Inquilab Logo Happiest Places to Work

اپوزیشن جماعتوں سے دل بڑا کرنے کی اپیل

Updated: June 18, 2023, 9:11 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

’این ڈی ٹی وی‘ کے کانکلیو میں سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی شرکت آئندہ عام انتخابات، اپوزیشن جماعتوں کی حکمت عملی، ریاستی سیاست اور اتر پردیش کے حالات پر خیالات کا اظہار

SP chief Akhilesh Yadav and NDTV`s Sanket Upadhyay.
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اور این ڈی ٹی وی کے سنکیت اپادھیائے۔

  سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپوزیشن  سے دل بڑا کرنے کی اپیل کی۔  سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ جو جہاں مضبوط ہے،باقی جماعتیں اس کی حمایت کریں۔ اگر اس فارمولہ کو اپنا لیا گیا تو ریاست کی تمام ۸۰؍سیٹیں اپوزیشن جماعتیں جیت سکتی ہیں۔ان کےمطابق جس یوپی کے راستے بی جے پی مرکزی اقتدار تک پہنچی ہے،اسی اتر پردیش کاپی ڈی اے یعنی پسماندہ،  دلت اور اقلیتی سماج اسے اقتدار سے بے دخل کرے گا۔ انہوں نے نیا نعرہ’ ۸۰؍ہرائو، بی جے پی ہٹائو‘ ایک بار پھر دہرایا۔ اکھلیش نے ریاست کے نظم ونسق، بدعنوانی اور طبی نظام کو ابتر قرار دیتے ہوئے ریاستی بی جے پی حکومت پربھی سخت تنقید کی۔ پرائیویٹ سیکٹر میں ریزرویشن اور ذات پر مبنی گنتی کی پھر سے وکالت بھی کی۔’این ڈی ٹی وی‘ کے کانکلیو میں سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے  آئندہ عام انتخابات، اپوزیشن جماعتوں کی حکمت عملی، ریاستی سیاست  اور اتر پردیش کے حالات پر بھی  خیالات کا اظہار کیا۔اکھلیش نے ’پی ڈی اے‘ کی اصطلاح بھی ایجاد کی جس کی تشریح ’پچھڑا،دلت اورا لپ سنکھیک‘( پسماندہ، دلت اور اقلیت)کے طور پر کرتے ہوئے کہا کہ یہی سماج اس مرتبہ این ڈی اے کو ہرائے گا اور بی جے پی کو اسی یوپی کے راستہ اقتدار سے بے دخل کرےگاجس  کے بدولت اس نے مرکز میں حکومت بنائی ہے۔
اکھلیش کا یہ بھی کہنا تھا کہ بی جے پی کو شکست دینے کےلئے ضروری ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں بڑے دل کے ساتھ انتخابات میں اتریں۔ ان کے بقول، جو اپوزیشن جماعت جس جگہ مضبوط ہے اس کا ساتھ باقی جماعتیں دیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اس فارمولہ پر الیکشن لڑا جائے تو ریاست کی تمام ۸۰؍سیٹوں پر حزب اختلاف کی جیت یقینی ہے۔    
پروگرام میں اکھلیش یادو نے یوپی کی صورتحال پر بھی بات چیت کی اور ریاستی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ صوبہ کس حال میں ہے، کہاں سے کہاں پہنچ گیا سبھی اس سے واقف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش تو امیدوں کا پردیش رہاہے، مگر اب حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہوگئے ہیں۔ حکومت طبی نظام اور پولیس محکمہ کو چست و درست کرنے کا بلند بانگ دعویٰ کرتی ہے مگر کیا گزشتہ چھ سال میں اس نے ایک بھی نیا ضلع  اسپتال تعمیر کیا ہے؟اس نے تو ہماری حکومت کی ’گھر گھر ایمبولنس سروس‘ تک کو بند کردیا ہے۔اسی طرح، ہماری حکومت کے منڈی تعمیر کے فیصلے کو بھی  سردخانے کی نذر کردیا ہے۔ہم تو ہائی وے پر منڈی کی تعمیر کا منصوبہ لےکر آئے تھے مگر موجودہ حکومت نے ایک بھی منڈی تعمیر نہیں کرائی ہے ۔ اکھلیش نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو کے ڈیٹا دیکھ لیجئے یوپی تقریباً ہر سنگین جرم میں سب سے او پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت نے بہترین پولیس ہیڈکوارٹر بنایا،ڈائل ۱۰۰؍اورخواتین کی سیکورٹی کےلئے ۱۰۹۰؍سروس شروع کی،جس کی سپریم کورٹ نے بھی تعریف کی، مگر موجودہ حکومت نے ان تمام نایاب سروسیز کو چوپٹ کردیا، جس کا سیدھا نقصان عوام کو ہوا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بدعنوانی کا  یہ  عالم ہے کہ جدھر جائیں کرپشن ہی کرپشن ہے۔اکھلیش یادو نے پرائیویٹ اداروں میں بھی ریزرویشن کی وکالت کی اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ذات پر مبنی گنتی بھی ضروری ہے، تبھی تمام طبقات کو واجب حق ملیں گے۔
 سماجوادی لیڈرنے کہا کہ ریاست کے حالات دیکھ کر ہی سرمایہ کار کترا رہے ہیں اور ایم او یو پر دستخط تو کردئے ہیں مگر پیسہ لگانے نہیں آرہے ہیں جبکہ ہمارے دور حکومت میں بغیر بزنس سمٹ بھی سرمایہ کاری ہورہی تھی ۔ایچ سی ایل، سیمسنگ کا پلانٹ کسی سمٹ کا نتیجہ نہیں تھا۔اور اب ہر سال بزنس سمٹ کیا جارہا ہے مگر زمینی حقیقت سب کے سامنے ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK