Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا خاکہ پیش کیا جائے‘‘

Updated: May 30, 2025, 11:35 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن اور ملنڈ کے لوگوں کا مطالبہ ۔کہا: اگرعوام کےمفادات کو ترجیح دی گئی ہے اور پرزنٹیشن پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان ظاہر کیا ہے تو اسے مکینو ں کے سامنے کیوں نہیں پیش کیا گیا۔

Dharavi, whose redevelopment plan by Adani is being strongly opposed. Picture: INN
دھاراوی جس کے ا ڈانی کے ذریعے ری ڈیولپمنٹ کے منصوبے کی سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا خاکہ مکینوں کے سامنے پیش کیا جائے۔ اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن اورملنڈ کے ذمہ داران ایڈوکیٹ ساگر دیورے نے سوال کیا کہ اگرعوام کے مفادات کو ترجیح دی گئی ہے اور پیش کردہ پریزنٹیشن پر وزیراعلیٰ نے اطمینان ظاہر کیا ہے تو اسے مکینو ں کے سامنے کیوں نہیں پیش کیا گیا اور ان کی رائے اور اعتراضات کیوں نہیں منگوائے گئے، یہ توکسی بھی پروجیکٹ کا بنیادی اصول ہے۔ 
 شیتکری کامگار پکش کے لیڈر ایڈوکیٹ راجو کورڈے نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ ’’ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کی مخالفت بلاوجہ نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی کسی کو ترقی بری لگتی ہے لیکن پورا خاکہ اس کے سامنے ہو تاکہ یہ اندازہ ہوسکے کہ واقعی اس کی ترقی ہورہی ہے یا پھر اسے گڑھے میں دھکیلا جارہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ جس طرح وزیراعلیٰ نے گزشتہ روزپروجیکٹ کا پرزنٹیشن دیکھنے کےبعد اطمینان ظاہر کیا، کام تیزی سے آگے بڑھانے کا حکم دیا اورہر ایک کومکان دینے کی یقین دہانی کروائی تووہ خاکہ اورپریزنٹیشن دھاراوی واسیوں کے سامنے کیوں نہیں رکھا گیا ؟ ان سے رائے اوراعتراضات کیوں نہیں منگوائے گئے۔ کیا حکومت یہ بھول گئی کہ یہ عام آدمی کاحق ہے کہ وہ یہ جانے کہ اس کی ترقی کیسے کی جارہی ہےاوروہ اس سے مطمئن ہے یا نہیں ۔ ‘‘ کامریڈ نصیرالحق نےبھی سوال کیا کہ ’’ آندولن کی جانب سے جو مطالبات کئےگئے یا زبردستی سروے کرنے کی مخالفت کی جارہی ہے اس کی وجہ یہی ہےکہ عوام کواعتماد نہیں ہے۔ ان کویہ محسوس ہورہا ہے کہ ان کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ ایسے میں حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پروجیکٹ کی تفصیل عوام کے سامنے پیش کرکے ان کومطمئن کرے نہ کہ محض ہدایت دے۔ جب تک تفصیلات سامنے نہیں ہوں گی، عام آدمی اور دھاراوی واسیوں کو یقین کیسے ہوگا۔ اس لئے حکومت اس جانب توجہ دے اورحکم جاری کرنےسے پہلے مکینوں میں اعتماد بحا ل کرے۔ ‘‘ 
 ایڈوکیٹ ساگردیورے (ملنڈ) جو ملنڈ میں اڈانی کے ذریعے دھاراوی واسیوں کے بسائے جانے کے مخالف ہیں ، نے کہا کہ ’’ دھاراوی پروجیکٹ کا ماسٹر پلان منظور تو ہوگیا لیکن اسے عا م آدمی کے سامنے پیش کرنے اوریہ بتانےکی ضرورت ہے کہ ان کی بازآبادکاری کہاں ہوگی؟اسی طرح ماسٹر پلان منظور کرنے سے قبل عام آدمی سے اس کی رائے اوراعتراضات نہیں منگوائے گئے۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کتنے افرادکو قانونی قراردیا گیا ہے اورکتنے افراد کوغیرقانونی گردانا گیا ہے؟ اس کے باوجود اڈانی گروپ کو ری ڈیولپمنٹ کے نام پرممبئی کے الگ الگ مقامات پر۱۲۰۰؍ ایکڑ زمین دے دی گئی۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ سب سے اہم اوربنیادی سوال یہ ہے کہ دھاراوی کی ترقی کےلئےممبئی کے مختلف حصوں کو کیوں تباہ کیا جارہا ہے۔ ‘‘ 
 یادرہے کہ بدھ کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں مقامی کاریگروں کو اولین ترجیح دی جائے۔ ری ڈیولپمنٹ کا پروجیکٹ ایسا تیار کیا جائے جس میں دھاراوی میں رہنے والے ہرمکین کو گھر ملے۔ دھاراوی مخصوص صنعتی کلسٹرز اور ملک کا ایک اہم اقتصادی مرکز ہونے کے ساتھ تجارتی ٹرن اوور کاسب سے اہم حصہ ہے۔ اس لئے دھاراوی کے اصل تصور کو ماحول دوست اور مربوط انداز میں محفوظ کیا جانا چاہئے۔ ہر کسی کو انصاف ملے اورضابطے کے مطابق اہل قرار دیئے جانے والوں کو ترقیاتی منصوبے میں واجب الادا زمین دی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ مقامی افراد کو اعتماد میں لیا جائے اور عوامی جذبات کو ملحوظ رکھا جائے۔ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سرینواس نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعہ پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی تھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK