Inquilab Logo Happiest Places to Work

۷؍ دسمبر کے بعد ودربھ کےتمام گائوں میں لیڈران کا بائیکاٹ ہوگا

Updated: December 06, 2023, 11:54 AM IST | Ali Imran | Nagapur

ودربھ کے مسائل پر توجہ نہ دینے کی پاداش میں سیاستدانوں کے خلاف ودربھ راجیہ سمیتی کی جانب سے اعلان۔

Organizations struggling for separate Vidarbha have intensified the movement. Photo: INN
علاحدہ ودربھ کیلئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں نے تحریک تیز کر دی ہے۔ تصویر : آئی این این

گزشتہ دنوں مراٹھا ریزرویشن کیلئے آواز نہ اٹھانے کی پاداش میں مراٹھا سماج نے سیاسی لیڈران کا گائوں میں داخل ہونا ممنوع قرار دیا تھا۔ اب ودربھ کے مسائل پر توجہ نہ دینے پر ودربھ کی ایک تنظیم نے اسی طرح کا فیصلہ کیا ہے۔ ’ودربھ راجیہ آندولن سمیتی‘ کے صدر اور سابق رکن اسمبلی ایڈوکیٹ وامن راؤ چٹپ نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے اعلان کیا ہے کہ ۷؍ دسمبر کے بعد سے تمام پارٹیوں کے لیڈران پر ودربھ کے کسی بھی گائوں میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
  پریس کانفرنس میں ودربھ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے وامن راؤ چٹپ نے کہا کہ مہاراشٹر میں ۲؍ لاکھ کسان خودکشی کر چکے ہیں ۔ ان میں سے ۷۰؍ فیصد یعنی ایک لاکھ ۴۰؍ہزار کسان ودربھ کے ہیں ۔ مہاراشٹر کے ۲؍ہزار ۷۰۳؍ بنجر گاؤں میں سے ۸۵؍فیصد یعنی ۲؍ ہزار ۳۰۵؍ گاؤں ودربھ میں بنجر ہیں ۔ ودربھ کے فارغ التحصیل نوجوان بڑی تعداد میں کام کیلئے پونے اور ممبئی جارہے ہیں ، ودربھ کی آبادی کم ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ۶۶؍ اسمبلی حلقوں  میں سے اب ۶۲؍ اسمبلی حلقے رہ گئے ہیں ۔ چٹپ نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر حکومت ودربھ کو ویران کرنے کے درپے ہے۔ اس موقع پر ناگپور ودربھ آندولن سمیتی کے جنرل سکریٹری احمد قادر نے بتایا کہ ودربھ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سرمائی اجلاس کے دوران ۱۱؍ دسمبر کو ۱۰؍ ہزار لوگ ایک مارچ نکالیں گے۔ اس پریس کانفرنس میں علاحدہ ودربھ اسٹیٹ موومنٹ کے عہدیدار و اراکین موجود تھے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK