کیرالا اسٹوری کے ۲؍ نیشنل ایوارڈ جیتنے پر کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستانی سنیما کی عظیم توہین ہے، جو تاریخی طور پر سیکولرازم، رواداری اور قومی یکجہتی کا علمبردار رہا ہے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2025, 6:17 PM IST | Thiruvandpuram
کیرالا اسٹوری کے ۲؍ نیشنل ایوارڈ جیتنے پر کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستانی سنیما کی عظیم توہین ہے، جو تاریخی طور پر سیکولرازم، رواداری اور قومی یکجہتی کا علمبردار رہا ہے۔
یکم اگست کو۷۱؍ ویں نیشنل فلم ایوارڈ کے اعلان کو کیرالا میں شک کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ جیوری کے متنازع فلم ’دی کیرلا اسٹوری‘ کو دوایوارڈ دینے کے فیصلے بشمول سدپتو سین کے لیے بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ، وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے سخت ناگواری کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ وجین نے جیوری کے انتخاب کی مذمت کرتے ہوئے سخت الفاظ میں بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ ہندوستانی سنیما کی عظیم روایت کی توہین‘‘ہے، جو تاریخی طور پر سیکولرزم، رواداری اور قومی یکجہتی کا علمبردار رہا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ’دی کیرلا اسٹوری‘ کو ایوارڈ دے کر جیوری نے ایک ایسی فلم کو جائز قرار دے دیا ہے جو کیرالا کو بدنام کرنے اور افتراق پھیلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔
وجین نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا’’ایک ایسی فلم کو اعزاز دینا جو کھلم کھلا جھوٹی معلومات پھیلا کر کیرالا کی شبیہہ مجروح کرنے اور فرقہ وارانہ نفرت کے بیج بونے کے واضح مقصد سے بنائی گئی ہے، نیشنل فلم ایوارڈ کی جیوری سنگھ پریوار کی افتراق انگیز نظریے پر مبنی روایت کو جائز قرار دے رہی ہے۔ کیرالا، جو ہمیشہ رواداری اور فرقہ پرست قوتوں کے خلاف مزاحمت کی علامت رہا ہے، اس فیصلے سے شدید توہین کا نشانہ بنا ہے۔ نہ صرف ملیالی بلکہ جمہوریت پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو سچائی اور آئنیی اقدار کے دفاع میں آواز بلند کرنی چاہیے۔‘‘ جیوری کے فیصلے پر تنقید کے علاوہ، وجیان نے ملیالم سنیما کی ۷۱؍ویں نیشنل فلم ایوارڈمیں کامیابیوں کو ’’شاندار کامیابی‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے تجربہ کار اداکارہ اروشی (بہترین معاون اداکارہ) اور وجے راگھون (بہترین معاون اداکار) کی جیت پر روشنی ڈالی، کہا کہ ان کی اداکاری کے اعتراف نے انڈسٹری کو وقار بخشا ہے۔ وجین نے کہا’’امید ہے کہ یہ ایوارڈ ملیالم سنیما کو مزید شاندار فلموں کے ساتھ نئی بلندیوں پر پہنچنے کی تحریک دیں گے۔‘‘
یہ بھی پرھئے: حصول انصاف کی جدوجہد ، آج مالیگائوں میں مظاہرہ
تاہم، کیرلا کے سیاسی حلقوں میں بے اطمینانی بڑھ گئی۔ جنرل ایجوکیشن منسٹر وی شیوان کٹی نے ایکس پر لکھا کہ’’دی کیرالا اسٹوری‘ جیسی نفرت اور بے بنیاد الزامات پھیلانے والی فلم کو تسلیم کرنا دیگر تمام ایوارڈز کو مجروح کرتا ہے۔‘‘ اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستیشن نے اسی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ایوارڈز کو اپنی ’’نفرت انگیز مہم‘‘ کا ذریعہ بنا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ادا شرما کی اداکاری والی فلم ’دی کیرالا اسٹوری‘ (ہدایتکار: سدپتو سین) ۲۰۲۳ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ فلم میں کیرالا کی تین خواتین کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہیں ’لو جہاد‘ کا شکار بتایا گیا ہے۔