ہائی کورٹ نے ایک بار پھر سیاسی لیڈران اور کارکنان کی جانب سے لگائی جانے والی غیر قانونی ہورڈنگز اور ان پرکارروائی کی تفصیلات طلب کیں۔
بغیرکیوآرکوڈ اور غیرقانونی ہورڈنگز کے خلاف عدالت نے کارروائی کا حکم دیا ہے۔ تصویر:آئی این این
کئی غیر سرکاری تنظیموں اور ایک شہری کی جانب سے غیر قانونی ہورڈنگز کے خلاف داخل کردہ عرضداشتوں پر ہونے والی شنوائی کے دوران ریاست کے الگ الگ شہری انتظامیہ، افسران اور وکلاء نے غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور اس پر روک لگانے کے ضمن میں مشورہ دیا ۔کورٹ فراہم کردہ تفصیلات اور مشوروں کو سننے کے بعد یہ حکم دیا کہ بنا کیو آر کوڈ اوراس ضمن میں تفصیلات فراہم نہ کرنے والی تمام ہورڈنگز کو شہری انتظامیہ کا متعلقہ محکمہ فوری طور پر نکال دے ساتھ ہی عدالت نے غیر قانونی ہورڈنگز، پوسٹرس اور بینرس لگانے والوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی اور جرمانہ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔
عوامی مقامات سے غیر قانونی ہورڈنگز کو ہٹانے کی اپیل کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس سندیش پاٹل کے روبرو کئی سماجی و غیر سرکاری تنظیموں نے جس میں ستارا اور سسواراج فاؤنڈیشن نامی تنظیموں نے عرضداشت داخل کی ہے ۔دوران سماعت حکومت کی جانب سے بریندر سراف نے بنا کیو آر کوڈ کے بینرس، پوسٹرس اور ہورڈنگز لگانے پر فوری کارروائی کرنے کے ضمن میں برتی جانے والی کوتاہیوں کا اعتراف کیا ۔ مذکورہ فاؤنڈیشن کے ایڈوکیٹ ادے ورنکجیکر نے سڑکوں اور عوامی مقامات پر سیاسی ہورڈنگز میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک ہائی کورٹ اس ضمن میں سخت قدم نہیں اٹھائے گی، یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا۔ اکثر پولیس اور شہری انتظامیہ سیاسی ہورڈنگز کو ہٹانے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ وکیل نے مزید کہا کہ ماضی میں اس کی کئی مثالیں موجود ہیں ۔
دریں اثناء تھانے میونسپل کارپوریشن کے وکیل مندار لیمے نے حلف نامہ داخل کیا اور ۹۰؍ فیصد ہورڈنگزلگانے کے اجازت اور ۱۰؍ فیصد غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کئے جانے کی اطلاع دی اور انہیں نوٹس دے کر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔تاہم ناسک میونسپل کارپوریشن کے ایڈوکیٹ روہت سکھادیو نے کورٹ کو بتایا کہ ناسک میونسپل کارپوریشن نے کیو آر کوڈ کو لازمی قرار دیتے ہوئے اسے لگانے کے لئے درکار تمام تفصیلات حاصل کی جاتی ہے اور تفصیلات فراہم کرنے نہ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے ۔
اس تعلق سے وکیل منوج کونڈےنے جرمانہ کی رقم میں اضافہ کی تجویز پیش کی تھی جبکہ ناندیڑ میونسپل کارپوریشن کے وکیل شاہد انصاری نے ہورڈنگز کے تعلق سے آندھرا پردیش کارپوریشن کے طریقہ کار کو اپنانے کا مشورہ دیا ۔ بعد ازیں دو رکنی بنچ نے سبھی فریق کی فراہم کردہ تفصیلات اور مشورہ کو سننے کے بعدتمام شہری انتظامیہ کو سیاسی جماعتوں کے ذریعہ لگائے جانے والے غیر قانونی پوسٹرس، بینرس اور ہوڈرنگز کے اعداد شمار فراہم کرنے، ان پر کارروائی اور جرمانہ کی رقم کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔ اس کے علاوہ عدالت نے مذکورہ بالا معاملہ میں کارروائی کے وقت یکسانیت برتنے کا بھی حکم دیا ہے۔