مودی نے ڈرایا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی توکھیل کود میں بھی مسلمانوں کو ترجیح دے گی، وہ مذہب کی بنیاد پر طے کرے گی کہ کرکٹ ٹیم میں کون رہےگا کون نہیں۔
EPAPER
Updated: May 09, 2024, 11:07 AM IST | Lakhimpur
مودی نے ڈرایا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی توکھیل کود میں بھی مسلمانوں کو ترجیح دے گی، وہ مذہب کی بنیاد پر طے کرے گی کہ کرکٹ ٹیم میں کون رہےگا کون نہیں۔
ان الزامات کے بیچ کہ پارلیمانی الیکشن کے پہلے تین مراحل کی ووٹنگ میں ووٹروں کے رجحان نے حکمراں محاذ کو اقتدار کھونے کے خوف میں مبتلا کردیاہے، پہلے وزیراعظم مودی پھر وزیر داخلہ امیت شاہ نےبھی انتخابی مہم میں بابری مسجد کا موضوع چھیڑ دیاہے۔ دونوں لیڈروں نے اکثریتی فرقے کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی ہےکہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی تو رام مندر میں وہی تالہ لگ جائے گا جو بابری مسجد میں لگا ہواتھا۔ اس سے ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے وزیراعظم مودی نے دھار میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ کانگریس اقلیتوں کو کھیل کود میں بھی ترجیح دینا چاہتی ہے، اس لئے اگر وہ اقتدار میں آگئی تو مذہب کی بنیاد پر طے ہوگا کہ کرکٹ ٹیم میں کون رہے گا اور کون نہیں۔
بدھ کو لکھیم پور کھیری وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کی حمایت میں انتخابی مہم سے خطاب وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کہ حالانکہ یہ ممکن نہیں کہ انڈیا اتحاد اقتدار میں آجائے مگر اگر وہ اقتدار میں آگیاتو ’’بابری نام کا تالہ‘‘ رام مندر میں لگا دیگا۔ انہوں نےبابری مسجد کی جگہ پر بنائی گئی رام مندر کا سہرا وزیراعظم مودی کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف اس معاملے میں قانونی لڑائی جیتی بلکہ رام مندر کی بھومی پوجا کی اور پھر مندر کے پران پرتشٹھا بھی کیا۔ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ ’’پہلے تین مرحلوں کی پولنگ کے بعد مودی جی ۱۹۰؍ سے زیادہ سیٹیں جیت چکے ہیں ...چوتھے مرحلے میں مودی جی کی قیادت میں ہم پوری طاقت سے ۴؍ سو کے پار کی طرف بڑھ رہے ہیں جبکہ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کا صفایا ہوگیا ہے۔ ‘‘لکھیم پور کھیری میں چوتھے مرحلے میں ۱۳؍ مئی کو پولنگ ہوگی۔
اس سے قبل منگل کو دھار میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے ڈرایا کہ اگر کانگریس اگر اقتدار میں واپس آگئی تو وہ اسی طرح رام مندر کے حق میں آنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دے گی جس طرح اس نے شاہ بانو کیس کافیصلہ بدلا تھا۔ اس کےساتھ ہی وزیراعظم نے کہا کہ ’’کانگریس کی منشاء ہے کہ کھیل کود میں بھی اقلیتوں کو ترجیح دی جائے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کون رہےگا اور کون نہیں، اس کافیصلہ بھی مذہب کی بنیاد پر ہوگا۔ ‘‘