Inquilab Logo

کشمیر میں عید الفطرکے پیش نظر بازاروں میں گہماگہمی

Updated: April 10, 2024, 12:35 PM IST | Agency | Srinagar

خریداروں کا الزام ہے کہ بازاروں میں گراں بازاری بام عروج پر ہے۔

A picture of a market in Kashmir, where the crowd is visible. Photo: PTI
کشمیر کے ایک بازارکی تصویر ، جہاں بھیڑ نظر آرہی ہے۔ تصویر :پی ٹی آئی

عیدالفطر کے پیش نظر وادی کشمیر بالخصوص سری نگر میں منگل کو دوسرے دن بھی بازاروں میں گہماگہمی دیکھی گئی اور لوگوں کو مختلف چیزوں خاص کر اشیائے خورد ونوش اور کپڑوں کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔ لوگوں کا الزام ہے کہ بازاروں میں گراں بازاری بام عروج پر ہے خاص کر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: حیدرآباد میں ہاتھ سے تیارکردہ سیویوں کی مانگ

ایک نامہ نگار نے سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ بازاروں میں گہما گہمی کے بیچ لوگ مختلف چیزوں خاص کر اشیائے خوردنی اور ملبوسات کی خریداری میں مصروف تھے۔ انہوں نے کہا کہ بیکری، ریڈی میڈ ملبوسات دکانوں، مرغ وگوشت فروشوں کے دکانوں کے سامنے لوگوں کی بھیڑ کچھ زیادہ ہی تھی۔ عید الفطر کے سلسلے میں وادی کشمیر بالخصوص گرمائی دارالحکومت سری نگر کے تمام بازاروں میں منگل کو گاہکوں کی ایک غیرمعمولی بھیڑ امڈ آئی جن کو صبح سے ہی بیکری دکانوں پر مختلف بیکری و مٹھائی مصنوعات، مٹن کی دکانوں پر گوشت اور دودھ کی دکانوں پر دودھ کے مصنوعات بشمول پنیر کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ کرانہ، پھل، سبزی اور ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکانیں پر بھی لوگوں کو بڑی تعداد میں خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔ 
دریں اثنا وادی کے دیگر اضلاع سے بھی اطلاعات ہیں کہ بازاروں میں لوگوں کی چہل پہل سے رونق لوٹ آئی ہے اور لوگ عید خریداری میں مصروف دیکھے گئے۔ اس دوران گاہکوں نے الزام لگایا کہ بازاروں میں گاہکوں کے رش کو دیکھتے ہوئے منافع خوروں کی من مانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مٹن، چکن، پھل اور بیکری فروش گاہکوں سے اپنی مرضی کی قیمتیں وصول رہے ہیں۔ گاہکوں نے الزام لگایا کہ عیدالفطر کے پیش نظر بیکری فروشوں نے بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK