ورلڈ کوآپریٹیو مانیٹر۲۰۲۵ء کے جاری کردہ ڈیٹا میں ہندوستان کے کوآپریٹیو امول اورافکو کو بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے دونوں کوآپریٹیواداروں کو مبارکباد دی ہے۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان کی امول اورافکو نے تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے ۔ دوحہ، قطر میں منعقد ہ آئی سی اے سی ایم ۵۰؍ کانفرنس میںآئی سی اے ورلڈ کوآپریٹیو مانیٹر۲۰۲۵ء کے جاری کردہ ڈیٹا میں ہندوستان کے کوآپریٹیو امول اورافکو کو بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل ہوئی ہے ۔ امول نے اس تاریخی کامیابی کو اپنے ایکس ہینڈل پر شیئر کیا۔امول اپنی پوسٹ میں لکھا’’ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ تازہ ترین آئی سی اے ورلڈ کوآپریٹیو مانیٹر۲۰۲۵ء کے مطابق، گجرات کوآپریٹیو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ(امول) کو فی کس جی ڈی پی کی بنیاد پر دنیا کا نمبر ایک کوآپریٹیو درجہ دیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ بدھ کوقطر میںہونے والی کانفرنس میں جاری کی گئی۔‘‘
رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں سر فہرست۳۰۰؍ کو آپریٹیو اور باہمی کاروباری اداروں نے ۲۰۲۳ء میں ۲ء۷۹؍ٹریلین ڈالر کا کا کاروبار۔ ان میں سے، ہندوستان کی کوآپریٹو کمپنیاں امول ا ور انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹیو لمیٹڈ (افکو)ایک بار پھر عالمی قیادت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
دونوں نے فی کس جی ڈی پی کے مقابلہ میں ٹرن اوور کے لحاظ سے عالمی درجہ بندی میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے جس سے اقتصادی غیر یقینی صورتحال اور ماحولیاتی تبدیلی کے وقت ہندوستان کے تعاون پر مبنی ماڈل کی مضبوطی اور مطابقت کی تصدیق ہوتی ہے۔واضح رہےکہ اقوام متحدہ کی جانب سے امسال بین الاقوامی سال برائے کوآپریٹیو کے طورپر منا یاجارہا ہے ۔ ورلڈ کوآپریٹیو مانیٹر۲۰۲۵ء اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ا مول اور افکو جیسے اداروں کے ذریعے مثالی تعاون پر مبنی جذبہ مساوی ترقی اور لچک کو آگے بڑھا رہا ہے۔ ہندوستان کے دیہات کی نچلی سطح سے لے کر عالمی اقتصادی مرحلے تک، کوآپریٹیو ثابت کر رہے ہیں کہ اجتماعی کارروائی انسانیت کیلئے تبدیلی کیلئے سب سے طاقتور ہتھیاروں میں سے ایک ہے۔
امول کے ڈیری نیٹ ورک نے جو دیہی خود انحصاری اور اجتماعی ملکیت پر مبنی ہے، لاکھوں کسانوں کی روزی روٹی کو بدل دیا ہے اور خوراک کی حفاظت اور زرعی کاروبار میں ہندوستان کی تعاون پر مبنی طاقت کی علامت بن گیا ہے۔
عالمی سطح پرورلڈ کوآپریٹیو مانیٹر (ڈبلیو سی ایم)کے تازہ ترین نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ زراعت اور انشورنس کے شعبے کوآپریٹیو سیکٹر پر حاوی ہیں جو کہ کل کاروبار کا بالترتیب۳۵ء۷؍ اور ۳۱ء۷؍ فیصد ہے، اس کے بعد ہول سیل اور ریٹیل تجارت۱۸؍ فیصد ہے ۔ بڑے بین الاقوامی کھلاڑی جیسے کہ فرانس کا گروپ کریڈٹ ایگریکول، یو ایس اے کا اسٹیٹ فارم، اور جرمنی کا ریوے(آر ای ڈبلیو ای) گروپ کاروبار کے لحاظ سے اس فہرست میں سرفہرست ہے۔ تاہم، رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہندوستانی کوآپریٹیو اختراع، ڈیجیٹل تبدیلی، اور مقامی پروڈکٹ کوبااختیار بنانے کے ذریعے اس فرق کو تیزی سے ختم کر رہے ہیں۔
امیت شاہ نے امول اورافکو کو مبارکباد دی
مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو امیت شاہ نے امول اور انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹیو لمیٹڈ (افکو) کو دنیا کے ٹاپ ٹین کوآپریٹیو سوسائٹیوں میں پہلی دو پوزیشن حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔شاہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’ ہندوستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ! امول اور افکو کو دنیا کے ٹاپ ٹین کوآپریٹیو اداروں میں پہلی دو پوزیشنیں حاصل کرنے کے لیے دلی مبارکباد۔ یہ امول سے وابستہ لاکھوں خواتین کی انتھک لگن اور افکو میں تعاون کرنے والے کسانوں کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ کوآپریٹیو اداروں کی بے پناہ صلاحیت کا بھی ثبوت ہے جسے وزیر اعظم نریندر مودی بااختیار بنانے اور خود انحصاری کے عالمی ماڈل کے طور پر فروغ دے رہے ہیں۔