Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی جارحیت کا ذمہ دارامریکہ ہے، ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں: ایران

Updated: June 16, 2025, 11:04 AM IST | Agency | Tehran

واشنگٹن کے دامن جھاڑنے پروزیر دفاع عراقچی نے نشاندہی کی کہ ڈونالڈ ٹرمپ عوامی سطح پر واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ انہیں حملوں کا پیشگی علم تھا۔

Iranian Foreign Minister Abbas Araqchi. Photo: INN
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی حملوں کیلئے امریکہ کو براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اتوار کو دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ امریکی  منظوری اور مدد کے بغیر تل ابیب  یہ قدم نہیں اٹھا سکتاتھا۔  انہوں نے اعلان کیا کہ ’’امریکی فورسیز نے ایران پر حملے کیلئے اپنے فوجی ٹھکانوں سے  اسرائیل کی جو مدد کی  ہے  ہمارے پاس   اس کے پختہ اور دستاویزی  ثبوت موجود ہیں۔‘‘  انہوں  نے مزید کہا کہ ’’امریکی صدر خود عوامی طور پر وضاحت کے ساتھ کہہ چکے ہیں کہ انہیں حملوں کی پیشگی اطلاع تھی۔ ‘‘ عراقچی نے کہا کہ ٹرمپ  نے خود کہا ہے کہ یہ حملے امریکی اسلحہ اور سازوسامان کے بغیر یہ حملے ممکن ہی نہیں تھے اور مزید ایسے حملے ہونےوالے ہیں۔ 
 اتوار کو تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ’’اس لئے ہماری نظر میں امریکہ اس جرم میں برابر کا شریک ہے اوراسے اپنی ذمہ داری قبول کرلینی چاہئے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوںنے جوابی حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ’’ ایران کی جانب سے اسرائیل پر کئےجانے والے حملے بین الاقوامی قوانین کے مطابق  جائز دفاعی حق ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی سرخ لکیر کو پار کیا ہے، جس کے بعد ایرانی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ 
  واضح رہے کہ ایران کو امریکہ کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکہ اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں تھا۔ ایرانی  وزیر  نے کہا کہ اسرائیل جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے  اہم شخصیات کو نشانہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی۶۰؍فیصد سے زائد کی سطح پر جاری رکھے گا۔ انہوں نے  دھمکی دی کہ ’’تہران جنگ کا دائرہ وسیع نہیں کرنا چاہتا، مگر مجبور کیا گیا تو پیچھے نہیں ہٹے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK