امریکہ کے جی ۲۰؍اجلاس سے انکار کے بعد افریقہ نے امریکی غنڈہ گردی کی مذمت کی، ساتھ ہی دونوں ملکوں کے تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
EPAPER
Updated: November 21, 2025, 4:31 PM IST | Pretoria
امریکہ کے جی ۲۰؍اجلاس سے انکار کے بعد افریقہ نے امریکی غنڈہ گردی کی مذمت کی، ساتھ ہی دونوں ملکوں کے تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
جنوبی افریقہ نے جی ۲۰؍ اجلاس سے امریکی بائیکاٹ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کسی ایک ملک کو دوسرے پر غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘‘۔ صدر سیرل رامافوسا نے واضح طور پر واشنگٹن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کی جغرافیائی حیثیت، آمدنی یا فوج یہ طے نہیں کر سکتی کہ کسے بولنے کا حق حاصل ہے اور کسے نظر انداز کیا جائے۔امریکی سفارتخانے نے تصدیق کی کہ وہ اس اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا جبکہ جنوبی افریقہ نے کہا کہ امریکہ کی غیر موجودگی اس کی حیثیت کو ختم کر دیتی ہے۔دریں اثناء وزیر خارجہ رونالڈ لامولا نے کہا کہ’’ افریقہ اجلاس کے بعد قائدین کا مشترکہ بیان جاری کرے گا اور ہم کسی غیر موجود فریق کو یہ بتانے کی اجازت نہیں دیں گے کہ ہم کوئی اعلامیہ جاری نہیں کر سکتے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’انروا‘ کے مینڈیٹ میں توسیع، غزہ میں امدادی کام جاری رہے گا
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب جی۲۰؍ کا اجلاس افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے جس میں ۴۰؍ ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس کے اہم نکات میںقدرتی آفات کے خلاف لائحہ عمل، کم آمدنی والے ممالک کے قرضوں کے مسائل،منصفانہ توانائی کی منتقلی اورہمہ جہت اور پائیدار ترقی کے لیے اہم معدنیات کا استعمال شامل ہیں۔