مراٹھا سماج کو او بی سی زمرہ سے ریزرویشن دینے کی مخالفت میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔
EPAPER
Updated: September 17, 2025, 2:48 PM IST | Ali Imran | Akola
مراٹھا سماج کو او بی سی زمرہ سے ریزرویشن دینے کی مخالفت میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔
حیدرآباد گزٹ کے نفاذ اور مراٹھا برادری کو او بی سی زمرے سے ریزرویشن دینے کے فیصلے کے سبب او بی سی طبقہ ناراض ہوگیا ہے۔ جس کے خلاف مہاراشٹر اور خصوصی طور پر ودربھ میں او بی سی ریزرویشن کو بچانے کے لئے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اکولہ میں او بی سی برادری نے پیر سے زنجیری بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ فی الحال ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے پانچ نمائندے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جرنگے پاٹل نے ممبئی کے آزاد میدان میں مراٹھا کو او بی سی زمرے سے ریزرویشن دینے اور دیگر مطالبات کے لئے احتجاج کیا تھا۔ جس کے بعد حیدر آباد گزٹ کے نفاذ کا حکومتی فیصلہ جاری ہونے کے بعد احتجاج واپس لینے کا اعلان کیا گیا۔ تاہم او بی سی لیڈروں نے اس فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ او بی سی برادری کا کہنا ہے کہ ریاست کے ماہرین اور بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ کے فیصلے کے مطابق مراٹھا برادری پسماندہ نہیں ہے۔ اسلئے اس مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینا درست نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد گزٹ کو نافذ کرکے مراٹھا برادری کو ریزرویشن دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے او بی سی برادری کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ لیکن او بی سی سماج اس فیصلے سے ناراض ہے اور جمہوری طریقے سے جواب دینے کے لئے ۱۵؍ستمبر سے اکولہ میں ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں او بی سی سماج کے کوآرڈینیٹر انل شندے کی قیادت میں ضلع کلکٹر کو ایک مکتوب بھی دیا گیا۔ اس موقع پر سابق رکن اسمبلی نارائن گوہانکر، سابق رکن اسمبلی بلی رام سیرسکر، سابق رکن اسمبلی ہری داس بھدے، ڈاکٹر سنتوش ہوشے، انل شندے، گجانن واگھمارے، پروفیسر اتل نواترے وغیرہ موجود تھے۔