یہ معاملہ اپریل ۲۰۲۵ء میں پیش آیا تھا جب جاپان کی اہم شاہراہوں پر تکنیکی خرابی کے سبب ٹول سسٹم ۳۸؍گھنٹے کیلئے بند ہوگیاتھا، اس دوران گاڑیوں کو بنا ٹول فیس کے گزرنے دیا گیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 01, 2025, 8:35 PM IST | Tokyo
یہ معاملہ اپریل ۲۰۲۵ء میں پیش آیا تھا جب جاپان کی اہم شاہراہوں پر تکنیکی خرابی کے سبب ٹول سسٹم ۳۸؍گھنٹے کیلئے بند ہوگیاتھا، اس دوران گاڑیوں کو بنا ٹول فیس کے گزرنے دیا گیا تھا۔
ٹوکیو(آئی این این/ایجنسی ): جاپانی عوام اپنے نظم و ضبط، احساس ذمہ داری اور ایمانداری کیلئے جانے جاتے ہیں۔ حال ہی میں اس کا ایک اور ثبوت دنیا نے اس وقت دیکھا جب وہاں ٹول سسٹم ۳۸؍ گھنٹوں کیلئے بند پڑگیا۔ اس دوران گاڑیوں کو ایسے راستوں سے مفت میں گزرنے دیا گیا جہاں ٹول ٹیکس ادا کرنا لازمی تھا۔ انتظامیہ نے یہ قدم اسلئے اٹھایا کہ ٹریفک نظام متاثر نہ ہو۔ موٹر سواروں کی ایک بڑی تعداد نے اس ’موقع‘ کا پھر بھی فائدہ نہیں اٹھایا اور رضاکارانہ طور پر ٹول ٹیکس ادا کیا۔ ’جاپان ٹوڈے‘ نے اپریل ۲۰۲۵ء میں پیش آنے والے اس معاملے کی رپورٹ حال ہی میں شائع کی ہے۔ جس کے مطابق تکنیکی خرابی کے باعث پورے جاپان کے اہم راستوں پر الیکٹرانک ٹول کلیکشن سسٹم(ای ٹی سی) ۳۸؍ گھنٹے کیلئے بند پڑگیا تھا۔ اس دوران گاڑیوں کو مفت میں آمدورفت کی اجازت دی گئی تاکہ ٹریفک رواںدواں رہے ۔ اس دوران گاڑی مالکان سے کہا گیا کہ سسٹم کام نہیں کررہا ہے ، اسلئے آپ بعد میں خود سے ٹول ادا کردیجئے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ۲۴؍ہزار گاڑی مالکان نےٹول سسٹم بحال ہوتے ہی رضاکارانہ طور پر ٹول ٹیکس ادا کردیا۔ حالانکہ موٹر سواروں سے انتظامیہ نے سختی نہیں کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق چونکہ نظام میں خرابی کی وجہ سے ٹول فیس وصول نہیں ہوپارہی تھی ، اسلئے گاڑیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے گزرنے کی اجازت دے دی گئی اور لوگوں سے کہا گیا کہ وہ بعد میں رضاکارانہ طور پر آن لائن ادائیگی کریں۔ ان گاڑی سواروں میں سے ۲۴؍ہزار افراد نے بعد میں خود سے ادائیگی کی، جو ان کے اعلیٰ شہری شعور اور دیانت داری کو ظاہر کرتا ہے۔ جاپان ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ۸؍ اپریل ۲۰۲۵ءکو پیش آیا جو۹؍اپریل تک تقریباً۳۸؍ گھنٹوں تک جاری رہا۔
معلوم ہوکہ جاپان میں عام طور پر گاڑیاں ٹول ناکے دیکھتے ہی دھیمی ہوجاتی ہیں کیونکہ یہاں ٹول ٹیکس کی ادائیگی کاآن لائن نظام موجود ہے ۔ گاڑیوں پر ٹول کارڈ چسپاں ہوتا ہے ، یہ کیمروں کے ذریعہ اسکین ہوجانے پر ٹول گیٹ خود بخود کھل جاتا ہے اور گاڑی گزر جاتی ہے۔تاہم ۸؍اپریل سے ۹؍اپریل تک نظام کی خرابی کے باعث ٹوکیو کے تومئے اور چو ایکسپریس وے کے ساتھ ساتھ کناگاوا، یاماناشی، ناگانو، شیزوکا، آئیشی، گیفو اور میئے کے کل ۱۰۶؍ ٹول ناکوں پر ٹول وصولی نظام ٹھپ پڑگیا۔اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے جاپان کی ایکسپریس وے ٹول کمپنی ’نیکسو سینٹرل‘ نے فیصلہ کیا کہ تمام ٹول ناکے کھول دیے جائیں تاکہ مصروف ترین شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رہے۔
نیکسو سینٹرل نے انکشاف کیا کہ۸؍ اپریل کی رات۱۰؍ بجے تک تقریباً۲۴؍ہزار افراد کی جانب سے رضاکارانہ ادائیگی کی پیشکش موصول ہو چکی تھی۔ اگرچہ کمپنی کے اندازے کے مطابق اس دوران تقریباً۹؍لاکھ ۲۰؍ہزار ای ٹی سی سے لیس گاڑیاں متاثرہ راستوں پر چل رہی تھیں، لیکن یہ واضح نہیں کہ ان میں سے سبھی گاڑیاں واقعی متاثرہ علاقوں میں تھیں یا نہیں۔مئی میں کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ ان تمام گاڑیوں کے لئے ٹول فیس معاف کر رہی ہے جو سسٹم کی خرابی کے دوران متاثرہ علاقوں سے گزریں۔ جن ڈرائیورز نے اس دوران فیس ادا کی تھی، ان کی رقم ای ٹی سی مائلیج پروگرام یا دیگر طریقوں سے واپس کر دی جائے گی۔اس خبر پر سوشل میڈیا صارفین نے جاپان کے اعتماد پر مبنی سماج اور شہری شعور کی تعریف کی۔ایک صارف نے کہا: ’’جاپان ایک ہائی ٹرسٹ سوسائٹی ہے۔‘‘دوسرے نے لکھا: ’’اگر ایسی خدمات مل رہی ہوں جیسے جاپان میں، تو میں بھی فیس ضرور ادا کروں۔‘‘ایک تیسرے نے تبصرہ کیا: ’’میں نے پچھلے سال جاپان میں ڈرائیونگ کی تھی، نظام اتنا شاندار ہے کہ ٹول گیٹ پر رکنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔‘‘