• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

افریقہ ۲۵؍ سالوں کے بد ترین ہیضے کی گرفت میں

Updated: November 14, 2025, 6:01 PM IST | Lusaca

افریقہ ۲۵؍ سالوں کے بد ترین ہیضے کی گرفت میں ، ۳؍ لاکھ سے زائد معاملات درج، گزشتہ سال کے مقابلے میں ۳۰؍ فیصدسے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ایک صحت کے ادارے نے جمعرات کو کہا کہ افریقہ ۲۵؍ سالوں میں ہیضے کے بدترین پھیلاؤ کی زد میں ہے، جو برونڈی اور انگولا میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔افریقہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن( سئ ڈی سی) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال اب تک ہیضے کے۳؍لاکھ سے زیادہ معاملات درج کئے گئے ہیں، جبکہ گزشتہ سال تقریباً۲؍ لاکھ ۵۴؍ ہزار معالات درج کئے گئے تھے، جبکہ پورے براعظم میں۷؍ ہزار سے زیادہ اموات کی اطلاع ہے۔افریقہ سی ڈی سی کے ڈائریکٹر جنرل ژاں کاسیہ نے ایک ورچوئل ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیضہ اب بھی براعظم کے سامنے ایک ’’بڑا مسئلہ‘‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ۲۰۲۲ء سے اب تک کے رجحان پر نظر ڈالیں تو ایسا لگتا ہے کہ امسال ہر سال زیادہ سے زیادہ معاملات درج ہو رہے ہیں اور اموات اور متاثرہ ممالک کی تعداد کے حوالے سے بھی یہی رجحان ہے۔تاہم انہوں نے اس رجحان کے تدارک کیلئےزامبیا میں شروع کیے گئے ہیضہ کی روک تھام کے منصوبے کو مکمل طور پر فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: صدر مرمو کا بوتسوانا دورہ، ہندوستان کو۸؍چیتوں کا تحفہ ملا،ہندوستانی برادری سے خطاب

واضح رہے کہ زامبیا کا یہ منصوبہ، جو اگست میں دارالحکومت لوساکا میں شروع کیا گیا، ستمبر۲۰۲۵ء سے فروری ۲۰۲۶ء تک جاری رہے گا، جس میں نگرانی، مریضوں کے انتظام، سماجی بیداری، رسد اور ویکسینیشن شامل ہے۔ہیضے کے موجودہ پھیلاؤ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں۳۰؍ فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔افریقہ سی ڈی سی کے اعداد و شمار کے مطابق، انگولا اور برونڈی میں حالیہ ہفتوں میں ہیضے کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ پانی کا فرسودہ بنیادی ڈھانچہ قرار دیا جا رہا ہے۔کاسیہ نے کہا کہ صاف پانی کے بغیر ہیضے پر قابو پانا مشکل ہے، اور افریقہ سی ڈی سی  اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومتوں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ صحت کے ایک عہدے دار کے مطابق، مسلح تصادم اور آبادی کے بے گھر ہونے کی وجہ سے جمہوریہ کانگو میں ہیضے کا پھیلاؤ اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، حالانکہ اس ہفتے اس میں تھوڑی کمی دیکھی گئی ہے۔دراصل ہیضہ، بیکٹیریا  سے پھیلنے ولا ایک انفیکشن ہے،جو آلودہ پانی یا خوراک کے استعمال سے ہوتاہے ، افریقہ کے۲۳؍ ممالک میں پھیل چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK