ایک امریکی کمپنی نے اپنی ہندوستانی شاخ کے تقریباً تمام ہندوستانی ملازمین کو صرف تین منٹ کی ویڈیو کال کے ذریعے ایک ساتھ برطرف کر دیا۔
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 9:03 PM IST | Washington
ایک امریکی کمپنی نے اپنی ہندوستانی شاخ کے تقریباً تمام ہندوستانی ملازمین کو صرف تین منٹ کی ویڈیو کال کے ذریعے ایک ساتھ برطرف کر دیا۔
ایک امریکی کمپنی نے اپنی ہندوستانی شاخ کے تقریباً تمام ہندوستانی ملازمین کو صرف تین منٹ کی ویڈیو کال کے ذریعے ایک ساتھ برطرف کر دیا۔ یہ واقعہ یکم اکتوبر کو پیش آیا جب تمام ہندوستانی ملازمین کو ایک لازمی میٹنگ کے لیے بلایا گیا۔ ایک ملازم نے ریڈیٹ پوسٹ میں اس پوری کارروائی کا احوال بیان کیا، انہوں نے بتایا کہ ’’یہ بالکل ایک عام دن کی طرح تھا - صبح ساڑھے آٹھ بجے اٹھا،۹؍ بجے کام پر لاگ ان کیا اور۱۱؍ بجے ایک کیلنڈر دعوت نامہ دیکھا۔ یہ ہمارے چیف آپریٹنگ آفیسر ( سی او او)کے ساتھ تمام ہندوستانی ملازمین کے لیے ایک لازمی میٹنگ تھی۔میں ۱۱؍بجے میٹنگ میں شامل ہوا، وہ۱۱؍ بج کر ایک منٹ پر شامل ہوئے، سب کے کیمرے اور مائیک بند کر دیے، اور آرام سے بتایا کہ انہوں نے `اپنے زیادہ تر ہندوستانی ملازمین کو برطرف کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔‘‘تاہم کسی کو سوالات کاموقع دئے بغیر میٹنگ کا اختتام کردیا۔
ملازم کے مطابق، سی او اونے انہیں ان کی ملازمت کی حیثیت سے متعلق ای میل کا انتظار کرنے کو کہا اور بغیر کسی سوال کا جواب دیے کال ختم کر دی۔اس اچانک برطرفی کے جذباتی اثرات بیان کرتے ہوئے ملازم نے لکھا،’’پریشان، مایوس، دباؤ کا شکار کوئی پہلے سے اطلاع نہیں، تیاری کا وقت نہیں۔‘‘انہوں نے اکتوبر کی تنخواہ اور چھٹیوں کی رقم دینے کی پیشکش کی ہے، لیکن یہ سب میرے موجودہ جذبات کا ازالہ نہیں کر سکتا۔ یہ پہلی بار ہے جب میں نوکری سے نکالا گیا ہوں اور یہ واقعی ،بہت برا لگا۔‘‘ملازم نے واضح کیا کہ یہ برطرفی کارکردگی کی بنیاد پر نہیں تھیں بلکہ اندرونی تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلی کا حصہ تھیں۔اس وائرل پوسٹ پر صارفین کی طرف سے ملازم کی مدد کے لیے تبصرے کیے گئے، جبکہ کچھ صارفین نے اس پوسٹ کو جعلی قرار دیا۔
ایک اور ایسی ہی کہانی اننیہ جوشی کی ہے، جنہوں نے۲۰۲۴ء میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے بائیوٹیکنالوجی میں ماسٹرز مکمل کیا اورایف ون آپشنل پریکٹیکل ٹریننگ پروگرام کے تحت امریکہ میں کام شروع کیا۔کمپنی کی جانب سے ہونے والے ڈاؤن سائزنگ کے دوران انہیں برطرف کر دیا گیا۔اپنی محدود مدت کے دوران وہ کوئی نئی ملازمت حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔ مہینوں کے انٹرویوز اور نیٹ ورکنگ کے بعد، انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔جوشی نے امریکہ چھوڑنے کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی ، ’’امریکہ چھوڑنا میرے سفر کا اب تک کا سب سے مشکل قدم تھا۔اگرچہ مختصر تھا، میں واقعی اس زندگی کی تعریف کرتی ہوں جو آپ نے مجھے دی۔ امریکہ، میں تم سے پیار کرتی ہوں۔‘‘