Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی ومضافات کے دینی مدارس میں جشن آزادی اور پرچم کشائی کی تقاریب کا اہتمام

Updated: August 16, 2025, 1:57 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

علماء نے کہا: موجودہ وقت میں اسلاف کی قربانیوں سے برادران وطن کو واقف کرانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ طلبہ نے بھی اپنی تقاریر میں آزادی وطن کو خوبصورت انداز میں پیش کیا۔

Students of Darul Uloom Qasmia Gokuldham parade with the flag. Photo: INN
دارالعلوم قاسمیہ گوکل دھام کے طلبہ جھنڈا لے کر پریڈ کررہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

جشن آزادی  شہر اور مضافات کے تمام دینی مدارس میں اہتمام سے منایا گیا اور پرچم کشائی کی گئی۔ اس موقع پر زیادہ تر اداروں میں طلبہ کو بھی تیار کیا گیا تھا کہ وہ بھی اسلاف کی قربانیوں پر روشنی ڈالیں اور یہ بتائیں کہ اس ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانے میں مسلمانوں بالخصوص اکابر علماء کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ جشن آزادی کا اہتمام کرنے کے تئیں شہر اور مضافات کے دینی اداروں کی طویل فہرست ہے۔ اس میں دارالعلوم محمدیہ (مینارہ مسجد)، دارالعلوم حنفیہ رضویہ (قلابہ)، دارالعلوم فیضان مفتی اعظم (پھول گلی) ، دارالعلوم امدادیہ (چونا بھٹی)، جامعہ قادریہ اشرفیہ (دوٹانکی)، دارالعلوم فیضان اعلی حضرت، مدرسہ تعلیم القرآن، دارالعلوم قاسمیہ (گوکل دھام)، جامعہ حسینیہ (گوونڈی)، معراج العلوم (چیتاکیمپ)، جامعہ منہاج السنہ، مدرسہ تحفیظ القرآن، تجویدالقرآن، مدرسہ ندائے اسلام، جامعہ رحمانیہ (کاندیولی)، جامعہ مدینۃ المعارف (جوگیشوری)، مدرسہ اشرف العلوم،  دارالعلوم زکریا، رضوان العلوم (نالاسوپارہ) اور دیگر اداروں میں جوش وخروش سے جشن آزادی منایا گیا۔

 معراج العلوم چیتا کیمپ میں پرچم کشائی کےموقع کی تصویر۔

جامعہ منہاج السنہ میں تقریب پرچم کشائی

رابطہ مدارس اسلامیہ ممبئی وتھانے کے ترجمان مولانا عبدالقدوس شاکر حکیمی نے بتایا کہ خوش آئند ہے کہ شہر اور مضافات کے مدارس کے ذمہ داران نے اہمیت کے ساتھ جشن آزادی منایا اور طلبہ کو تحریک دلائی‌۔انہوں نے حالات کے تناظر میں کہا کہ موجودہ وقت میں مدارس کے ذمہ داران پر مزید ضروری ہوجاتا ہے کہ وہ ان تقریبات پر خصوصی توجہ دیں اور اپنے اسلاف کی قربانیوں کو عام کریں، برادران وطن تک پہنچائیں ۔ اسلئے کہ ہمارے بزرگوں نے اپنے خون  سے پورے ملک کو سینچا تھا، پھانسی کے پھندے کو چوماتھا، انگریزوں کا پنجہ موڑا تھا، کالا پانی کی سزا اور قید وبند کی صعوبتیں کی جھیلی تھیں مگر بدقسمتی سے اسے مٹانے کی منظم کوششیں کی جارہی ہیں حتی کہ نصاب سے بھی بڑی چالاکی سےہٹایا جارہا ہے۔ ایسے میں اگر ہم نے بیداری کا ثبوت نہ دیا تو جہاں ہمارا شمار اسلاف کی امانت نہ سنبھالنے والوں میں ہوگا وہیں ہم خود اپنا بھی بڑا نقصان کریں گے۔ اس لئے کہ جو قوم اپنی اور اپنے بزرگوں کی تاریخ فراموش کردیتی ہے۔ خود اسے بھی فراموش کردیا جاتا ہے اور اس کا نام ونشاں مٹادیا جاتا ہے۔رابطہ مدارس کے ترجمان نے مزید کہا کہ آج ملک کے الگ الگ حصوں مدارس کے ساتھ حکو‌مت کا کیا رویہ ہے، بلڈوزر چلائے جاتے ہیں،  آئے دن کس طرح کی بیان بازی کی جاتی ، بتانے کی  ضرورت نہیں۔ ایسے میں مدارس کے سربراہوں کی ذمہ داریاں کہیں بڑھ جاتی ہیں، اسےمحسوس کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK