• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بگرام ایئربیس کی واپسی کے امریکی بیان پر افغانستان کا دو ٹوک جواب

Updated: September 20, 2025, 1:42 PM IST | Agency | Kabul

افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو ملک میں فوجی موجودگی دوبارہ قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔

The US military returned this airbase to the Taliban government in July 2021. Photo: INN
جولائی ۲۰۲۱ء میں امریکی فوج نے یہ ایئربیس طالبان حکومت کو واپس کیا تھا۔ تصویر: آئی این این

افغانستان کی طالبان حکومت نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بگرام ایئربیس واپس کرنے کے بیان پر دوٹوک جواب دے دیا۔ گزشتہ روز امریکی صدر  ٹرمپ نے دورہ برطانیہ کے موقع پر کہا تھا کہ امریکی فوج کو دوبارہ افغانستان میں ہونا چاہیے اور بگرام ایئربیس کا کنٹرول حاصل کرنا چاہیے۔  الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی  وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں واضح کیا کہ افغانستان حکومت بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن امریکہ کو ملک میں فوجی موجودگی دوبارہ قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔   ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم بگرام ایئربیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم نے اسے طالبان کو مفت میں دے دیا، بگرام چین کے جوہری میزائل بنانے کی جگہ سے بالکل ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے۔  افغان وزارت خارجہ کے عہدیدار ذاکر جلال نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ افغانستان اور امریکہ کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ رکھنا چاہیے بغیر اسکے کہ امریکہ ملک کے کسی بھی حصے میں فوجی موجودگی برقرار رکھے۔ کابل باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امریکہ کیساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات استوار کرنے کیلئے تیار ہے۔  واضح رہے کہ بگرام ایئربیس ایک بدنام زمانہ جیل تھی جو دو دہائیوں تک امریکی فوج کے آپریشنز کا مرکز رہا۔  امریکہ نے اس جگہ پر ہزاروں لوگوں کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے برسوں تک قید رکھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK