• Thu, 06 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیونیارک میئر انتخابات: ۲۶؍ارب پتیوں کی ممدانی کے خلاف مہم، دو ارب پتی حمایت میں

Updated: November 06, 2025, 11:20 AM IST | New York

نیویارک کے میئر کے انتخاب میں ارب پتیوں نے دلچسپی دکھائی۔ ایک طرف۲۶؍ ارب پتی ظہران ممدانی کو روکنے کیلئے لاکھوں ڈالر خرچ کئے تو دوسری جانب دو ارب پتی غیر متوقع طور پر اُن کی حمایت میں بھی سامنے آئے۔

Newly elected Mayor of New York, Zohran Mamdani. Photo: INN
نیو یارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی۔ تصویر:آئی این این

کم از کم۲۶؍ ارب پتی افراد نے منگل کو ظہران ممدانی کو نیویارک کا اگلا میئر بننے سے روکنے کیلئے لاکھوں ڈالر خرچ کئے ہیں۔ مگر حیرت انگیز طور پر دو ارب پتی ایسے بھی ہیں جنہوں نے اس مقبول امیدوار کی حمایت کیلئےقدم بڑھایا ہے۔ گزشتہ ہفتے فوربز نے انتخابی مالیاتی ریکارڈز کا جائزہ لیا تاکہ اُن ارب پتیوں کو پہچانا جا سکے جو ظہران ممدانی ایک خود کو’’ڈیموکریٹک سوشلسٹ‘‘ کہنے والے لیڈر، جو سمجھتے ہیں کہ ارب پتیوں کو ہونا ہی نہیں چاہئے، کو امریکہ کے سب سے بڑے شہر کا میئر بننے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس تجزیے میں ۲۶؍ ارب پتی یا ارب پتی خاندان سامنے آئے جنہوں نے مجموعی طور پر۲؍ کروڑ۲۰؍ لاکھ ڈالر سے زیادہ خرچ کئے تاکہ نیویارک کے اس اسمبلی مین کو شکست دی جا سکے جو پولز میں سب سے آگے ہیں۔ (اس کے بعد مائیک بلوم برگ نے ممدانی کے مخالف، سابق نیویارک گورنر اینڈریو کومو، کی حمایت کرنے والے گروپ کو مزید ۱۵؍ لاکھ ڈالر دیئے ہیں۔ )تاہم، حیرت کی بات یہ ہے کہ۲۷؍ اکتوبر تک کم از کم دو ارب پتی ممدانی کی حمایت میں بھی سامنے آئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوکرین روسی تسلط سے مکمل علاحدگی کی کوشش میں کوپیک سکے’’شاہ‘‘ سے بدلے گا

پہلی ہیں الزبتھ سائمنز (Elizabeth Simons)، جو ہیج فنڈ ارب پتی جم سائمنزکی بیٹی ہیں۔ وہ اپنی سوتیلی ماں میرلن اور دو بہن بھائیوں کے ساتھ۵ء۳۲؍ ارب ڈالر کے مشترکہ اثاثوں کی مالک ہیں۔ اگست میں انہوں نے نیو یارکرز فار لوئر کاسٹس نامی آزاد گروپ، جو ممدانی کی مہم کی حمایت کر رہا ہے، کو۵ء۲؍ لاکھ ڈالر کا عطیہ دیا۔ الزبتھ کا یہ عطیہ اُن کے خاندان کی سیاسی عطیات کی طویل روایت کا حصہ ہے۔ جم سائمنز نے اپنی زندگی کا آغاز ایک کوڈ بریکر اور ریاضی کے پروفیسر کے طور پر کیا تھا اور پھر۱۹۸۲ء میں رینیسانس ٹیکنالوجیز نامی ہیج فنڈ کی بنیاد رکھی۔ وہ سرمایہ کاری کے ایک عظیم ماہر سمجھے جاتے تھے اور ان کا ’’میڈیلیئن فنڈ‘‘ فیسوں کے بعد بھی سالانہ ۳۰؍ فیصد اوسط منافع دیتا تھا۔ اپریل۲۰۲۴ءمیں ان کے انتقال کے وقت ان کی دولت کا تخمینہ ۴ء۳۱؍ ارب ڈالر لگایا گیا تھا۔ وہ ایک بڑے ڈیموکریٹک ڈونر تھے جنہوں نے ۲۰۱۵ءسے۲۰۲۴ء کے درمیان وفاقی انتخابات میں ۱۰؍ کروڑ ڈالر سے زیادہ عطیہ کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی کا ٹرمپ کو چیلنج، نہرو کے الفاظ دہرائے، بالی ووڈ نے مبارکباد پیش کی

کیلیفورنیا کے علاقے ایتھرٹن کی رہائشی الزبتھ نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سے صحافت اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم میں ڈگریاں حاصل کیں۔ انہوں نے ہسپانوی دو لسانی اور انگریزی بطور دوسری زبان کے کلاس رومز میں تدریس کی۔ اب وہ غیر منافع بخش اداروں میں سرگرم ہیں، جیسے مارشل پروجیکٹ اور فاؤنڈیشن فار اے جسٹ سوسائٹی (جو ان کی بہن آڈری نے قائم کی)، اور دی بیٹ وِد اِن (The Beat Within) میں رضاکارانہ خدمات انجام دیتی ہیں، جو قید نوجوانوں کیلئے ایک میگزین ہے۔ وہ ہائی سنگ-سائمنز فاؤنڈیشن کی سربراہ بھی ہیں جس نے ۲۰۰۷ءسے اب تک موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، انسانی حقوق اور سائنس کے منصوبوں کیلئے تقریباً۳ء۱؍ ارب ڈالر عطیہ کئے ہیں۔ اپنے والد کی طرح، الزبتھ نے بھی گیونگ پلیج پر دستخط کئے ہیں، جس کے تحت وہ اپنی زیادہ تر دولت خیرات میں دینے کا عزم رکھتی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے داخلے پر انتخابات تک پابندی عائد

یہ پہلا موقع نہیں کہ الزبتھ نے سیاسی مہمات میں مالی تعاون کیا ہو۔ وفاقی انتخابی ریکارڈز کے مطابق، ۲۰۱۵ء سے اب تک انہوں نے ڈیموکریٹس کو۲؍ کروڑ۵۰؍ لاکھ ڈالر سے زیادہ عطیہ کئے ہیں جن میں سے تقریباً ایک کروڑ ڈالر صرف۲۰۲۴ء کے انتخابی دور میں دیئے گئے۔ اس سال وہ ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی (DCCC) اور ڈیموکریٹک سینیٹ کمپین کمیٹی (DSCC) کو تقریباً ۹؍لاکھ ڈالر عطیہ کر چکی ہیں۔ ٹام پریسٹن ورنر جو گیٹ ہب کے شریک بانی ہیں ، ممدانی کے دوسرے ارب پتی حامی ہیں۔ اپریل میں انہوں نے نیو یارکرز فار لوئر کاسٹس کو۲۰؍ ہزار ڈالر دیئے۔ ۴۵؍ سالہ پریسٹن ورنر، جو بھی خلیجی علاقے کے رہائشی ہیں، نے۲۰۰۸ء میں سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ پلیٹ فارم گیٹ ہب شروع کیا، جو۲۰۱۸ء میں مائیکروسافٹ کو۵ء۷؍ ارب ڈالر میں فروخت ہوا۔ فوربز کے مطابق، ان کی موجودہ دولت تقریباً ایک ارب ڈالر ہے۔ وہ اس وقت پریسٹن ورنر وینچرز نامی سرمایہ کاری فرم چلا رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہند نژاد آفتاب پوریوال سنسیناٹی کے میئر منتخب، نائب صدر کے بھائی کو شکست دی

الزبتھ کے برعکس، پریسٹن ورنر کی سیاسی عطیات کی تاریخ نسبتاً کم ہے۔ وفاقی انتخابی کمیشن کے ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اور ان کی اہلیہ، تھیریسا نے، ۲۰۱۹ء سے اب تک وفاقی انتخابی مہمات میں تقریباً۲۰؍ لاکھ ڈالر دیئے ہیں۔ اپنی ذاتی ویب سائٹ پر، پریسٹن ورنر نے۲۰۲۰ءمیں کووِڈ-۱۹؍ ریلیف کیلئے۱۰؍ لاکھ ڈالر اور نسلی انصاف کیلئے ۵ء۲؍ لاکھ ڈالر کے عطیات کا ذکر کیا ہے۔ ان کی فاؤنڈیشن نے ۲۰۱۹ء سے اب تک۲؍کروڑ۸۰؍ لاکھ ڈالر تقسیم کئے ہیں۔ دونوں نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ ان دو ارب پتیوں کے عطیات، جو مجموعی طور پر نیو یارکرز فار لوئر کاسٹس کی کل فنڈنگ کا تقریباً۱۰؍ فیصد ہیں انہیں ممدانی کے مخالف ارب پتیوں کے ایک بڑے گروہ کے مقابل لا کھڑا کرتے ہیں، جس میں ڈیموکریٹک شخصیات (جیسے مائیک بلوم برگ، ریڈ ہیسٹنگز) اور ٹرمپ حامی (جیسے جو گیبیا، اسٹیو وین) دونوں شامل ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: پناہ کے متلاشی افراد کی تعداد میں بڑا اضافہ

اگرچہ الزبتھ سائمنز اور ٹام پریسٹن ورنر ممدانی کے واحد ارب پتی حمایتی ہیں، لیکن انہیں دیگر مشہور ڈونرز کی حمایت بھی ملی ہے۔ ان میں ہارون اور ادریس مختارزادہ شامل ہیں، دونوں بھائی جنہوں نے میری لینڈ میں قائم ذاتی مالیاتی کمپنی راکٹ منی کی بنیاد رکھی۔ ہارون نے۹۹؍ ہزار ڈالر اور ادریس نے۹۰؍ ہزار ڈالر دیئے۔ ایک اور معروف ڈونر ہالی ووڈ اسٹار جین فونڈاہیں ،جو پہلے ارب پتی ٹیڈ ٹرنر کی اہلیہ رہ چکی ہیں، انہوں نے جارجیا سے ایک ہزار ڈالر عطیہ کئے۔ اداکارہ سنتھیا نکسن، جنہوں نے۲۰۱۸ء میں نیویارک کی گورنر کیلئے اینڈریو کومو کو چیلنج کیا تھا، نے۵؍ ہزار ڈالر دیئے۔ جہاں تک مہم کے سرکاری عطیات (جو۲۱۰۰؍ ڈالر تک محدود ہیں ) کا تعلق ہے، ممدانی کو کومو سے کم رقم ملی ہے۴۰؍ لاکھ ڈالر جبکہ کومو کو۵۹؍ لاکھ۔ لیکن ممدانی نے اس فرق کو شہری میچنگ فنڈز سے پورا کر لیا، جو زیادہ چھوٹے عطیات دینے والوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ ممدانی کی مہم کو۴۰؍ ہزار سے زیادہ عطیہ دہندگان کی حمایت حاصل ہے جن کا اوسط عطیہ ۹۸؍ ڈالر ہے ،جو تمام امیدواروں میں سب سے کم ہے۔ جبکہ کومو کو تقریباً۱۰؍ ہزار عطیہ دہندگان سے اوسطاً۵۹۳؍ ڈالر ملے ہیں، جو دوسرا سب سے زیادہ اوسط ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK