• Fri, 07 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اجیت پوار کے بیٹے پر زمین گھوٹالے کا الزام ، وزیر اعلیٰ نے جانچ کا حکم دیا

Updated: November 06, 2025, 11:44 PM IST | Mumbai

سرکاری زمین کو پارتھ پوار کی نجی کمپنی کے ہاتھوں فروخت کر دیا گیا ، اسٹامپ ڈیوٹی کے معاملے میں بھی قوانین کو بالائے طاق رکھا گیا ۔ ۳؍ سرکاری افسران معطل ، دیویندر فرنویس نے کہاجو بھی خاطی ہوگا اس پر کارروئی ہوگی اپوزیشن کی جانب سےاجیت پوار کو برخاست کرنےکا مطالبہ، انجلی دمانیا نے کہا ’’افسران کو بلی کا بکرا نہ بنائیں ، دم ہے تو اجیت پوار پر کارروائی کرکے دکھائیں۔ ‘‘ وجے وڈیٹیوار نےپوچھا ’’ کیا ای ڈی اور سی بی آئی سو رہے ہیں؟‘‘

Ajit Pawar with his son Partha Pawar (file photo)
اجیت پوار اپنے بیٹے پارتھ پوار کے ساتھ ( فائل فوٹو)

پونے میں زمین گھوٹالے کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے جس کا الزام براہ راست نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پاتھ پوار پر ہے۔ قوانین کو بالائے طاق رکھ کر سرکاری افسران نے ایک سرکاری زمین پارتھ پوار کی نجی کمپنی کے ہاتھوں فروخت کر دی جبکہ زمین کی اسٹامپ ڈیوٹی کے معاملے میں بھی قواعد کو نظر انداز کیا گیا۔  وزیر اعلیٰ نے جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا ہے۔ 
  اطلاع کے مطابق اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار اور دگ وجے پاٹل کی پارٹنر شپ والی کمپنی امادیہ انٹرپرائزیز نے پونے کے کویگائوں پارک میں ایک زمین خریدی جس کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ یہ’ مہار وطن‘ کی زمین ہے۔ اطلاع کے مطابق کوریگائوں میں مہار سماج رہا کرتا تھا جن سے جبراً مزدوری کروانے کیلئے اس جگہ لا کر رکھا جاتا تھا۔ اسی زمین کو ’مہار وطن‘ کہا جاتا ہے۔ یہ زمین آج بھی مہاروںکیلئے مختص ہے اور اسے ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر فروخت نہیں کیا جا سکتا۔الزام ہے کہ اس زمین کی قیمت ۱۸۰۰؍ کروڑ روپے ہے لیکن پارتھ پوار کی کمپنی کو یہ زمین محض ۳۰۰؍ کروڑ روپے میں دیدی گئی۔ 
 یہ معاملہ آر ٹی آئی کارکن وجے کمبھار کی عرضی کے بعد روشنی میں آیا اور محکمہ محصولات کے پیروں تلے زمین کھسک گئی۔ وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس جمعرات کو ناگپور میں تھے، انہوں نے وہیں میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا’’میں نے اس معاملے کی تمام تفصیلات طلب کی ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ معاملہ سنگین نظر آتا ہے۔ میں نے جانچ کا حکم دیدیا ہے ۔ پہلے ہم یہ معلوم کریں گے کہ کیا کوئی بد عنوانی ہوئی ہے؟ اگر ہوئی ہے تو جو بھی خاطی ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ نے محکمہ محصولات کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری وکاس کھرگے کی سربراہی میں اس معاملے کی جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔  
  وزیر برائے محصولات چندر شیکھر باونکولے کا کہنا ہے کہ ’’ مجھے دیکھنا ہوگا کہ اسٹامپ ڈیوٹی قانون کے مطابق ادا کی گئی ہے یا نہیں۔ میں نے اس بات کی تفتیش کا حکم دیدیا  ہے کہ’ مہار وطن ‘ کی زمین فروخت کرنے کے تعلق سے جو قواعد ہیں ان کی تعمیل کی گئی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا’’ اگر نہیں کی گئی ہے تو قانون کے مطابق خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘  

اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار کے بیٹھے پارتھ پوار پر الزام ہے کہ انہوں نے قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بہت ہی کم قیمت پر سرکاری زمین کو خرید لیا جس کے بعد سماجی اور سیاسی دونوں ہی حلقوں میں مہایوتی حکومت کو  تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
  مشہور سماجی کارکن انجلی دمانیا نے ایکس پر کاغذات شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ پونے کے ایک تحصیلدار کو معطل کر دیا گیا ہے۔ افسران کو بکرا بنانے کی ضرورت نہیں ہے، دم ہے تو اجیت پوار کے خلاف کارروائی کرکے دکھائو۔ ‘‘ انجلی دمانیا نے کہا’’ اجیت پوار کسانوں  سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کب تک ’مفت‘ کی توقع کریں گے؟ اب یہ جو ان کے بیٹے نے ۱۸۰۰؍ کروڑ کی زمین کو ۳۰۰؍ کروڑ روپے میں خریدنے کے بعد اسٹامپ ڈیوٹی بچانے کی خاطرکاغذ پر زمین کی قیمت ۲۱؍ سو کروڑ روپے بتائی وہ ’مفت ‘ نہیں ہے؟‘‘ 
  کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے کہا ہے کہ ’’ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر مالیات اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار کے ذریعے سرکاری زمین کو غیر قانونی طریقے سے خریدنے کا معاملہ نہایت سنگین ہے۔ اسکی پوری شفافیت کے ساتھ جانچ ہونی چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ پارتھ پوار نے اس زمین کو غیر قانونی طریقے سے خریدا ہے۔ یہ پوری طرح سے ۴۲۰؍ کا کیس ہے۔ کیا جب یہ سودا ہو رہا تھا تو ای ڈی اور سی بی آئی سوئے ہوئے تھے؟ یہ اتنا بڑا معاملہ ہے کہ ان تفتیشی ایجنسیوں کو اس میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔ 
  کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے فوری طور پر اجیت پوار کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی اجیت پوار کسانوں سے کہتے ہیں کہ ہر چیز مفت میں مت مانگو ، خود بھی ہاتھ پیر ہلائو اور خود کے بیٹے کی ۲۱؍ کروڑ روپے کی اسٹامپ ڈیوٹی بچا لیتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ملوث تمام افسران کو معطل کیا جانا چاہئے اور اس کی شفاف تفتیش ہونی چاہئے۔ 
  شیوسینا (ادھو) کے لیڈر امبا داس دانوے  نے ٹویٹ کیا ’’ یہ سارا معاملہ ۲۷؍ دنوں کے اندر پورا ہوگیا اور ۴۰؍ ایکڑ زمین پر ڈیوٹی بھری گئی صرف ۵۰۰؍ روپے۔ ‘‘ انہوں نے کہا پھلے شاہو امبیڈکر کا نام لینے کا اور ’مہار وطن‘ کی زمین ہڑپ لینے کا ‘ یہ ہے اجیت دادا کا ترقی پسند مہاراشٹر۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK