اب زیادہ تر درخواست گزاروں کو انٹرویو دینا پڑے گا۔ امریکہ کا ڈراپ باکس ویزا قانون ۲؍ ستمبر سے ختم ہوجائے گا، امریکہ ۲؍ ستمبر۲۰۲۵ء سے اپنے انٹرویو ویور پروگرام، جسے عام طور پر ڈراپ باکس کہا جاتا ہے،غیر تارکین وطن ویزا زمرے کے لیے بند کرنے جا رہا ہے۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 6:20 PM IST | New Delhi
اب زیادہ تر درخواست گزاروں کو انٹرویو دینا پڑے گا۔ امریکہ کا ڈراپ باکس ویزا قانون ۲؍ ستمبر سے ختم ہوجائے گا، امریکہ ۲؍ ستمبر۲۰۲۵ء سے اپنے انٹرویو ویور پروگرام، جسے عام طور پر ڈراپ باکس کہا جاتا ہے،غیر تارکین وطن ویزا زمرے کے لیے بند کرنے جا رہا ہے۔
اب زیادہ تر درخواست گزاروں کو انٹرویو دینا پڑے گا۔ امریکہ کا ڈراپ باکس ویزا قانون ۲؍ ستمبر سے ختم ہوجائے گا، امریکہ ۲؍ ستمبر۲۰۲۵ء سے اپنے انٹرویو ویور پروگرام، جسے عام طور پر ڈراپ باکس کہا جاتا ہے،غیر تارکین وطن ویزا زمرے کے لیے بند کرنے جا رہا ہے۔ اس میں ورک ویزا اور اسٹوڈنٹ ویزا جیسے زمرے بھی شامل ہیں۔ اس فیصلے کے بعد زیادہ تر درخواست دہندگان، چاہے ان کا ویزا ریکارڈ صاف ہو، اب انہیں ذاتی طور پر انٹرویو دینا پڑے گا۔
ڈراپ باکس کی سہولت کیا ہے؟
ڈراپ باکس پروگرام کے تحت، اہل مسافر بغیر انٹرویو کے اپنے کاغذات نامزد مرکز پر جمع کرواسکتے ہیں۔ یہ عمل تیز اور دباؤ سے صاف تھا، خاص طور پر ہندوستانی پیشہ ور افراد اور طلبہ کے لیے۔ لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ’’وَن بگ بیوٹی فل بل ایکٹ ‘‘ کے تحت اسے سیکوریٹی اور سخت جانچ کے نام پر بند کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئیے:ریٹیل مہنگائی آٹھ سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
کیا بدلنے والا ہے؟
نئے قاعدے کے تحت انٹرویو کی چھوٹ ایچ -وَن بی ، ایچ -۴،ایل- وَن، ایف، ایم، او -وَن اور جے جیسی ویزا کیٹیگریز میں دستیاب نہیں ہوگی۔ اس سے قبل ۱۴؍سال سے کم عمر کے بچوں اور۷۹؍ سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں کو استثنیٰ حاصل تھا، لیکن اب وہ بھی اس کے اہل نہیں ہوں گے۔ صرف کچھ سفارتی اور سرکاری ویزے(اے، جی، نیٹو اور ٹی ای سی آر او) اس سہولت کے تحت ہوں گے۔ محدود بی -وَن /بی - ٹو ٹورسٹ اور بزنس ویزا کی تجدید کو سخت شرائط میں چھوٹ ملے گی اور قونصلر افسران اہل ہونے کے باوجود انٹرویو کے لیے کال کر سکتے ہیں۔
ہندوستان کیوں زیادہ متاثر ہوگا؟
ہندوستان ڈراپ باکس سروس کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے۔ اس کے پاس پہلے ہی امریکی ویزا کے لیے دنیا میں سب سے طویل قطار ہے۔ اس سہولت کو ہٹانے سے انٹرویو کے سلاٹس کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوگا، انتظار کا وقت کئی مہینوں تک بڑھ سکتا ہے، کمپنیوں کےایچ- وَن بی عملے کے پروجیکٹ شیڈول میں خلل پڑ سکتا ہے اور طلبہ کا تعلیمی منصوبہ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ درحقیقت، کچھ درخواست دہندگان کے اگست اور ستمبر کے ڈراپ باکس سلاٹ پہلے ہی منسوخ کر دیے گئے ہیں اور انہیں ذاتی انٹرویو بک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
درخواست دہندگان کو کیا کرنا چاہئے
اگر کسی کا اپوائنٹمنٹ منسوخ ہو جاتا ہے تو وہ فوری طور پر اپنا ای میل چیک کر لیں کہ آیا قونصل خانے سے کوئی نوٹس آیا ہے۔ پھر ویزا پروفائل میں لاگ ان کریں اور نئی بکنگ کریں اور اہلیت کے تبدیل شدہ سوالات کے جوابات دے کر درخواست کو دوبارہ بھریں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ منسوخی کو آپ کی زیادہ سے زیادہ ری شیڈول کی حد میں شمار نہیں کیا جائے گا۔
مسافروں اور کمپنیوں کے لیے انتباہ
امیگریشن وکلاء کا خیال ہے کہ ان تبدیلیوں کے اثرات فوری اور بڑے پیمانے پر ہوں گے۔ انٹرویو سلاٹس کی بہت زیادہ مانگ ہوگی، خاص طور پر اسٹوڈنٹ اور ورک ویزا کے لیے، جس سے بیک لاگ اور تاخیر میں اضافہ ہوگا۔ وہ لوگ جن کے ویزے کی مدت امریکہ میں درست ہونے کے باوجود ختم ہو چکی ہے یا جن کا پچھلا ویزا مختلف زمرے کا تھا انہیں سفر سے پہلے محتاط رہنا ہو گا کیونکہ اب واپسی پر انٹرویو ضروری ہو گا اور تاخیر یا مسترد ہونے کا خطرہ ہو گا۔