Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہند پاک کشیدگی: ہندوستان نے تمام او ٹی ٹی پلیٹ فارمز سے ترکش ڈرامے اور فلمیں نکال دی

Updated: May 17, 2025, 5:23 PM IST | Mumbai

ہند پاک تنازع کے پیش نظر پاکستانی ڈراموںکے بائیکاٹ کے بعد ہندوستان نے اپنے تمام او ٹی ٹی پلیٹ فارمز سے ترکش ڈرامےا ور فلمیں نکال دی ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہند پاک تنازع کے درمیان ہندوستانی پلیٹ فارمز نے پاکستانی شوز کو ہٹانے کی شروعات کی تھی۔ اب بہت سے افراد ترکی ڈراموں کو بھی چینلوں سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیںکیونکہ ترکی جنگ میں ہندوستان کے خلاف کھڑا ہے۔ زی فائیونے اپنے پلیٹ فارمز سے بہت سے شوز ہٹا دیئے ہیں اور دیگر اسٹریمنگ ایپس بھی جلد ہی ایساکر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا ہے جب ترکی نے ہند پاک تنازع میں پاکستان کی حمایت جاری رکھی ہے۔

یاد ہے کہ گزشتہ کئی برسوںمیں ہندوستان میں بھی ترکی ڈراموں کو دیکھنے کا چلن عام ہوا ہے اور ’’ارترل غازی‘‘، ’’ فریحا‘‘، اور ’’موسم‘‘ جیسے ترکی ٹی وی شوز کافی مشہور ہوئے اور مداحوں کے دل جیتے ہیں۔ تاہم، حالیہ تبدیلی کے بعد یہ پلیٹ فارمز ترکی ڈراموں کو ہٹانے کی شروعات کر رہے ہیں۔ مثال کے طورپر زی فائیو نے گزشتہ ہفتے ’’ریلشن شپ اسٹیٹس: اٹس اے کامپلی کیٹیڈ‘‘ اور دیگر ڈرامے اپنے چینل سے ہٹا دیئے تھے۔ انسائیڈر (زی فائیو) نے مڈڈے کو بتایا ہے کہ ’’ہم گزشتہ کئی ہفتوں سے بیانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تاہم، حکومت نے کوئی احکام جاری نہیں کئے ہیں لیکن ہم نے ممکنہ تنازع سے باز رہنے کیلئے سرکاری فیصلہ کیا ہے۔ ‘‘امیزون اور ایم ایکس پلیئر جیسے پلیٹ فارمز نے ہندوستان میں ترکی ڈراموں کی پکڑ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ’’ گولڈن بوائے‘‘، ’’ لو از ان ایئر‘‘ اور ’’اینڈلس لو‘ ‘ جیسے ڈرامے اپنے پلیٹ فارمز پر نشرکئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: پریش راول ’’ہیرا پھیری ۳‘‘ سے نکل گئے

انسائیڈر نے کہا ہے کہ ’’ ہمیں اب تک منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ کی جانب سے کوئی ہدایات یا ایڈوائزری موصول نہیں ہوئی ہے۔ فی الحال کوئی بھی مواد چینل سے ہٹایا نہیں گیا ہے لیکن ہم نے ترکش پروڈکشن ہاؤس کی طرف سے نئے حصول کور وک دیا ہے۔‘‘متعدد یوٹیوب چینلز ، جنہوں نے ترکی ڈرامے نشر کئے ہیں،سخت نگرانی میں ہیں۔ لائیو پاکستان چینل، جو ’’ارترل غازی‘‘ جیسے ڈرامے نشر کرنے کیلئے جاناجاتا ہے، جمعہ کی دوپہر سے ہندوستان میں ناقابل رسائی ہے۔‘‘ چینل سے قریبی ذرائع نے مڈڈے کو بتایا ہے کہ ’’ ہمیں گزشتہ دو دنوں میں ترکی ڈراموں کو ہٹانے کی تین درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اگر ایسا ہی جاری رہا تو راتوں رات مزید چینل ہندوستان میں بند کردیئے جائیں گے۔‘‘

ہندوستانی حکومت نے ترکی ڈراموں پرپابندی عائد کرنے کا کوئی سرکاری احکام جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم، ہندوستانی یونیورسٹیوں نے ترکی کےتعلیمی اداروں سے تعلیمی رابطہ منقطع کر لیا ہے۔تفریح کی دنیامیں فیڈریشن آف ویسٹرن سائن امپلوائے (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے حال ہی میں فلمسازوں سے اپیل کی ہے کہ شوٹنگ کے معاملے میں ترکی سے دور رہا جائے۔‘‘ اس درمیان آل انڈیا سائن ورکرز اسوسی ایشن (اے آئی سی ڈبلیو اے)، جو ہندوستانی فلم انڈسٹری کے ملازمین ، تکنیک کاروں، فنکاروں اور پیشہ وارانہ افراد کی نمائندگی کرتا ہے، نے سرکاری طور پر ترکی سے فلموں کی تمام شوٹنگ اور ثقافتی شراکت داریوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔۱۴؍ مئی ۲۰۲۵ء کو فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن امپلوائیز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں اس نے تنازع کےدرمیان ترکی کے ڈراموں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ فیڈریشن نے جاری کئے گئےاپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’دی فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن امپلوائے (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے ہندوستانی میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے فنکار وںاور ہندوستانی فلم پروڈیوسرز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تنازع کے درمیان ترکی کی پاکستان کیلئے حمایت کو مدنظر رکھتے ہوئےترکی کو شوٹنگ کے مقام کیلئے منتخب کرنےکے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: دادا صاحب پھالکے پر دو فلمیں: ایک میں جونیئر این ٹی آر، دوسری میں عامر خان

ایف ڈبلیو آئی سی ای نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’ ایف ڈبلیو آئی سی ای نے ہمیشہ وطن کو سب سے اوپر رکھا ہے۔ حالیہ تبدیلیوں اور پاکستان کیلئے ترکی کی حمایت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم یہ یقین رکھتے ہیںکہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کیلئے یہ ٹھیک نہیں ہے کہ وہ کسی بھی طرح ایسے ملک کے ساتھ کسی قسم کی کوئی شراکت داری کرے۔‘‘ ایف ڈبلیو آئی سی ای نے تمام پرڈیوسرز، اداکاروں، ہدایتکاروں اور دیگر عملے سے یہ گزارش کی ہے کہ وہ متحد رہیں اور ترکی میں شوٹنگ کرنے سے بازرہیں جب تک ترکی اپنی سفارتی رسائی کو تبدیل نہیں کر لیتا اور ہندوستان کیلئے عزت کا اظہارنہیں کرتا۔ اسی لئے ہماری پروڈیوسرز، ہدایتکاروں، اداکاروں اور دیگر عملے سے یہ گزارش ہے کہ وہ اپنے ملک کیلئے کھڑے رہیں اورفلموں کی شوٹنگ کیلئے ترکی کا تب تک بائیکاٹ کیا جائے جب تک وہ اپنے سفارتی اقدام کو تبدیل نہیں کر لیتا۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK