel | Bhiwandi/Nashik/Malegaon

بھیونڈی سے شیوسنواد یاترا کا آغاز،ناسک ضلع میں نِشٹھا یاترا نکالی ،کہا کہ ’’یہ باغیوں کی حکومت ہے ، اور جلد ہی گرجائے گی ۔باغیوں میں ہمت ہے تو استعفیٰ دے کر الیکشن کا سامنا کریں‘‘

Yuva Sena Chief Aditya Thackeray interacting with common citizens in Nashik.Picture:INN
ناسک میں عام شہریوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے یوا سینا کے سربراہ آدتیہ ٹھاکرے۔ تصویر: آئی این این

راکین اسمبلی اور ایم پیز کی بغاوت سے نبرد آزما شیوسینا اپنی جڑوں کو بچانے اور پارٹی کو عوامی سطح پر مضبوط بنانے کے لئے سرگرم ہوگئی ہے ۔پارٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کئی اضلاع کے دورے پر ہیں ۔ آدتیہ نے اس کے تحت  بھیونڈی سے  ’شیو سنواد یاترا‘کاآغاز کرتے ہوئے  یووا سینا کے سربراہ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ وہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو ایک مرتبہ پھر سے مستحکم کرکے پارٹی کو مضبوطی سے کھڑا کردیں گے۔ ’شیو سنواد یاترا‘کاآغاز کرنے کی غرض سے جب آدتیہ بھیونڈی پہنچے توسیکڑوں کی تعداد میں شیوسینکوں نے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔یوا سینا لیڈرنے شیواجی چوک پر واقع   شیواجی کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت پیش کئے ۔  اس موقع پرشیوسینکوں نے بال ٹھاکرے، ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے کی حمایت میں زور دار نعرے بازی کی۔ شیوسینکوں کے اس جوش کو دیکھ کر آدتیہ ٹھاکرے بھی پرجوش  ہوگئے ۔ انہوں نے  باغیوں کو  للکارتے ہوئے کہا کہ ’’اقتدار کیلئے غداری کرنے والوں کو شیوسینک کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘‘انہوں نے پیشنگوئی کی کہ یہ سرکار جلد ہی گر جائے گی۔باغی اراکین اسمبلی کو ’غدار‘قراردیتے ہوئے  چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو استعفیٰ دے کر  الیکشن کا سامناکریں۔ اس موقع پر ضلع پرمکھ پرکاش پاٹل، رابطہ پرمکھ سابق رکن اسمبلی روپیش مہاترے، کرشناکانت کونڈلیکر، وشواس تھالے، سنجے مہاترے اور جیوتی ٹھاکرے سمیت بڑی تعداد میں شیوسینک موجود تھے۔
 سابق ریاستی وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنہیںشیوسینکوں نے سر پر بٹھایاوہ ہی ہمیں  دھوکہ دے کر چلے گئے۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا یہ’ سرکس‘ جمہوریت کے لئے  موزوں ہے؟ جب آدتیہ ٹھاکرے نے وہاں موجود لوگوں سے پوچھا کہ ایسی صورت حال میں وہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ رہیں گے یا نہیں؟ تو  لوگوں نے ہاتھ اٹھا کر ’ہاں‘ میںجواب دیا۔ انہوں نے ایکناتھ شندے کا نام لئے بغیر کہا کہ جو بچپن سے ماتوشری میں آرہے تھے انہوں نے  پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ آدتیہ نے کہا کہ شیوسینکوں نے جو عزت اور رتبہ انہیں دیا وہ  ہضم نہیںکرسکے ، ’بدہضمی ‘ کے سبب چلے گئے لیکن شیو سینا اپنی جگہ سے ہلی نہیں ہے۔
باغیوں کی غداری کا مذاق اڑایا
 آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ بغاوت کرنے کے لئے ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر وہ بغاوت کرتے تو دوسری ریاستوں میں فرار نہ ہوتے۔ انہوں نے غداری کی ہے۔ وہ ہیرو نہیں بھگوڑے تھے۔ انہوں نے باغی اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں اور جہاں بھی رہیں خوش رہیں۔ لیکن اگر آپ میں ذرا بھی شرم ہے تو اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر الیکشن کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو اراکین اسمبلی واپس آنا چاہتے ہیں ان کیلئے ماتوشری کے دروازے ۲۴؍ گھنٹے کھلے رہیں گے ۔
یہ حکومت گر جائے گی
 یووا سینا کے سربراہ  نے کہاکہ ایسے وقت میں جب مہاراشٹر سیلابی صورتحال سے دوچار ہے سرکارکو چاہئے کہ لوگوں کوامداد پہنچائے،انہیں  بچانے کیلئے  کام کرے لیکن موجودہ حکومت خود کو بچانے میں مصروف ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ یہ حکومت گرجائے گی۔ انہوں نے مجمع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھیڑ سچے شیوسینکوں کی ہے۔ انہوں نے شیوسینکوں سے پوچھا کہ کیا آپ سیاست میں ادھو ٹھاکرے کی پوزیشن مضبوط کرنے اور انہیں ان کا عہدہ دلانے کے لیے تیار ہیں؟تو مجمع نے ہاتھ اُٹھا کر ان کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی۔  
ناسک میں بھی پرجوش خطاب
   برسات کی پرواہ کئے بغیر ` ’نِشٹھا یاترا‘ لے کر نکلے شیوسینا کی یُوا سینا یونٹ کے سربراہ آدتیہ اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ غیرت اور ہمّت ہے تو استعفیٰ دے کر بتائیں، جنہوں نے شیوسینا چھوڑی ہے انہیں جانے دیجئے ہم اپنی شیوسینا کو اور زیادہ مضبوط بنائیں گے۔‘‘ آدتیہ نے کہا کہ ’’ چالیس لوگوں ( باغیوں) کو ہم نے کیا نہیں دیا؟ انہیں عہدے دئیے، شناخت دی، وزارتیں بھی تفویض کی گئیں لیکن اُنہوں نے مِل کر شیوسینا پکش پرمُکھ اُدھو ٹھاکرے اور پارٹی کی پشت میں خنجر گھونپنے کا کام کیا ہے. ایسے افراد کو اُن کی جگہ بتائی جائے گی۔ شیوسینا ایک مضبوط نظریہ ہے. نِشٹھا ہے جس سے ٹکرانے والا اپنے انجام کو پہنچے گا۔‘‘ شیوسینا میں اعلیٰ پیمانے پر ہوئی بغاوت کے دوران آدتیہ ناسک پہنچے تھے۔ ان سے قبل شیوسینا کے ترجمان و رکن پارلیمنٹ سنجے راوت ناسک میں ۳؍ دنوں تک رہ کر پارٹی کی صف بندی کی کوششیں کی تھیں۔ اس موقع پر شیوسینا سے منسلک نوجوانوں نے زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے جونیئر ٹھاکرے کی حوصلہ افزائی کی۔ اس درمیان جونیئر ٹھاکرے نے پارٹی کے نوجوان رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہیمنت گوڈسے جسے ناسک سے لوک سبھا الیکشن میں شیوسینا نے موقع دیا، گوڈسے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے،ناسک کو میٹرو اور ٹوریسٹ سٹی بنانے کیلئے مہا وکاس اگھاڑی گورنمنٹ کے دور اقتدار میں خطیر رقم فراہم کی گئی۔ اس کے بعد بھی الزام تراشی کی جاتی ہے۔ در اصل اپنی بغاوت کو چھپانے کیلئے ایسا کیا جاتا ہے لیکن نوجوان اور خصوصاً اہل ناسک کی دانست میں سب کچھ عیاں ہے۔‘‘ آدتیہ نے مزید کہا کہ’’نِشٹھا کے ساتھ رہیں۔ سینا کی قیادت کے ساتھ رہیں، پارٹی کے ساتھ وفادار رہیں۔ پارٹی کو مضبوط بنائیں۔ خود بھی آگے بڑھیں اور پارٹی کو بھی آگے بڑھائیں۔‘‘
چاندوڑ میں استقبال، منماڑ میں پوسٹر وار 
 نِشٹھا یاترا چاندوڑ پہنچی۔شیوسینکوں نے جوش و خروش کے ساتھ استقبال کیا۔ یہاں پارٹی عہدیداروں و کارکنان نے جونیئر ٹھاکرے کو وفاداری کا تیقن دیا۔ اُدھر منماڑ میں شیوسینا کے باغی رکن اسمبلی سہاس انّا کاندے نے کثیر تعداد میں پوسٹر لگوائے۔ جن پر  لکھا ہے ` میں نے کہاں غلطی کی؟ بتایا جاتا ہے کہ چار سے پانچ ہزار حامیوں کو لے کر کاندے نے آدتیہ سے ملاقات کی کوشش کی تھی لیکن پولیس کی جانب سے سیکوریٹی کی وجہ بتاتے ہوئے ملاقات سے روک دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK