Inquilab Logo

’’نئے زمانے کے’نظاموں‘ کو گھر بٹھانے کا وقت آ گیا ہے‘‘

Updated: March 06, 2024, 12:41 PM IST | Agency | Aurangabad

اورنگ آباد میں امیت شاہ کا شرد پواراور ادھو ٹھاکرے پر نشانہ، وزیر داخلہ نے دونوں لیڈران کو نئے زمانے کے ’نظام‘ قرار دیا اور انہیں شکست دے کر گھر بٹھانے کا دعویٰ کیا۔

Amit Shah (centre) with Chandrasekhar Bavankole and Devendra Farnavis. Photo: PTI
امیت شاہ (درمیان) چندر شیکھر باونکولے اور دیویندر فرنویس کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو تاریخی شہر اورنگ آباد سے بی جے پی کی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس موقع پر خاص طور سے معمر لیڈر شرد پوار اور شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بنایا۔ امیت شاہ نے اورنگ آباد کے پس منظر اور اہمیت کو دیکھتے ہوئے فرقہ واریت کا کارڈ بھی چلنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا ’’جس طرح آزادی ملنے کے بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل نے مراٹھواڑہ کو حیدر آباد کے نظام سے نجات دلائی تھی اسی طرح ان نئے زمانے کے ’نظاموں‘ ( ادھو ٹھاکرے اور شردپوار) کو گھر بٹھانے کا وقت آگیا ہے۔ 
یاد رہے کہ منگل کے امیت شاہ کے مہاراشٹر دورے کو خاص اہمیت حاصل تھی کیونکہ ایک طرح سے وہ یہاں بی جے پی کی طرف سے انتخابی بگل بجانے آئے تھے تو دوسری طرف مہا یوتی میں شامل پارٹیوں ( بی جے پی، این سی پی، اور شیوسینا) کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے تعلق سے تصفیہ کرنے کیلئے میٹنگ بھی بلائی گئی تھی۔ امیت شاہ نے اورنگ آباد شہر کے کھڑکیشور علاقے میں وسیع میدان پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ اس بار ہمیں ۴۰؍ یا ۴۱؍ سیٹیں نہیں چاہئے بلکہ اس بار آپ کو مودی جی کیلئے ۴۵؍ یا اس سے زیادہ سیٹیں دینی ہوں گی۔ ‘‘ انہوں نے کا ’’ ہم نے ۱۰؍ سال میں کافی کام کئے ہیں۔ ہمارے پاس سارے کاموں کا حساب ہے۔ میں کانگریس لیڈروں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۱۴ء تک مرکز میں ان کی حکومت تھی۔ اس دوران مہاراشٹر کو کتنا فنڈ ملا؟ ایک لاکھ ۹۱؍ ہزار کروڑ روپے۔ جبکہ مودی حکومت کے ۹؍ سال کے عرصے میں اس کا ۴؍ گنا یعنی ۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے بھی زیادہ فنڈ ملا ہے۔ 
 ایک بار پھر اقربا پروری کا الزام
اس دورا ن امیت شاہ نے ایک بار پھر کانگریس، شیوسینا (ادھو) اور این سی پی پر اقربا پروری کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ شرد پوار اپنی بیٹی سپریہ سلے کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے تو ادھو ٹھاکرے اپنے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کووزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں۔ جبکہ سونیا گاندھی اپنے بیٹے راہل گاندھی کو ملک کا وزیر اعظم بنانا چاہتی ہیں۔ یہ سب اقربا پروری میں مبتلا ہیں۔ اب ان لوگوں کو شکست دے کر گھر بٹھانا چاہتے ہیں۔ 
امیت شاہ کا ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے جھوٹ
وزیر داخلہ نے اپنی تقریر میں ایک صریح جھو ٹ بھی بولا۔ انہوں نے کہا ’’ جو شخص اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کی مخالفت کرے کیا وہ بالا صاحب ٹھاکرے کا وارث ہو سکتا ہے؟ ادھو ٹھاکرے کو شرم آنی چاہئے۔ آپ (ادھو) جن لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہیں ا نہوں نے کشمیر سے دفعہ ۳۷۰؍ ہٹانے کی مخالفت کی تھی۔ سرجیکل اسٹرائیک کی مخالفت کی، اورنگ آباد سے چھترپتی سمبھاجی نگر کے سفر کو روکے رکھا تھا۔ کون سے منہ کے ساتھ آپ مہاراشٹر کے عوا م کے سامنے آئیں گے؟ یاد رہے کہ اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کا حکم نامہ ادھو ٹھاکرے کی کابینہ نے کیا تھا۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی جو آخری کابینہ میٹنگ ہوئی تھی اس میں فیصلہ کیا گیا تھا اور نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ ایکناتھ شندے نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس نوٹیفکیشن کو تبدیل کرکے دوبارہ نیا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ امیت شاہ نے اورنگ آباد میں کھڑے ہو کر ایک طرح سے ادھو ٹھاکرے اور اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی کے تعلق سے جھوٹ کہا۔ 
’’مجلس کو ہر حال میں شکست دینا ہے‘‘
امیت شاہ نے اس موقع پر ایم آئی ایم پر بھی جم کر تنقیدیں کیں۔ یا د رہے کہ اورنگ آباد میں رکن پارلیمان ( امتیاز جلیل) ایم آئی ایم ہی کا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ گزشتہ الیکشن میں ہم نے مہاراشٹر میں ۴۰؍ سے زیادہ سیٹیں حاصل ہوئیں لیکن ہم سے ایک غلطی ہو گئی اور یہاں سے مجلس جیت گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ہم کسی بھی قیمت پر مجلس کو شکست دیں گے۔ انہوں نے حاضرین سے پوچھا’’ بولو!مجلس کو اکھاڑ پھینکیں گے کہ نہیں ؟ مجلس کو اکھاڑ پھینکیں گے یا نہیں ؟‘‘ 
یاد رہے کہ امیت شاہ کا مہاراشٹر کا دورہ ودربھ کے ضلع اکولہ سے شروع ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے جلگائوں میں بھی ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس کے بعد انہوں نے مہا یوتی کے لیڈران کے ساتھ ایک میٹنگ میں بھی حصہ لیا جس میں سیٹوں کی تقسیم پر گفتگو کی گئی۔ اس دوران مراٹھا تحریک کےپیش نظر حفاظتی انتظامات سخت تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK