صدر نے زور دیا کہ ان کی انتظامیہ قومی قرض کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اقتصادی فوائد سے امریکی عوام کو براہ راست فائدہ پہنچانے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 10:04 PM IST | Washington
صدر نے زور دیا کہ ان کی انتظامیہ قومی قرض کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اقتصادی فوائد سے امریکی عوام کو براہ راست فائدہ پہنچانے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی انتظامیہ، ٹیکس دہندگان کو ایک ہزار سے دو ہزار ڈالر تک کے براہ راست امدادی چیک جاری کر سکتی ہے۔ جمعرات کو او اے این نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ٹرمپ نے کہا کہ یہ تجویز ابھی زیر غور ہے اور اس کیلئے درکار فنڈز، غیر ملکی درآمدات پر لگائے گئے ٹیرف کے ریونیو سے مختص کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ ان کی ٹیرف پالیسی سے ”ہر سال اربوں ڈالر“ حاصل ہوں گے۔
انٹرویو کے دوران، ٹرمپ نے کہا کہ ”ہماری موجودہ ترقی کے ساتھ، قرض نسبتاً بہت کم ہے۔ آپ خود کو اس قرض کی صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم عوام کو کچھ رقم بھی دے سکتے ہیں۔ ہم تقریباً ایک ہزار سے دو ہزار ڈالر دینے کا سوچ رہے ہیں۔“ صدر نے زور دیا کہ ان کی انتظامیہ قومی قرض کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اقتصادی فوائد سے امریکی عوام کو براہ راست فائدہ پہنچانے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں شٹ ڈاؤن: حکومتی امور مفلوج، ڈیموکریٹک ریاستوں کے ۲۶؍ ارب ڈالر منجمد
ٹرمپ کا اقتصادی ترقی اور ٹیکس اصلاحات کا دعویٰ
اس موقع پر ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کی قیادت میں ملک کی ریکارڈ اقتصادی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے اس کا کریڈٹ اپنے ”بگ، بیوٹی فل بل“ کو دیا ہے، جس کے ذریعے انہوں نے ٹیکس میں کٹوتیوں اور نئی چھوٹ کو متعارف کرایا ہے، ساتھ ہی ٹپس، اوور ٹائم کی تنخواہ اور بزرگوں کیلئے سوشل سیکوریٹی پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ اقدامات طویل مدتی ترقی کو فروغ دیں گے اور ملازمت پیشہ خاندانوں پر مالی بوجھ کو کم کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے امن منصوبہ پر تنقیدیں، حماس کیلئے قبول کرنا مشکل
’کسی نے نہیں سوچا تھا کہ یہ ممکن ہوسکتا ہے‘
ٹرمپ نے اپنی دوسری صدارتی مدت کے پہلے ۸ ماہ میں حاصل کئے گئے اربوں کی سرمایہ کاری کے وعدوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے اس کا کریڈٹ ٹیرف کو دیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے امریکہ کا تجارتی خسارہ نصف ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم ایک اتنے امیر، اتنے طاقتور ملک بننے کی راہ پر گامزن ہیں، اس سے ہمیں طاقت ملتی ہے۔ اور ہم لوگوں کا خیال رکھ سکتے ہیں… اب وہ سب اعتراف کررہے ہیں کہ ٹرمپ صحیح تھے۔“