مذہبی اقلیتوں عیسائیوں، پارسیوں اورآشوریوں نے مشترکہ طور پر عالمی تنظیموں کے دہرے رویے اور امریکہ اور یورپ کی منافقت پر انہیں کھری کھری سنائی ، ایران کے جوابی حملوں کی بھرپور حمایت کی۔
EPAPER
Updated: June 18, 2025, 1:19 PM IST | Agency | Tehran
مذہبی اقلیتوں عیسائیوں، پارسیوں اورآشوریوں نے مشترکہ طور پر عالمی تنظیموں کے دہرے رویے اور امریکہ اور یورپ کی منافقت پر انہیں کھری کھری سنائی ، ایران کے جوابی حملوں کی بھرپور حمایت کی۔
ایران کی مختلف مذہبی اقلیتوں بشمول زرتشتی، آرمینی عیسائی، آشوری اور دیگر نے اسرائیلی کارروائیوں کو ’’ انتہائی وحشیانہ اور غیرانسانی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ایرانی حکومت اور ایرانی قوم کا ممبر ہونے کے ناطے اپنے ملک کی ہر طرح سےحفاظت کرنے کا عزم دہرایا ہے۔ ایرانی آشوریوں کے پارلیمانی نمائندے شارلی انویہ نے اس تعلق سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بین الاقوامی ادارے صہیونی ملک اسرائیل کی زیادتیوں پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، خاص طور پر جب ان حملوں میں عام شہری متاثر ہو رہے ہیں۔ انویہ نے کہاکہ اگر ان اداروں کو واقعی اقوام متحدہ کے منشور، قانون کی حکمرانی اور اجتماعی سلامتی پر یقین ہے تو انہیں فوراً اقدامات کرنے چا ہئے۔ ایران کا ردعمل ان حملوں کے خلاف بین الاقوامی قانون کے دائرے میں ہے اوراپنا بالکل جائز دفاع ہے۔
انویہ نے مزید کہا کہ ایرانی عوام جن میں تمام مذہبی اقلیتیں بھی شامل ہیں، رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں متحد ہیں اور ملکی سالمیت کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں۔ ایران کے آرچ بشپ کی نمائندگی کرتے ہوئے اراکیل کادخکیان نے ایرانی شہریوں پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران صرف ہمارا وطن نہیں، بلکہ ہماری مقدس سرزمین ہے۔ ہم ایرانی سرزمین پر ہونے والے حملوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور ایرانی قوم و قیادت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے تہران کے سینٹ سارکیس چرچ میں ہونے والے اجتماع میں آرچ بشپ کے پیغام کو دہراتے ہوئے کہاکہ ایرانی قوم نے ہزار برسوں سے آگ اور تلوار کا سامنا کیا ہےاور خدا کے فضل سے اس بحران سے بھی سرخرو ہو کر نکلے گی۔
ایک زرتشتی عالم نے اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ تہران، ارومیہ اور دیگر شہروں کے گرجا گھروں میں خصوصی دعائیں کی گئی ہیں تاکہ اسرائیل نیست و نابود ہو جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ہماری سرزمین ایران اس ناانصافی پر مبنی جارحیت کے خلاف سرخرو ہوگی۔ ہم اپنے رہنماؤں اور مسلح افواج کے لئے دعائیں جاری رکھیں گے، جیسا کہ ہمارے مقدس صحیفوں کی تعلیم ہے۔ اس تقریب کے دیگر شرکاء نے بھی اپنی ایرانی شناخت اور ایرانی خودمختاری سے وابستگی پر زور دیا۔ اجتماع کا اختتام قومی اتحاد اور عالمی سطح پر ان حملوں کی مذمت کے مطالبے کے ساتھ ہوا، جنہیں ’’انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ‘‘قرار دیا گیا۔