Inquilab Logo

نفرت کی سیاست کیخلاف ’بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا‘ گوونڈی پہنچی

Updated: December 29, 2023, 9:00 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ہزاروں پمفلٹ تقسیم ۔ اپنے حق کیلئے اٹھ کھڑے ہونے کی تلقین۔ ماب لنچنگ اورتشدد میں ملوث تنظیموں پرفوری پابندی کا مطالبہ۔ آج کالینہ یونیورسٹی اور مانخورد میں یاتراہو گی۔

Participants of `Bhagat Singh Jan Adhikar Yatra` are seen holding placards and banners in Govindi. Photo: Inquilab
گوونڈی میں ’بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا‘ کے شرکاء پلے کارڈز اور بینرس لئے نظر آرہے ہیں۔ تصویر: انقلاب

’’فسطائی طاقتوں کا بس ایک ہی جواب انقلاب زندہ باد‘‘ نعرے کے ساتھ بھگت سنگھ جن‌ ادھیکار یاتراکے شرکاء ہاتھوں میں فاطمہ شیخ ، اشفاق اللہ خان اور دیگر شخصیات کی تصویروں والا پلے کارڈز اور بینرس اٹھاکر گوونڈی کے علاقے دیونار اور شیواجی نگر میں اس یاتراسے لوگوں کوجوڑنے اوران کے حقوق کے تئیں پیغام دینے کی کوشش کی گئی ۔جمعہ کو یہ یاترا صبح کے وقت دادر میں شام کو تھانے میں اورسنیچر کی صبح کالینہ یونیورسٹی میں جبکہ شام کو مانخورد میں ہوگی۔اس کے ذریعے عوام کے اہم مسائل اور موضوعات کو بنیاد بناکر لوگو ںکو بیدار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 
اس یاترا کے دوران بے روزگاری ،بدعنوانی، تعلیم، گھر اور روزی روٹی جیسے بنیادی عوامی مسائل کے ساتھ مودی حکومت کے ساڑھے ۹؍سال کے کام کاج کو بھی عوام کے سامنے پیش کیا جارہا ہے کہ مودی نےالیکشن کے دوران کیا کہا تھا اور بعد میں عوام کے ساتھ کس طرح دھوکہ کیاگیا  نیزصرف سرمایہ داروں کو نفع پہنچانے والی پالیسیاں بنائی گئیں جس کی وجہ سے آج عوام الناس پریشان ہیں۔
لوگوں کوجوڑنے اورذہن سازی کی کوشش 
’بھگت سنگھ جن‌ادھیکاریاترا‘ میں پیش پیش رہنے والے ببن ٹھوکے نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’اس کا مقصد نام ہی سے واضح ہے۔ اس کے ذریعے غریب عوام کوسمجھایا جارہا ہے کہ ان کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے اور کس طرح ان کے حقوق چھینے جارہے ہیں۔ ان کوآئین میں دیئے گئے حق سے بھی محروم کیا جارہا ہے اورحکومت غلط سلط دعوے اوراعداد وشمار پیش کرکے گمراہ کررہی ہے۔ اسی طرح نفرت کو بڑھاوا دیا جارہا ہے اورہمارے دیش کی پہچان بھائی چارہ کو ختم کیا جارہا ہے۔ اس لئے نفرت کو چھوڑیں اور اپنے اہم مسائل پرتوجہ دیںکیونکہ غیرضروری موضوعات چھیڑ کر ہمیں الجھایا جارہا ہے ۔اس سے ہوشیار رہ کر ہمیں اپنےحقوق حاصل کرنے کی جدوجہد کرنی ہے اوریہی بھگت سنگھ جن ادھیکار یاترا کا بنیادی مقصد اوربھگت سنگھ کا حقیقی پیغام ہے۔‘‘
 ڈاکٹر پوجا چنچولے نے کہاکہ ’’آنے والا وقت بہت اہم ہے ، ہم ادھر ادھر کی باتوں میں نہ الجھ کراپنے حقوق اوراس کے حاصل کرنے پر توجہ دیں اورایسی طاقتو ں سے ہوشیار رہیں جو ہمیں لڑارہی ہیں ، نفرت پھیلاکر ہمیں بانٹ رہی ہیں۔ وہ طاقتیں یہی چاہتی ہیں کہ ہم ایک دوسرے سے الجھے رہیں اور بنیادی موضوعات سے ہماری توجہ ہٹی رہے۔‘‘
اویناش کمارنے کہا کہ ’’ سب سے اہم مسئلہ غریبو ںکا ہے لیکن ان کی توجہ ہٹانے کیلئے ان کو الگ الگ طریقے سے الجھایا جارہا ہے جس دن عام آدمی اپنے حقوق کوسمجھ لے گا اورنا انصافی کے خلاف اٹھ کھڑا ہوگا ،کوئی حکومت اسے گمراہ نہیںکرپائے گی۔‘‘ امیت کمارنے کہاکہ ’’ مارچ تک جاری رہنے والی اس یاترا کا مقصد یہی ہے کہ ہر شہری اپنےحقوق پہچان لے اوراس کے ساتھ کہاں کہاں اور کس ڈھنگ سے دھوکا کیا جارہا ہے ، اسے جان لے تاکہ ہندو مسلم اور نفرت کی تشہیر کے ذریعے ایک دوسرے کوبانٹا یا لڑایا نہ جاسکے ۔یہ یاترا جنترمنتر پر۳؍مارچ کو ختم ہوگی۔‘‘ 
۱۰؍ اہم مطالبات
(۱)تعلیم، روزگار ، صحت اور رہائش کو بنیادی حق قرار دیا جائے (۲) نجکاری کو روکا جائے(۳) بھگت سنگھ راشٹریہ روزگار گارنٹی قانون پاس کیا جائے(۴) تمام مزدوروں سے متعلق قوانین کو سختی سے نافذ کیا جائے (۵) مہنگائی پر قابو پانے کے لئے تمام ٹیکس کو ختم کیا جائے (۶) منریگا یوجنا کو سختی سے نافذکیا جائے (۷) غریب اور متوسط کسانوں کے لئے بیج ،کھاد ، بجلی اور سینچائی وغیرہ کے لئے خصوصی نظم کیا جائے اور خاص رعایت دی جائے (۸) سرو دھرم سمبھؤ کی نقلی تشہیر اورجانبداری کے بجائے سچے اور تمام مذاہب کا احترام کرنے والا قانون نافذ کیا جائے (۸) چھوا چھوت اور بھید بھاؤ کو مجرمانہ عمل قرار دیا جائے(۹) خواتین کے ساتھ سماجی اورمعاشی بھید بھاؤ کو ختم کیا جائے ( ۱۰) مذہبی اور ذات پات کی بنیاد پر نفرت پھیلانے ، فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ میں ملوث ہر قسم کے گروپ  اور تنظیموں پر فوراً پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد قرار دیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK